
امریکہ اور شراکت دار تنظیموں کی طرف سے فنڈ جمع کرنے کی وجہ سے ترقی پذیر دنیا کے بہت سے ممالک کے شہریوں کو کووڈ-19 ویکسینیں مل سکیں گیں۔ حال ہی میں ویکسینوں تک عالمی رسائی (کوویکس) کی مارکیٹ کے پیشگی وعدوں (اے ایم سی) کی حمایت میں سرمایہ کاری کے موقع کا مقصد کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لیے 1.8 ارب تک محفوظ اور موثر ویکسینیں خریدنے اور تقسیم کرنے کے لیے دو ارب ڈالر جمع کرنا ہے۔
5 اپریل کو امریکہ اور ویکسین کے اتحاد، گاوی نے ایک ورچوئل مہم “ون ورلڈ پروٹیکٹڈ” (پوری دنیا کا تحفظ) کا آغاز کیا جس میں حکومتی اور نجی شعبے کے شراکت داروں کی طرف سے 300 ملین ڈالر سے زائد کے وعدے کیے گئے۔
فنڈ جمع کرنے کی یہ مہم دو ماہ تک جاری رہے گی جس کا اختتام بین الاقوامی رہنماؤں کی جاپان کی میزبانی میں ہونے والی سربراہی کانفرنس پر ہوگا۔ گاوی کے مطابق اس مہم کے شرکا نے کوویکس کے لیے کووڈ-19 ویکسینوں کی لاکھوں خوراکوں کے عطیات دینے کے وعدے بھی کیے۔
کوویکس پروگرام میں 160 سے زائد ممالک شریک ہیں جو وبائی امراض کے دوران ضرورت مند ممالک کے لیے ویکسین تک وسیع اور مساویانہ رسائی کو تیز کرنے کے لئے کام کرتے ہیں۔
وزیر خارجہ اینٹونی جے بلنکن نے اس مہم کے آغاز میں کی جانے والی اپنی تقریر میں کہا، “پوری دنیا کے لوگوں کو کووڈ-19 کی کڑے طور پر جانچی گئیں، محفوظ اور موثر ویکسینوں تک رسائی حاصل ہونا چاہیے۔ لہذا ویکسین کی فوری تیاری، فراہمی، اور ترسیلی ضروریات میں مدد کرنے کی خاطر شراکت داروں سے کہنا ہے کہ وہ گاوی کے ساتھ مل کر کام کریں۔”

مارچ میں امریکہ نے کوویکس کے لیے گاوی کو دو ارب ڈالر کا عطیہ دیا اور 2022ء تک دو ارب ڈالر مزید عطیہ دینے کا وعدہ کیا۔ یہ رقومات ابھی تک کوویکس کے لیے دیے جانے والے عطیات کا 40 فیصد ہیں۔ حال ہی میں امریکی کانگریس نے کورونا کی عالمی وبا کے خلاف جنگ میں مدد کرنے کے لیے 11 ارب ڈالر سے زائد کی منظوری دی ہے۔
کوویکس کی مدد سے کووڈ-19 کی پہلی بین الاقوامی ترسیل 24 فروری کو گھانا پہنچی۔ اس کے بعد سے چھ براعظموں پر پھیلے 113 ممالک کے لیے ویکسینوں کی 38 ملین خوراکیں بھجوائی جا چکی ہیں اور 2021ء کے آخر تک کم از کم دو ارب خوراکیں تقسیم کرنے کا منصوبہ ہے۔
“ون ورلڈ پروٹیکٹڈ” پروگرام کی میزبانی بلنکن، امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کی قائم ڈائریکٹر، گلوریا سٹیل اور گاوی بورڈ کے سربراہ، مینوئل باروسو نے کی۔ کوویکس اے ایم سی کی حمایت میں اس تقریب میں 200 سے زائد عالمی رہنما، نجی کاروباروں اور غیر سرکاری تنظیموں نے شرکت کی۔
.@SecBlinken: The world has to come together to bring the COVID pandemic to an end everywhere. And for that to happen, the United States must act and we must lead. pic.twitter.com/NUhYuutxil
— Department of State (@StateDept) April 15, 2021
اس پروگرام کے افتتاح کے موقع پر موجود شرکا کو بلنکن نے بتایا کہ کوویکس کے فنڈ جمع کرنے کے ہدف سے 2021ء کے اختتام تک کم اور درمیانی آمدنی والے 92 ممالک کے 10 فیصد اضافی لوگوں کو ویکسین لگائی جا سکے گی۔
انہوں نے کہا، “ایک لمحے کے لیے ذرا اُن تمام لوگوں کے بارے میں سوچیے جن کی زندگیوں پر اس بڑے ہدف کے پورے ہونے سے (مثبت) اثرات پڑیں گے۔”

بلنکن نے ویکسینوں کی عالمی تیاری میں اضافے اور ان کی تقسیم کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ردعمل کو بھوک اور اس وبائی امراض کے دیگر ثانوی اثرات کو دور کرنے کے لیے کام کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بیماریوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کے لیے بھی اقدامات اٹھانا چاہیئیں۔
انہوں نے کہا، “ہم جتنی تیزی سے یہ کام کریں گے ہم اتنی ہی تیزی سے زندگیاں بچا سکیں گے، اتنی ہی تیزی سے ہم بحافظت اپنے سکول اور کاروبار دوبارہ کھول سکیں گے اور ہماری کمونٹیاں اور معشتیں اتنی ہی تیزی سے بحال ہوں گیں۔”