
لندن سے نیویارک اپنے اولین بحری سفر کے دوران مشہورِ زمانہ ‘ آر ایم ایس ٹائٹینک’ نامی بحری جہاز کے ڈوبنے کے ایک سو سال بعد امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور فرانس اس کے تباہ شدہ ڈھانچے کی جگہ کو محفوظ بنانے کے لیے مل بیٹھے۔ محکمہ خارجہ کے 19 دسمبر کے اعلان کے مطابق یہ کام کرنے کے لیے مذکورہ ممالک کے مابین ہونے والا ایک ایک بین الاقوامی سمجھوتہ نافذ العمل ہو چکا ہے۔

اس سمجھوتے میں کہا گیا ہے کہ اِن ممالک نے تباہ شدہ ڈہانچے کے مقام پر کی جانے والی لوٹ مار اور جہاز کو نکالنے کی دیگر غیرقانونی کاروائیوں کے خلاف تحفظ فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے اور اسے ‘رائل میل سروس شپ (آر ایم ایس) ٹائٹینک کے تباہ شدہ ڈہانچے سے متعلق سمجھوتے’ کا نام دیا گیا ہے۔
اس سمجھوتے کا مقصد ٹائٹینک کی نوادرات کو ایک ہی مقام پر رکھنا ہے تاکہ عام لوگ اس تک رسائی حاصل کر سکیں۔

محکمہ خارجہ کا کہنا ہے، ” آر ایم ایس ٹائٹینک ایک بڑی قومی اور بین الاقوامی تاریخی، ثقافتی، اور سائنسی اہمیت کا حامل ہے اور مناسب تحفظ کا مستحق ہے۔”
