وینیزویلا کے بحران کے لیے امریکہ کی 119 ملین ڈالر کی اضافی رقم

وینیزویلا کے جاری بحران سے نمٹنے کے لیے وزیر خارجہ مائیک  پومپیو نے انسانی بنیادوں پر دی جانے والی 119 ملین [11 کروڑ 90 لاکھ] ڈالر کی نئی امداد کا اعلان کیا ہے۔  مالی سال 2017 سے لے کر اب تک امریکہ کی مجموعی رقم جس کا وعدہ کیا جا چکا ہے، 56 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگئی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں صدر ٹرمپ کی میزبانی میں وینیزویلا پر 25 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں پومپیو نے سربراہان مملکت کو بتایا کہ اس رقم میں تقریباً 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالر وینیزویلا کے اندر زندگی بچانے کے امدادی کاموں کے لیے رکھی گئی ہے۔ اِن امدادی کاموں میں فوری طور پر درکار دوائیں، پانی، شیلٹر، حفظان صحت کا سامان، ذہنی صحت کے لیے مشوروں کی فراہمی اور وینیزویلا کے ضرورت مند شہریوں کوعلاج معالجے کی بہتر سہولتوں تک رسائی شامل ہے۔

Info on U.S. aid given for Venezuela's crisis; photo of laughing children (© Rodrigo Abd/AP Images)

باقی ماندہ رقم سے خطے کے اُن ممالک کی مدد کی جائے گی جو مادورو کی سابق حکومت کی بدعنوانیوں اور بربریت کی وجہ سے بے گھر ہونے والے وینیزویلا کے 43 لاکھ  بے گھر ہونے والے شہریوں کو اپنے ہاں پناہ  دیئے ہوئے ہیں۔

ایک دن قبل امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کے سربراہ، مارک گرین نے اعلان کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ ترقیاتی امداد کی رقم تین گنا بڑھا کر 5  کروڑ 20  ڈالر کر دے گی تاکہ عبوری صدر خوان گوائیڈو کے تحت جمہوری حکمرانی، اُن کی حکومت، اور وینیزویلا کے عوام کو مضبوط اور بحال کر سکے۔

ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ

وزیر خارجہ پومپیو:

آج  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں، ہم نے وینیزویلا اور خطے میں زندگی بچانے والے پروگراموں میں مدد کے لیے 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔ اس سے خطے میں جاری اس بحران میں امریکہ کی امداد  56 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ ہم وینیزویلا کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور  ہم جس مدد کے وہ مستحق ہیں اُن تک پہنچانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

قومی اسمبلی جس کے صدر گوائیڈو ہیں، وینیزویلا میں بچ جانے والا واحد جمہوری ادارہ ہے۔ ٹوئٹر پر گوائیڈو کے نمائندے نے امریکہ کے لیے شکرگزاری کے جذبات کا اظہار کیا۔

اس وقت تک، امریکہ سمیت دنیا کے 55 ممالک گوائیڈو کو وینیزویلا کے عبوری صدر کی حیثیت سے تسلیم کر چکے ہیں۔