
وینیز ویلا میں اساتذہ، ڈاکٹر، نرسیں اور طلبا سب ایک چیز چاہتے ہیں: نکولس مادورو کی آمریت سے آزادی
16 نومبر کو وینیز ویلا کے ہزاروں شہری مادورو کی ناجائز حکومت کے خلاف احتجاج کرنے اور اپنے ملک کی جمہوریت کے لیے لڑنے کی خاطر کراکس کی سٹرکوں پر نکل آئے۔
کراکس میں امریکی سفارت خانے کو احتجاج کرنے والے ایک شخص نے بتایا، “میں اس لیے احتجاج کر رہا ہوں کیونکہ … کھانا خریدنے کے لیے ہماری تنخواہیں ناکافی ہیں، عدم سلامتی کی صورت حال ہے، ٹرانسپورٹ نہیں ہے، اور گو کہ دکانوں میں کھانے کی چیزیں پڑی ہوئی ہیں مگر ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ ہم باوقار زندگی گزارنے کے لیے وہ کچھ خرید سکیں جس کی ہمیں ضرورت ہے۔”
An inspiring sight as Venezuelans speak out against Maduro’s repression. The people of #Venezuela are standing up for #Democracy, #HumanRights, and a better future for their country. We stand with them, as should all democratic countries, until they restore democracy. pic.twitter.com/WaNiPi58Va
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) November 17, 2019
ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:
وزیر خارجہ پومپیو: مادورو کے جبر کے خلاف آواز اٹھانے والے وینیز ویلا کے شہریوں کو دیکھنا ایک حوصلہ افزا منظر ہے۔ وینیز ویلا کے عوام جمہوریت اور انسانی حقوق اور اپنے ملک کے بہتر مستقبل کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہم اُن کے ساتھ اُسی طرح کھڑے ہیں جس طرح دیگر تمام جمہوری ممالک اُن کے ساتھ کھڑے ہیں تاوقتیکہ وہ جمہوریت بحال کر دیں۔
ملک کے عبوری صدر، خوان گوائیڈو نے وینیز ویلا کے عوام کی حمایت کرنے کے لیے آنے والے ہفتے کے دوران مظاہروں کی اپیل کی ہے۔ گوائیڈو نے شہریوں کو پیر والے دن ملک کی بڑی بڑی شاہراہوں پر جمع ہونے اور منگل کو نرسوں کی حمایت کرنے کا کہا ہے۔ بدھ کو ملک کے لوگ اساتذہ کی حمایت میں باہر نکلیں گے جبکہ جمعرات کو وینیز ویلا کی یونیورسٹیوں کے طلبا کا دن ہوگا اور اس دن ملکی طلبا تبدیلی لانے کے لیے متحرک ہوں گے۔