صدر ٹرمپ کی 2021ء کے لیے بجٹ تجاویز فضول خرچی میں کمی لاکر وفاقی حکومت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ملک کی معاشی نمو کو بھی یقینی بنائیں گیں۔
بہتر اور خاص حکمت عملی کے تحت کیے جانے والے اخراجات کے ذریعے، “امریکہ کے مستقبل کے لیے ایک بجٹ” کے عنوان سے صدر کے 10 فروری کو جاری کیے جانے والے بجٹ میں اگلے 10 برسوں میں فضول خرچ پروگراموں میں 4.6 کھرب ڈالر کی کٹوتی کی جائے گی۔ محتاط طرز عمل امریکہ کو 15 برس میں ایک متوازن راہ پر ڈال دے گا۔
ایک تجویز میں محکمہ خارجہ اور امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کے لیے تقریباً 41 ارب ڈالر مانگے گئے ہیں۔ محکمہ خارجہ کے مطابق یہ رقم امریکہ کو “بڑی طاقتوں کی مسابقت میں جیتنے کے لیے” وسائل فراہم کرے گی۔
محکمہ خارجہ نے ایک بیان کے مطابق، “کیونکہ ابھرتی ہوئی طاقتوں سے مقابلے میں اضافہ ہو رہا ہے اس لیے بجٹ کا مقصد بحرہند و بحرالکاہل کی حکمت عملی کے لیے حمایت کو مضبوط بنانا؛ چینی، روسی اور ایرانیوں کے بد نیتی پر مبنی اثرونفوذ کا مقابلے کرنا؛ انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کو تحفظ فراہم کرنا؛ امریکی سرحدوں کو محفوظ بنانا؛ اور امریکی اتحادیوں کو مضبوط تر قومی سلامتی اور اقتصادی شراکت کار بننے میں مدد کرنا ہے۔”
صدر نے کہا کہ ایک طویل عرصے تک گزشتہ انتظامیاؤں نے زیادہ اخراجات کیے۔ ٹرمپ کے 2021 کے لیے تجویز کردہ بجٹ میں انتظامیہ کی توجہ بدستور فضول خرچی کو کم کرنے پر مرکوز رہی۔ یہ مقصد اداروں کے دہرے کرداروں کو کم کرنے اور ایسے اداروں اور پروگراموں کو ختم کرکے حاصل کیا جائے گا جو مثبت نتائج پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ایک اجتماعی عمل
امریکہ میں وفاقی بجٹ کی تجاویز پیش کرنے میں صدر کو اولیت حاصل ہے۔ کانگریس اخراجات کو قانونی شکل دینے سے قبل اس بات کا تعین کرتی ہے کہ حکومت کے کس پروگرام پر ٹیکس دہندگان کا کتنا پیسہ خرچ کیا جائے گا۔
امریکہ کے انتظامی اور بجٹ کے دفتر نے کہا، “صدر کا 2021 کا بجٹ اخراجات کا محتاط طرز عمل پیش کرتا ہے اور اپنے آپ میں تاریخ میں کسی بھی دوسری انتظامیہ کے مقابلے میں زیادہ کٹوتیاں لیے ہوئے ہے۔ اس طرح اخراجات کو واپس تاریخی اوسطوں کے برابر لاتا ہے۔ یہ اس بات کی ضمانت دے گا کہ امریکہ کو اپنے بین الاقوامی مسابقت کاروں پر سبقت رہے اور امریکہ خوشحال رہے۔”