کینیڈین جڑیں رکھنے والے افراد ایک طویل عرصے سے امریکی ثقافت، معاشرے، کھیلوں اور حکومت میں اپنا حصہ ڈالتے چلے آ رہے ہیں۔
آپ المونٹے، اونٹاریو میں پیدا ہونے والے فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر، جیمز نیسمتھ کی مثال ہی لے لیں جنہوں نے سو سال سے بھی زیادہ عرصہ قبل سپرنگ فیلڈ، میسا چوسٹس میں باسکٹ بال کا کھیل ایجاد کیا۔ یا ٹیلی ویژن پر پہیلیوں کے شو کے محبوب میزبان، آنجہانی ایلکس ٹربیک تھے۔ “جیپرڈی” نامی اس امریکی شو کی میزبانی سے پہلے ٹربیک نے اوٹاوہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی جو کینیڈا کے دارالحکومت میں واقع امریکی سفارت خانے سے چند قدموں کے فاصلے پر تھی۔
سائنسی دنیا میں کینیڈین نژاد امریکیوں میں گراہم بیل شامل ہیں جنہوں نے ٹیلی فو ن ایجاد کیا۔ اس کے علاوہ راجر ٹوملنسن ہیں جنہوں نے نقشے پر موجود ڈیٹا کو سمجھنے کے لیے جغرافیائی معلومات کا نظام وضح کیا۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس کیلی فورنیا میں پیدا ہوئیں اور اپنا ابتدائی بچپنانہوں نے وہیں پر گزارا۔ 12 پندرہ سال کی عمر کا وقت انہوں نے مانٹریال میں گزارا جہاں انہوں نے ویسٹ مونٹ ہائی سکول سے ہائی سکول تک کی تعلیم مکمل کی۔ ٹورنٹو میں اپنا لڑکپن گزارنے والے، سٹیف کری نے قومی باسکٹ بال کی ایسوسی ایشن (این بی اے) میں اپنا نام بنایا اور “گولڈن سٹیٹ واریئر” نامی ٹیم کی طرف سے کھیلتے ہوئے تین بار این بی اے چیمپیئن شپ جیتی۔
امریکہ کینیڈین تارکین کی مقبول ترین منزل ہے۔ امریکہ کے ترک وطن کی پالیسی کے انسٹی ٹیوٹ کے مطابق کینیڈین تارکین وطن میں سے 60 فیصد امریکہ آتے ہیں۔ امریکی مردم شماری کے بیورو کی سال 2019 کے امریکی کمیونٹی کے سروے کے مطابق، امریکہ میں موجود تارکین وطن میں سے 797,158 افراد کینیڈا میں پیدا ہوئے۔
یکم جولائی کو پڑنے والے یوم کینیڈا کے موقع پر شیئر امیریکا کینیڈین ورثے کے حامل اُن پانچ افراد کی خدمات کو اجاگر کر رہا ہے جنہوں نے اپنے حصے سے بڑھکر امریکہ کی خدمت کی۔
جینیفر گرینہوم
اوپر تصویر میں دکھائی دینے والی، گرینہوم کینیڈا کے شہر وینکوور میں پیدا ہوئیں۔ وہ امریکہ کی وزیر توانائی کی حیثیت سے امریکی عوام کی خدمت کر رہی ہیں۔ اُن کی زیرقیادت اُن کا محمکمہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے خطرے کو کم کرتا ہے، امریکہ میں توانائی کی ترسیل کی نگرانی کرتا ہے، اور ماحولیاتی آلودگیوں کی صفائیاں کرنے کے علاوہ دیگر بہت سے کام کرتا ہے۔ صدارتی کابینہ میں شامل ہونے سے پہلے گرینہوم نے ریاست مشی گن کی پہلی خاتون گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دے کر نئی تاریخ رقم کی۔ گورنر کی حیثیت سے اپنی دو مدتوں کے دوران دوہری شہریت کی حامل، گرینہوم نے معاشی بحران کے دوران ریاست مشی گن کی قیادت کرتے ہوئے کاروں کی صنعت سمیت مصنوعات سازی کو محفوظ رکھنے کا کام کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے صاف توانائی جیسے نئے شعبوں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ اس سے قبل انہوں نے ریاست مشی گن کی اٹارنی جنرل اور ریاست کے مشرقی ڈسٹرکٹ کے وفاقی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے عہدوں پر کام کیا۔
مائیکل جے فاکس

نوجوانوں کے دلوں کی دھڑکن رہنے والے، فاکس 1980 کی دہائی میں “بیک ٹو دا فیوچر” جیسی شہرہ آفاق فلموں اور ٹیلی ویژن کے “فیملی ٹائیز” اور “سپن سٹی” معروضی مزاحیہ خاکوں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے تھے۔ البرٹا، کینیڈا سے تعلق رکھنے والے فاکس نے 2000ء میں امریکی شہریت حاصل کی اور دہری شہریت کے مالک گئے۔ انہوں نے پارکنسن کے مرض کا شکار ہونے والے افراد کے حق میں اپنی آواز استعمال کی۔ 1991ء میں اُن میں پارکنسن کی تشخیص ہوئی۔ اس کے نو برس بعد انہوں نے اس بیماری کے علاج کے لیے مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے مائیکل جے فاکس فاؤنڈیشن کے نام سے ایک تنظیم کی۔ ان کی گرتی ہوئی صحت نے انہیں اداکاری سے ریٹائر ہونے پر مجبور کر دیا۔ ادا کار کی حیثیت سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں انہوں نے چار گولڈن گللوبز اور پانچ پرائم ٹائم ایمی ایوارڈوں سمیت بے شمار ایوارڈ حاصل کیے۔ ان کی فاؤنڈیشن نے صحت پر کی جانے والی تحقیقی کام کے لیے ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم عطیے کے طور پر دی۔
سڈنی لیرو

وہ کھیلنا جانتی ہے! لیرو کی کھیل کے میدان کی صلاحیتوں سے 2015ء میں اُن کے وطن مولود، کینیڈا میں امریکہ کی قومی ٹیم کو عورتوں کا عالمی کپ جیتنے اور 2012ء میں لندن اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے میں مدد ملی۔ کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا سے تعلق رکھنے والی یہ کھلاڑی 2013ء سے پیشہ ور فٹ بال کھیلتی چلی آ رہی ہیں۔ وہ 2018ء سے اورلینڈو پرائڈ نامی ٹیم کی طرف سے کھیل رہی ہیں اور انہوں نے حال ہی میں اس ٹیم کے لیے کھیلنے کی خاطر ایک اور تین سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اُن کے پاس کینیڈا اور امریکہ، دونوں ملکوں کی شہریت ہے۔
رائن رینالڈز

2010ء میں رینالڈز نے اس وقت ایک نئی تاریخ رقم کی جب “پیپل” نامی رسالے نے پہلی مرتبہ ایک کینیڈین شہری کو جنسی طور پر پرکشش ترین زندہ مرد قرار دیا۔ اس سے بہت عرصہ پہلے، وینکوور، کینیڈا میں پیدا ہونے والے اس اداکار، فلم ساز اور کاروباری نظامت کار نے 1990 کی دہائی میں کینیڈا کے نوجوانوں کی روزمرہ زندگیوں کے “ہل سائڈ” کے نام سے پیش کیے جانے والے شو میں مرکزی کردار ادا کیا۔ انہوں نے امریکی سپر ہیرو فلموں ڈیڈ پوُل اور ڈیڈ پوُل 2 سمیت بہت سی فلموں میں اداکاری کی۔ وہ دونوں ممالک میں اپنے خیراتی کام کی وجہ سے اور “کینیڈین رائنز” کے ہالی وڈ نصف (دوسرا نصف اونٹاریو کے اداکار رائن گوسلنگ ہیں) کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ رینالڈز حال ہی میں امریکی شہری بنے ہیں اور انہوں نے امریکہ میں ہونے والے گزشتہ صدارتی انتخاب میں پہلی مرتبہ ووٹ ڈالا۔
جیسن وُو

وُو سابقہ خاتون اول، مشیل اوباما کے کپڑے ڈیزائن کرنے کی وجہ سے مشہور ہوئے۔ ان میں وہ دو گاؤن بھی شامل تھے جو مشیل اوباما نے صدر اوباما کی حلف برداری کی دونوں تقاریب میں پہنے تھے۔ کپڑے ڈیزائن کرنے والی اپنی کمپنی شروع کرنے سے پہلے، وُو نے امریکی ڈیزائنر نارچسو روڈریگز سے تربیت حاصل کی۔ روڈریگز بھی مشیل اوباما کے کپڑے ڈیزائن کیا کرتے تھے۔ کپڑوں کے علاو وُو نے رُو پال کے لیے فیشن کی گڑیاں ڈیزائن کیں، اور “کری ایٹو نیل ڈیزائن” کے ساتھ مل کر نیل پالش کے رنگ متعارف کرائے۔ وُو تائیوان میں پیدا ہوئے، وینکوو میں پلے بڑھے اور آج کل نیویارک سٹی میں رہتے ہیں۔