الیکشن کی رات، ڈونلڈ ٹرمپ کے نام تھی۔ ٹرمپ کے قبولیت کے خطاب کے بعد امریکی منتظر تھے کہ اُن کی مدمقابل، سابق وزیرخارجہ ہلری کلنٹن اُس تقریر کے دوران کیا کہیں گی جو وہ اگلے دن صبح نیویارک سٹی میں اپنے حامیوں کے سامنے کرنے والی تھیں۔
انہوں نے اپنے 9 نومبر کے خطاب میں کہا، ” ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے جا رہے ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم انہیں کھلے ذہن کے ساتھ قیادت کرنے کا موقع فراہم کریں۔ ہماری آئینی جمہوریت، پُرامن انتقال اقتدار کا مکمل طور پر احاطہ کرتی ہے۔ ہم نہ صرف اس کا احترام کرتے ہیں بلکہ ہم اسے عزیز بھی جانتےہیں۔”
امریکہ میں سخت انتخابی مقابلوں میں ہارنے والے امیدوار جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہیں، نتائج کی قانونی حیثیت کو تسلیم کرتے ہیں اور اپنے حامیوں کی مستقبل پر نظر رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
صدر اوباما نے کلنٹن کی طرف سے ہار مانے جانے کے فوراً بعد کہا، ” آئندہ آنے والے چند مہینوں میں ہم دنیا کو یہ دکھائیں گے کہ پرامن انتقال اقتدار ہماری جمہوریت کا خاصہ ہے۔”
[نوٹ: ویڈیو انگریزی میں ہے]