وینیز ویلا کا پانی کا بحران صحتِ عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ

ایک ایسے موقع پر جب دنیا بھر کے ممالک 22 مارچ کو پانی کا عالمی دن منانے جا رہے ہیں اُس وقت وینیز ویلا میں پانی کا بحران سنگینی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے کیونکہ پینے کا صاف پانی ملنا دن بدن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

سابقہ حکومت کے دور میں روز افزوں بگڑتے ہوئے اقتصادی اور سیاسی حالات کی وجہ سے بجلی کی قلت پیدا ہو چکی ہے جس کی وجہ سے پانی صاف کرنے کے پلانٹ آئے دن بند رہتے ہیں۔ بہتا ہوا پانی بھی وقفوں وقفوں سے دستیاب ہوتا ہے۔

Woman sitting next to empty water containers (© Fernando Llano/AP Images)
ایک عورت عوامی نل سے برتنوں میں پانی بھرنے کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہی ہے۔ (© Fernando Llano/AP Images)

ایک قومی جائزے کے نتیجے میں مرتب کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق ہسپانوی زبان میں “انکویسستا ناسیونال دو ہوسپیتالیس” کہلانے والے ادارے نے وینیز ویلا کے صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کی گھمبیر صورت حال پیش کی ہے۔ ہسپتال “ایموبیاسس” نامی بیماری کے پھوٹ پڑنے کی اطلاعات دے رہے ہیں۔ یہ پیچش کی شکل کی ایک ایسی بیماری ہے جو آلودہ غذا یا پانی کی وجہ سے پھیلتی ہے۔

ملک میں ہر روز بجلی کا چلے جانا بہت سے لوگوں کو دریاؤں کے گندے پانی کے استعمال پر مجبور کر رہا ہے۔ لوگوں کی حالت یہ ہوگئی ہے کہ بعض حالات میں وہ سیوریج کے نالوں سے پانی کی بالٹیاں بھر رہے ہیں جس کی وجہ سے ایسی بیماریاں پھیل رہی ہیں جن کی روک تھام ممکن ہے۔

امریکہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے کے مطابق وینیز ویلا کے کم و بیش 70 فیصد ہسپتالوں نے بجلی نہ ہونے اور پینے کے صاف پانی کی کمی کی اطلاعات دی ہیں۔

یہ مضموں 20 مارچ کو شائع ہو چکا ہے۔