ٹرمپ کا جاپان کا دورہ مضبوط تعلقات کی علامت

Donald Trump and Shinzo Abe shaking hands (© Susan Walsh/AP Images)
صدر ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک اخباری کانفرنس میں جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے سے مصافحہ کر رہے ہیں۔ (© Susan Walsh/AP Images)

صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا جاپان کا عنقریب کیا جانے والا دورہ امریکہ اور جاپان کے مضبوط اتحاد کو اجاگر کرتا ہے۔ اس دورے کے دوران صدر اپنے جاپانی ہم منصب وزیر اعظم شنزو ایبے کے ساتھ مذاکرات بھی کریں گے۔

25 تا 28 مئی تک ہونے والے اس دورے کے دوران صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ جاپان کے نئے شہنشاہ سے ملنے والے پہلے سرکاری مہمان ہوں گے۔

مشترکہ مفادات اور اقدار میں اپنی جڑیں رکھنے والے امریکہ اور جاپان کے تعلقات، سلامتی، تجارت، توانائی، سائنس، ٹکنالوجی اور صحت کے عالمگیر معاملات جیسے مسائل کا احااطہ کیے ہوئے ہیں۔

جاپان اور امریکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کی خاطر انسانی ہمدردی کے تحت کے جانے والے امدادی کاموں میں بھی تعاون کرتے ہیں۔

امریکہ اور جاپان نے حال ہی میں ایک ایسے سمجھوتے کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا ہے جو تجارتی رکاوٹوں کو کم کرے گا اور دونوں ممالک میں کمپنیوں کی رسائی کو بڑھائے گا۔ جاپان جون میں اوساکا میں جی 20 کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اس کانفرنس میں شرکت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Akie Abe, Shinzō Abe, Donald Trump and Melania Trump walking on the lawn at Mar-a-Lago (© Pablo Martinez Monsivais/AP Images)
جاپان کے وزیر اعظم اور اُن کی اہلیہ آکی ایبے، امریکی صدر اور اُن کی اہلیہ میلانیا کے ہمراہ، فلوریڈا میں واقع ٹرمپ کے نجی کلب میں۔ (© Pablo Martinez Monsivais/AP Images)

امریکی صدر اور جاپانی وزیر اعظم کئی مرتبہ ملاقاتیں کر چکے ہیں اور اکثر ٹیلی فون پر ایک دوسرے سے صلاح مشورے کرتے رہتے ہیں۔

اُن کے مشترکہ مقاصد میں جوہری ہتھیاروں سے پاک شمالی کوریا کا حصول بھی شامل ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ اُن کی نجی گفتگو میں یہ موضوع بھی زیربحت آئے گا۔

جاپان کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کے اعزاز میں شاہی محل میں سرکاری ضیافت کا اہتمام کیا جائے گا۔ صدر جاپانی کُشتی، سومو کا ایک میچ دیکھنے کے علاوہ ایزومو کلاس کے ہیلی کاپٹر بردار “کاگا” جہاز کا معائنہ بھی کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے کہا، “ہمیں امریکہ اور جاپان کے درمیان دوستی عزیز ہے۔ اور میں وزیر اعظم ایبے کے ساتھ دوستی کو عزیز جانتا ہوں۔”