ٹائٹل 9: گزشتہ 50 برسوں سے امریکہ میں مساوات کو تحفظ دینے والا قانون

اس سال ٹائٹل 9 کے نام سے مشہور قانون کی پچاسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ یہ امریکہ کا وہ انقلابی قانون  ہے جو لوگوں کو صنفی امتیاز کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس قانون میں کہا گیا ہے، “جنس کی بنیاد پر امریکہ میں کسی بھی فرد کو وفاقی مالی امداد حاصل کرنے والے کسی بھی تعلیمی پروگرام یا سرگرمی میں شریک ہونے سے، اس سے مستفید ہونے سے روکا نہیں جا سکتا، یا امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔”

چار مرحلوں پر مشتمل تاریخ

 ہاتھ میں کاغذات پکڑے، امریکی کانگریس کی عمارت کے سامنےکھڑی پیٹسی مِنک (Courtesy of Gwendolyn Mink)
امریکی وکیل اور سیاست دان پیٹسی مِنک مجوزہ قانون کی ایک کاپی پکڑے، امریکی کانگریس کی عمارت کے سامنے کھڑی ہیں۔ (Courtesy of Gwendolyn Mink)

1964 کے شہری حقوق کے قانون یعنی ٹائٹل 7 میں آجروں پر پابندی لگائی گئی کہ وہ نسل، رنگ، جنس، قومیت یا مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کر سکتے۔

گو کہ اسی قانون کے ٹائٹل 9 میں کہا گیا تھا کہ تعلیم اور کھیلوں جیسے وفاق کے تعاون سے چلنے والے پروگراموں میں نسل یا قومیت کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا تاہم اس [ٹائٹل 7 ] میں صنفی امتیاز کی بات نہیں کی گئی تھی۔

ایک عشرے سے کم عرصے میں صنفی امتیاز کو بھی ٹائٹل 9 کے ذریعے قانون کے دائرہ اختیار میں شامل کر دیا گیا۔

کانگریس کی خواتین اراکین، پیٹسی مِنک اور ایڈتھ گرین کے ساتھ ساتھ سینیٹر برچ بئے کی محنت کی بدولت ٹائٹل 9 I972 کی تعلیمی ترامیم کا حصہ بنا اور صدر رچرڈ نکسن نے اس پر دستخط کیے۔ یہ قانون اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ وفاقی فنڈنگ حاصل کرنے والا ادارہ کسی بھی تعلیمی پروگرام یا کھیلوں کی سرگرمی میں جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کر سکتا۔

ٹائٹل 9 کے نافذ ہونے سے ایک سال پہلے تک، یونیورسٹیوں کے کھیلوں کے بجٹ کا صرف ایک فیصد حصہ خواتین کے کھیلوں پر خرچ کیا جاتا تھا۔ ثانوی سکولوں میں خواتین کھلاڑیوں کا تناسب مردوں کے مقابلے میں بہت کم تھا۔ یہ تناسب 12.5 مردوں کے مقابلے میں اِیک خاتون کھلاڑی کے برابر ہوا کرتا تھا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ٹائٹل 9 کے 50 سال قبل نفاذ کے بعد اب کالج کے کھیلوں میں خواتین کی شرکت میں 630 % جبکہ ثانوی سکول کی سطح پر 1,057 % اضافہ ہوا ہے۔ خواتین کے پیشہ ورانہ کھیل فروغ پا رہے ہیں، اور بعض صورتوں میں چار عالمی کپ اور چار اولمپک گولڈ میڈل جیتے والی امریکہ کی فٹ بال کی قومی ٹیم جیسی ٹیمیں مردوں کی ٹیموں کو پیچھے چھوڑ چکی ہیں۔

کھیل اور تعلیم کے علاوہ، ٹائٹل 9 کسی بھی صنفی شناخت کے حامل کسی بھی فرد کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی [ایس ٹی ای ایم] کے شعبوں، معیاری ٹیسٹوں کی ترتیب، جنسی ہراسگی کے معاملات اور عام ملازمت میں امتیازی سلوک کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔

مِنک نے 1997 میں ٹائٹل 9 کی پچیسویں سالگرہ کے موقع پر کہا، “ہمارے معاشرے کے تمام پہلووں میں عورتوں اور لڑکیوں کے لیے برابری [کے حقوق] حاصل کرنے کے لیے تعلیم کے مساوی مواقع انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

آج کیاصورت حال

اکتوبر 2002 میں کانگریس نے پیٹسی کے انتقال کے بعد ٹائٹل 9 کا نام تبدیل کیا اور اس کا نیا نام “پیٹسی ٹی مِنک کا تعلیم کے مساوی مواقع کے قانون” رکھا۔

 کشتی سے باہر جھک کر ایک عورت شارک کو پکڑ رہی ہے (Courtesy of the IF/THEN® Collection)
جیسی کیمپ شارک مچھلیوں کی محقق اور سمندری تحفظ پسند ہیں اور نیشنل جیوگرافک کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ اس تصویر میں وہ کُک جزائر سے دور ایک شارک کے ساتھ دکھائی دے رہی ہیں۔ (Courtesy of the IF/THEN® Collection)

اپنی صدارت کے ابتدائی دنوں میں  صدر بائیڈن نے ٹائٹل 9 کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دو انتظامی احکامات جاری کیے جن میں سے ایک انتظامی حکم نامہ 14021 ہے۔ اس کا نام ” جنسی رجحان یا صنفی شناخت سمیت جنسی بنیادوں پر امتیازی سلوک سے پاک تعلیمی ماحول کی ضمانت” ہے۔

اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام طلباء کو “صنفی بنیادوں پر کیے جانے والے امتیازی سلوک، سے پاک تعلیمی ماحول میسر ہونا چاہیے اور اس میں جنسی ہراسگی کی شکل میں کیا جانے والا امتیازی سلوک بھی شامل ہے۔” یہ امتیازی سلوک “جنسی تشدد تک پھیل چکا ہے اور اس میں جنسی رجحان یا صنفی شناخت کی بنیادوں پر کیا جانے والا امتیازی سلوک بھی شامل ہے۔”