وینیز ویلا میں جمہوریت کے لیے احتجاجوں میں پہلے سے کہیں زیادہ اضافہ: رپورٹ [معلوماتی خاکہ]

ہسپانوی زبانن میں چھپنے والی ایک نئی رپورٹ کے مطابق وینیز ویلا میں جمہوریت کی بحالی کے لیے سیاسی فعالیت بدستور بہت زیادہ مضبوط ہے۔

“وینیز ویلا کی سماجی تصادموں کی مشاہدہ گاہ” نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے سال 2019 کی پہلی ششماہی میں سڑکوں پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی جس تعداد کا شمار کیا ہے وہ تعداد سالِ گزشتہ کی اسی مدت کے مقابلے میں کم و بیش دو گنی ہو گئی ہے۔

جمہوریت کے زوال پر احتجاج کرنے کے علاوہ، وینیز ویلا کے عوام دیگر مطالبات کے لیے بھی سڑکوں پر نکلے۔

Protest photos with graphics superimposed showing growing number of protests in Venezuela and most frequent demands (State Dept./Photos © Leonardo Fernandez/AP Images)

سابقہ مادورو حکومت کی بدعنوانیوں اور بد انتظامیوں کے نتیجے میں بجلی نہ ہونےکی وجہ سے ملک پر مسلسل اندھیرے چھائے رہتے ہیں اور کھانے پینے کی اشیا اور دوائیوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق وینیز ویلا کے 34 لاکھ شہری بے گھر ہو چکے ہیں اور اس سے بھی زیادہ، لاکھوں کی تعداد میں لوگ خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ نے وینیز ویلا کے بحران کا جواب اس غیرقانونی سابقہ حکومت کو تنہا کرنے کے لیے سیاسی اور معاشی طور پر کام کر کے دیا ہے۔ امریکہ نے وینیز ویلا کے بے گھر ہونے والے شہریوں کی مدد کو آنے والے ممالک کو انسانی، اقتصادی اور ترقیاتی امداد کے طور پر 37 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی رقم بھی فراہم کی ہے۔

یہ مضمون ایک مختلف شکل میں 7 اگست 2019 کو ایک بار پہلے بھی شائع ہو چکا ہے۔