ویت نام میں امریکی سینیٹر جان مکین کی زندگی اور اُن کے ورثے کو خراج عقیدت

امریکی سینیٹر جان مکین کی 25 اگست کی وفات کے موقع  پرامریکہ اور ویت نام، دونوں ممالک میں جذبات کا ایک پرجوش اظہار ابھر کر سامنے آیا۔ مکین کی باوقار فوجی خدمات اور سیاسی قیادت کا ویت نام پر گہرا اور دیرپا اثر مرتب ہوا۔

امریکہ میں جان مکین نے امریکی سینیٹ میں تین عشروں سے زائد عرصے تک خدمات سرانجام دیں۔ سینیٹر کی حیثیت سے اُن کی اہم ترین خدمات میں سے ایک کا تعلق امریکہ کے ویت نام کے ساتھ تعلقات کے لیے مصالحت میں مدد کرنا تھا۔ اُن کی یہ کامیابی ذاتی اور پیشہ وارانہ، دونوں لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے۔

John McCain smiling in front of microphones (© Matt Rourke/AP Images)
دنیا بھر کے لوگوں کے لیے آزادی کی جد و جہد پر2017 ء میں سینیٹر جان مکین کو “لبرٹی میڈل” دیا گیا۔ (© Matt Rourke/AP Images)

امریکی بحریہ کے ایک نوجوان ہواباز کی حیثیت سے1967 میں ہنوئی، ویت نام پر اُن کے جہاز کو مار گرایا گیا تھا۔ اس کے بعد جنگی قیدی کے طور پر انہوں نے اگلے ساڑھے پانچ سال انتہائی سخت حالات میں گزارے۔ برسوں بعد سینیٹر مکین ایک بالکل مختلف قسم کے مشن پر ہنوئی واپس لوٹے۔ یہ مشن ایک وقت جنگ میں آمنا سامنا کرنے والے ایسے دو ملکوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا تھا جو آج ایک دوسرے کے تزویراتی شراکت کار بن چکے ہیں۔

مکین کی ذاتی اور سیاسی کامیابیوں کو خراج تحیسن پیش کرنے اور ماضی کے زخموں کی یاد منانے کے لیے، ویت نام کے عوام نے اُس مقام پر ایک یادگار کھڑی کی جہاں مکین اپنے نقصان زدہ جہاز سے پیراشوٹ کے ذریعے اترے تھے۔ آج وہ اُس شخص کا احترام کرتے ہیں جو کبھی جنگی قیدی ہوا کرتا تھا اور آج مصالحت کی ایک علامت بن چکا ہے۔