دنیا بھر کو فٹ بال کے عالمی کپ کے جوش و خروش نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس کا اظہار کروڑوں پرستاروں کا اپنی پسندیدہ قومی ٹیموں کی جرسیاں [بنیانیں] پہننے سے ہوتا ہے۔ اگرچہ امریکہ 2018 کے عالمی کپ میں شریک نہیں ہے تاہم کھیلوں کا سامان بنانے والی اس کی دو کمپنیوں نے اس برس کے عالمی کپ کے ٹورنامنٹ میں کھیلنے والی 40 فیصد ٹیموں کے ملبوسات تیار کیے ہیں۔
اگرچہ ‘ایڈیڈاس’ طویل عرصے سے دنیائے فٹ بال (جسے امریکہ میں ساکر کہا جاتا ہے) میں ٹیم کِٹ [ٹیموں کی وردیاں، جوتے اور دیگر اشیاء] بنانے والی ایک آزمودہِ کار کمپنی چلی آ رہی ہے تاہم امریکہ کی کمپنی ‘نائیکی’ بھی تیزی سے اس میدان میں اپنی جگہ بنا رہی ہے اور ورلڈ کپ میں اپنی مصنوعات متعارف کرانے والی ‘نیو بیلنس’ نامی ایک نئی کمپنی بھی اس برس ٹورنامنٹ میں ٹیموں کو سپانسر کر رہی ہے۔

پرستاروں کی دلچسپی کے سامان میں جس چیز کی سب سے زیادہ مانگ ہوتی ہے وہ ٹیم کی جرسی ہوتی ہے۔ اس برس نائجیریا کے لیے تیار کی گئی ‘نائیکی’ کی عقاب کے پروں والے ڈیزائن کی جرسی نے لوگوں کو دیوانہ بنا دیا ہے۔ یہ جرسیاں جب آن لائن فروخت کے لیے پیش کی گئیں تو چند منٹوں کے انددر اندر لاکھوں کی تعداد میں فروخت ہو گئیں۔

جرسیوں کے ڈیزائن بنانے والے کسی ٹیم کی کِٹ بناتے وقت اس کی قومی شناخت اور روایات کو بھی مدنظر رکھتے ہیں جس کے ساتھ کھیلوں کی جدید ترین ٹیکنالوجی بھی شامل ہوتی ہے۔
‘نائیکی’ کے فٹ بال کے شعبے کے ڈیزائن ڈائریکٹر، ڈین فیرن کہتے ہیں، “نائیجیریا کی کِٹ ڈیزائن کرتے وقت ہم وہاں کے قومی انداز کو بھی مدنظر رکھنا چاہتے تھے۔ ہم نے یہ کِٹ اور دیگر اشیا کھلاڑیوں کی’ مکمل شناختوں’ کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیں۔”

نئے اور اختراعی ڈیزائن نیز جسم سے نمی جذب کر کے باہر نکالنے اور کارکردگی میں بہتری لانے والے میٹریل کی تیاری کے لیے کھیلوں کے عالمی مقابلے کمپنیوں کے لیے بہترین مواقع ہوتے ہیں۔

ڈیزائن تیار کرنے والوں کو یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ کِٹ کی تیاری میں تازہ ترین نئی چیزیں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیموں کی خواہشات کو اس میں کیسے سموئیں گے۔ بعض ممالک خاص قسم کے ڈیزائن بنوانا چاہتے ہیں جیسا کہ برازیل کی ٹیم کی مخصوص مشہورِ زمانہ پیلی جرسیاں ہیں۔

بعض ممالک نئے انداز قبول کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ ‘نیو بیلنس’ کمپنی نے ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ شرکت کرنے والی پانامہ کی ٹیم کے لیے جو جرسی تیار کی ہے اس میں پانامہ سٹی کا افقی منظر اور کالر کے اندر قومی ترانے کی ایک سطر بھی شامل ہے۔
‘نیو بیلنس’ کے فٹ بال کے شعبے کے جنرل مینجر، کینی میکلم بتاتے ہیں، “روس میں ہونے والے عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنا پانامہ کی ایک غیرمعمولی کامیابی ہے۔ ہم اس کِٹ کو عالمی سطح پر کھلاڑیوں اور پرجوش پرستاروں کو زیب تن کیے دیکھنے کے منتظر ہیں جو روس، وسطی امریکہ اور دنیا بھر میں اپنی ٹیم پر نظریں جمائے ہوں گے۔”

تاہم یہ پرستار ہی ہیں جو آخرکار اپنی ٹیم پر فخر کے اظہار کے طور پر جرسیاں خرید کر یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کامیاب ڈیزائن کون سا ہے۔