وینیز ویلا میں کیوبا کے تشدد کے طریقوں سے شدید نقصان

فوجی طرز کی پولیس کے سپاہی گشت کر رہے ہیں۔ (© Rodrigo Abd/AP Images)
وینیز ویلا کی قومی پولیس کی خصوصی کاروائیوں کی فورس یا ایف اے ای ایس 2019ء میں وینیز ویلا کے شہر کراکس کے اینٹی مانو کے علاقے میں گشت کر رہی ہے۔ (© Rodrigo Abd/AP Images)

سی اے ایس ایل اے انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ [پی ڈی ایف  کی شکل میں ہسپانوی زبان میں] کے مطابق کیوبا کے اثرونفوذ کی وجہ سے وینیز ویلا میں قیدیوں پر کیے جانے والے ظالمانہ تشدد کے طریقوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ برس، امریکی ریاستوں کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل، لوئس الماگرو نے تشدد کے طریقوں میں کیوبا کی طرف سے وینیز ویلا کی پولیس کو دی جانے والی تربیت کے خلاف آواز اٹھائی۔

کیوبا نے وینیز ویلا کی خصوصی پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کو تشدد کی خصوصی تکنیکیں سکھانے کے لیے اپنے ہزاروں اہل کار وینیز ویلا میں تعینات کیے۔

میامی ہیرالڈ اخبار میں چھپنے والے ایک اداراتی مضمون میں وینیز ویلا  کے عبوری صدر خوان گوائیڈو نے کہا، “روس اور کیوبا کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کے ساتھ مادورو حکومت ہمارے شہریوں کو گرفتار کر رہی ہے، اُن پر تشدد کر رہی ہے اور حتی کہ انہیں ہلاک کر رہی ہے۔”

 چلاتے ہوئے ایک شخص کی تصویر پر چسپاں مادورو حکومت کے تشدد کے بارے میں تحریر۔ (State Dept./B. Insley)

 

 زنجیروں میں جکڑے ہاتھوں کی تصویر پر چپساں مادورو حکومت کے تشدد کے بارے میں تحریر۔ (State Dept./B. Insley)