ویت نام کے تعلیمی شعبے میں خواتین کی قائدانہ مناصب تک پہنچنے میں مدد کرنا

دو ویت نامی خواتین نے ویت نام کی ایک یونیورسٹی کے اُن شعبوں میں قائدانہ عہدوں پر فائز ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی جن میں خواتین کی نمائندگی کم ہے۔

لیک ہانگ یونورسٹی [ایل ایچ یو] کی لیڈر خواتین، ڈو تھی لین ڈائی اور وان ڈِن وی فونگ اس حقیقت کی مظہر ہیں کہ خواتین سائنس اور ٹیکنالوجی میں بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کر سکتی ہیں۔

لین ڈائی ایل ایچ یو کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون ہیں۔ یہ بورڈ یونیورسٹی کے ریکٹر اور نائب ریکٹر کو مشورے دیتا ہے۔ فونگ یونیورسٹی کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ڈین بننے والیں پہلی ایسی خاتون ہیں جو یونیورسٹی کے کسی سٹیم [سائنس، ٹیکنالوجی، انجنیئرنگ اور ریاضی] کے شعبے کی سربراہ بنی ہیں۔ یہ تقرریاں 2022 میں ہوئیں۔

یہ دونوں خواتین امریکہ کے BUILD-IT  [بِلڈ اِٹ] نامی پروگرام میں شرکت کر چکی ہیں۔ اس پروگرام کے تحت ویت نامیوں کو ٹیکنیکل شعبوں میں قائدانہ عہدوں کے لیے تیار کیا جاتا ہے اور اِن میں اکثریت عورتوں کی ہوتی ہے۔ ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی یہ پروگرام چلاتی ہے۔ امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے [یو ایس ایڈ] نے یہ پروگرام  تیار کیا اور اس کے لیے فنڈ فراہم کیے۔

“بِلڈ اِٹ” انگریزی الفاظ ‘یونیورسٹی اور صنعت کے بارے میں جاننے اور ترقی’ کے اولین حروف کا مجموعہ ہے۔ یہ پروگرام ویت نام کی 13 یونیورسٹیوں میں چل رہا ہے۔

رکاوٹیں توڑنا

ڈو تھی لین ڈائی چار دیگر افراد کے گروپ میں کھڑی ہیں (USAID BUILD-IT Project)
ڈو تھی لین ڈائی لیک یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں۔ (USAID BUILD-IT Project)

لین ڈائی نے بتایا کہ اس پروگرام نے انہیں اپنے ساتھیوں کا احترام حاصل کرنے میں مدد کی۔ یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی رہنما کے طور پر وہ یونیورسٹی کے مالی معاملات کا جائزہ لینے، چندہ اکٹھا کرنے کے کاموں اور نصابی منصوبہ بندیوں جیسے پالیسی سے متعلقہ فیصلے کرنے کی ذمہ دار ہیں۔

لین ڈائی کہتی ہیں کہ “قائدانہ عہدے پر فائز ایک عورت کی حیثیت سے مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بِلڈ اِٹ پروگرام میں سٹیم کے شعبوں میں خواتین کی حوصلہ افزائی کرنے پر خاص طور پر توجہ دی جاتی ہے۔ ویت نام کی ترقی کے لیے اس کے ہر ایک ذہین شہری کی پرورش اور حوصلہ افزائی ضروری ہے بھلے اُس شہری کی جنس کوئی بھی ہو۔”

ویت نام نے 2006 اور 2013 کے درمیان ایک قومی مہم کے تحت 100 نئی یونیورسٹیاں قائم کیں جس کے نتیجے میں خواتین کے لیے اعلیٰ تعلیم میں مزید قائدانہ عہدوں پر فائز ہونے کے مواقع پیدا ہو گئے ہیں۔ 2004 اور 2018 کے درمیان یونیورسٹی سطح کی تعلیم میں نوجوانوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا۔

یو ایس ایڈ کے ویت نام میں اعلٰی تعلیم کے پروگراموں کا مقصد 150,000 طالب علموں میں عالمی مسابقانہ مارکیٹ کے لیے درکار صلاحیتیں پیدا کرنا ہے۔

خود اعتمادی پیدا کرنا

ایک عمارت کے سامنے کھڑی وان ڈِن وی فونگ (USAID BUILD-IT Project)
لیک ہونگ یونیورسٹی کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی سربراہ وان ڈِن وی فونگ انجنیئرنگ کے شعبے کی عمارت کے سامنے کھڑی ہیں۔ (USAID BUILD-IT Project)

فونگ نے 2017 میں ‘بِلڈ اِٹ’ پروگرام میں حصہ لینا شروع کیا۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سربراہ کی حیثیت سے وہ اساتذہ بھرتی کرتی ہیں اور نصاب کی منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ اِن کاموں میں وہ ‘بِلڈ اِٹ’ پروگرام  میں شرکت کے دوران حاصل کردہ قائدانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتی ہیں۔

فونگ نے کہا کہ سٹیم کے شعبے میں کامیابی کی خواہشمند خواتین کے لیے ایک بنیادی چیز ضروری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ “مجھے لگتا ہے کہ خواتین کے ترقی کی منازل طے کرنے اور سٹیم میں کامیاب ہونے کی راہ میں پیش آنے والا سب سے بڑا چیلنج خود اعتمادی کا ہوتا ہے۔ مجھے اپنی قابلیت پر یقین ہونا چاہیے، اپنے کام کرنے کے طریقے پر یقین ہونا چاہیے اور اتنا جرائتمند ہونا چاہیے کہ میں اپنی بات کے اظہار کے لیے ضروری دلائل پیش کر سکوں۔”