28 جنوری کو وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکہ نے ان پابندیوں کا اعلان نکولس مادورو کی حکومت کو “وینیز ویلا کے عوام کے اثاثوں اور قدرتی وسائل کو مزید لوٹنے سے” بچانے کے لیے کیا ہے۔
تازہ ترین پابندیوں میں وینیز ویلا کی ‘پیٹرولیوس دو وینیز ویلا ایس اے (پی ڈی وی ایس اے) کو ہدف بنایا گیا ہے۔ ان پابندیوں کے تحت یہ ضروری قرار دیا گیا ہے کہ امریکہ میں تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کو وینیز ویلا کے عوام کے لیے روک لیا جائے۔
پومپیو نے کہا، “مادورو اور اس کے کاسہ لیسوں نے حکومتی ملکیتی [کمپنی] پی ڈی وی ایس اے کو ایک طویل عرصے تک وینیز ویلا کے عوام کو قابو میں رکھنے، جوڑتوڑ کرنے اور اس سے چوری کرنے کے لیے استعمال کیا اور اس عمل کے دوران اسے برباد کرکے رکھ دیا۔”

پی ڈی وی ایس اے کے قرضوں میں اضافہ کرتے ہوئے مادورو کی حکومت نے تیل سے ہونے والی اربوں ڈالر کی آمدنی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کی۔ اس حکومت نے باقی ماندہ قوم کو نقصان پہنچاتے ہوئے، اپنے اندرونی اہلکاروں کی جیبیں گرم کرنے کی خاطر خردبرد، رشوت، دھوکہ دہی سے کام لیا۔