وینیز ویلا سے مصائب بھری داستانیں

37 سالہ کارلوس اکینو وینیز ویلا میں تعمیراتی شعبے میں کام کرتے ہیں۔ انہیں ایک بدترین بھیانک خواب کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب ان کا 17 ماہ کا بچہ فاقوں سے مر گیا۔

وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 26 جنوری کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کہا، “مادورو کے وینیز ویلا میں مصائب کے ایسے مناظر اب روز کے معمول بن چکے ہیں۔ وینیز ویلا میں معیشت کے  زوال کا باعث بننے والے سوشلسٹ تجربے کی وجہ سے لاکھوں بچے غذائیت کی کمی اور فاقوں کا شکار ہیں۔”

پومپیو نے دوسرے ممالک پر زور دیا کہ وہ عبوری صدر خوان گوائیڈو اور وینیز ویلا کے عوام کی جمہوریت کی بحالی کی کوششوں کی حمایت کریں۔

وینیز ویلا کے اپنے آئین کے مطابق گوائیڈو نے اپنے آپ کا وینیز ویلا کے عبوری صدر ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ اعلان ملک کی قومی اسمبلی اور وینیز ویلا کے عوام کی مکمل حمایت سے کیا۔

وینیز ویلا کے عام شہریوں کے لیے کھڑے ہونے والے لوگوں نے مادورو کی حکومت اور اس کے کاسہ لیسوں کے ہاتھوں نقصان اٹھایا ہے۔ پومپیو نے بتایا کہ 2018ء میں کراکس کی شہری کونسل کے ایک رکن، فرنینڈو البن مادورو حکومت کی ناکامیوں کے بارے میں بات کرنے اقوام متحدہ آئے۔ جب البن واپس وینیز ویلا پہنچے تو مادورو کی خفیہ پولیس نے انہیں گرفتار کیا اور تین دن بعد وہ پولیس کی حراست میں ہلاک ہو گئے۔

People carrying casket covered in Venezuelan flag through crowd (©Ariana Cubillos/AP Images)
کراکس میں ہونے والی فرنینڈو البان کی تدفین کے موقع پر دوست اور رشتے دار پرچم میں لپٹے اس کے تابوت کو اٹھا کر لے جا رہے ہیں۔ (©Ariana Cubillos/AP Images)

وزیر خارجہ نے کہا، “مادورو کی جیلیں ناحق قید کیے گئے سیاسی قیدیوں سے بھری پڑی ہیں اور قبرستانوں میں اکثر قبریں حکومت کی طرف سے ہلاک کیے جانے والے حکومتی مخالفین اور مظاہرین کی ہیں۔”

پومپیو نے کہا کہ وینیز ویلا کا خوشحالی، امید اور سلامتی بھرا مستقبل “اپنے آپ کسی جادو کی وجہ سے غائب نہیں ہوئے۔ مادورو حکومت کی ناکام پالیسیوں، جبر اور بدعنوانی نے یہ مستقبل چرایا۔”

پومپیو نے کہا کہ دوسرے ممالک نے عبوری صدر گوائیڈو کی قانونی حکومت کو تسلیم کر لیا مگر اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا کہ چین، روس، شام اور ایران سمیت کچھ  ملکوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، “یہ کوئی حیرانگی کی بات نہیں ہے کہ وہ ممالک جو اپنے ہاں جمہوریت کے بغیر حکومتیں کرتے ہیں مادورو کو ایک ایسے وقت میں سہارا دے رہے ہیں جب وہ شدید مشکلات میں پھنسا ہوا ہے۔”

Crying woman being held up by others, with text overlaid (© Ariana Cubillos/AP Images)

وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ مادورو نے کیوبا کی سکیورٹی اور جاسوسی کی فورسز کو وینیز ویلا آنے کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا، “کیوبا نے معاملات کو براہ راست ملوث ہو کر اور زیادہ خراب کر دیا ہے اور امریکہ اور اس کے شراکت کار وینیز ویلا کے عوام کے حقیقی دوست ہیں۔”

پومپیو نے کہا، “اب یہ وقت ہے کہ وینیز ویلا کے عوام کی حمایت کی جائے، عبوری صدر گوائیڈو کی زیرقیادت نئی جمہوری حکومت کو تسلیم کیا جائے اور اس بھیانک خواب کو ختم کیا جائے۔ کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔”

25 جنوری کے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا، ” میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں، “لوس وینیزولانوس”[ہسپانوی الفاظ] یہ جان لیں کہ امریکی عوام آپ کی حمایت کر رہے ہیں۔

یہ مضمون ابتدائی طور پر 28 جنوری کو شائع ہوا تھا۔