ٹرکی کی جان بخشی: یوم تشکر سے قبل وائٹ ہاوًس کی ایک روایت

وائٹ ہاوًس میں ہر سال نومبر کے اواخر میں ایک کام مستقل طور پر کیا جاتا ہے۔ صدر ایک زندہ ٹرکی کے سامنے کھڑے ہوکر اس کی “جان بخشی” کر تے ہیں تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس پرندے کو یوم تشکر کی روایتی ضیافت میں ایک اہم کھانے کے طور پر نہیں کھایا جائے گا۔

گزشتہ برسوں میں صدر اوباما اپنی بیٹیوں، مالیا اور ساشا کے ہمراہ کھڑے ہو کر یوم تشکر سے ایک دن قبل ٹرکی کے بارے میں ایک ہلکی پھلکی پُرمزاح تقریر کرتے تھے۔ پھر صدر ذاتی طور پر ہاتھ کے اشاروں سے جان بخشی کے عمل کو مکمل کرتے ہوئے  اس پرندے کی سرکاری طور پر جان بخش دیتے تھے۔ یوم تشکر ایک امریکی تہوار ہے جس پر امریکی اپنے اہلخانہ اور دوستوں کے ساتھ اس تہوار کو منانے اور شکر بجا لانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔

اوباما کی طرف سے ٹرکی کی جان بخشی کرنے کی آخری تقریب 23 نومبر کو منعقد کی جائے گی جس میں صدر اس سال “ٹیٹر” اور “ٹوٹ” نامی ٹرکیوں کی جان بخشی کریں گے۔

اس مزاحیہ ویڈیو میں گزشتہ برسوں کے دوران اوباما کی طرف سے ٹرکیوں کی کی جانے والی جان بخشیاں دکھائی گئی ہیں۔

اس بات پر تھوڑی بہت بحث ہوتی رہتی ہے کہ اس روایت کی ابتدا کب ہوئی۔ وائٹ ہاوًس کی تاریخی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ  صدر ابراہام لنکن کی 1863ء میں ٹرکی کو دی جانے والی معافی سے جان بخشی کی اس تقریب کی ابتدا ہوئی۔ 1963ء میں اوول آفس سے چند قدم کے فاصلے پر ایک ٹرکی کے برابر کھڑے ہو کر صدر جان کینیڈی نے کہا، “آئیے اسے جاری رکھیں۔” ان کے بعد آنے والے صدور نے اس روایت کو برقرار رکھا۔ صدارتی جان بخشی کرنے سے پہلے، صدر وائٹ ہاوًس کے روزگارڈن میں میڈیا کے سامنے کھڑے ہو کر ٹرکیوں اور آنے والے تہوار کے بارے میں تھوڑی بہت بات کرتے ہیں۔

صدر اوباما نے اس سالانہ تقریب کے بارے میں 2015ء میں مزاقاً یہ بات کہی کہ “بعض لوگوں کے خیال میں یہ روایت کسی حد تک احمقانہ ہے۔ میں ان سے نامتفق نہیں ہوں۔”

انہوں نے کہا، “مگر میں امریکہ کو ایک پُرمسرت یوم تشکر کہتے ہوئے یقیناً خوشی محسوس کرتا ہوں۔”