نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے لیے مزید کلیدی تقرریوں کا اعلان کرتے ہوئے دو کاروباری شخصیتوں کو نامزد کیا ہے۔ اس کا مقصد اندرون اور بیرون ملک امریکی صنعنتوں کے فروغ اور دنیا کی سب سے بڑی معیشت یعنی امریکی معیشت کو توسیع دینے میں مدد کرنا ہے۔
ٹرمپ نے وِلبر راس کو وزیر تجارت، سٹیون منوچِن کو وزیر خزانہ اور ایلین چاؤ کو ٹرانسپورٹیشن کی وزیر کی حیثیت سے نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینیٹ کی جانب سے ان تینوں کی توثیق ضروری ہے۔ (کابینہ کے لیے ٹرمپ کے نامزدہ کردہ دوسرے افراد سے متعلق اور اس بات پرکہ نومنتخب صدر نے کس سرعت کے ساتھ کلیدی اہمیت کی تقرریاں کی ہیں، یہاں دیکھیے۔)
ٹرمپ، جن کا نام دنیا بھرمیں ہوٹلوں، بلند و بالا عمارتوں اور گولف کورسوں پرآویزاں ہے، جن دوسری کاروباری شخصیات کے بعد ملک کے اعلی ترین سیاسی منصب تک پہنچے ہیں ان میں، اپنے والد جارج ایچ ڈبلیو بش کی مانند تیل کے کاروبار سے وابستہ، جارج ڈبلیو بش اور مونگ پھلی کے ایک بڑے کاشتکار، جمی کارٹر شامل ہیں۔

وزیر تجارت: وِلبر راس، ایک سرمایہ کار
اگر سینیٹ نےتجارت کے وزیر کی حیثیت سے راس کی توثیق کردی تو وہ روزگار کے مواقعے پیدا کرنے کے حق میں کام کریں گے اور اقتصادی نمو اور ترقیات کو فروغ دیں گے۔ وہ دنیا بھر میں تجارت اور سرمایہ کاری کو پروان چڑھانے کے لیے امریکی کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
راس، ڈوبتے ہوئے کاروباروں کی کایا پلٹنے کے معاملے میں بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں۔ وہ دیوالیہ پن اور بدحال کاروباری اداروں کے معاملات میں خصوصی مہارت کے حامل ہیں اور بین الاقوامی بنک کار اور سرمایہ کار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے صدر بل کلنٹن کے دور میں امریکہ اور روس کے سرمایہ کاری کے فنڈ میں بھی خدمات انجام دیں۔
ٹرمپ نے کہا، “ولبر راس امریکی مصنوعات سازی کے بہت بڑے حامی ہیں اور انہیں علم ہے کہ کامیابی حاصل کرنے میں کمپنیوں کی مدد کس طرح کی جاتی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ راس کا شمار ان بڑے بڑے مذاکرات کاروں میں ہوتا ہے جن سے میں آج تک مل چکا ہوں۔”
وزارت خزانہ میں: سٹیون منوچن، ایک بنک کار

وزیرخزانہ، وفاقی مالیات، ٹیکسوں اور قرض کے معاملات کی نگرانی کرنے کا ذمے دار ہوتا ہے اور وہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی پالیسی کے بارے میں صدر کو مشورے دیتا ہے۔
منوچن نے کہا، “امریکی کارپوریشنوں کی مسابقت کی اہلیت کو دنیا بھر میں یقینی بنانا” ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہوگا۔
منوچن ایک کاروباری شخصیت ہیں اور بنک کار، فلم پروڈیوسر اور مالیاتی مینیجرکی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔
ٹرانسپورٹیشن کی وزارت میں: ایلین چاؤ، سابق وزیرمحنت

اگرٹرانسپورٹیشن کی وزیر کی حیثیت سے ان کی توثیق ہوگئی تو چاؤ، ایئرپورٹوں سمیت امریکہ کے بنیادی ڈھانچے کی نگران ہوں گی اور قومی سطح کے تمام تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبہ بندیوں کا ایک انتہائی اہم حصہ ہوں گی۔
ٹرمپ نے بنیادی ڈھانچے کی ازسرِنو تعمیر و ترقیات کو اپنے منصب کے پہلے 100 دنوں کے دوران اعلیٰ ترین ترجیحات میں سے ایک قرار دیا ہے۔
چاؤ کو اس وقت کسی بھی صدرکی کابینہ میں مقرر کی جانے والی پہلی ایشیائی نژاد امریکی خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہوا جب وہ صدر جارج ڈبلیو بش کی کابینہ میں وزیر محنت کی حیثیت سے شامل ہوئیں۔ وہ تائیوان میں پیدا ہوئیں اور 8 سال کی عمر میں امریکہ آئیں۔
انہوں نے صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے دورِ صدارت میں پیس کور کی ڈائرکٹر اور ٹرانسپورٹیشن کی نائب وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ اس منصب پر چاؤ کی باضابطہ نامزدگی کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، “ان کی زندگی کی کہانی حیرت انگیز ہے۔”