امریکہ نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے بعد پاکستان کی بحالی کی کاروائیوں میں مدد کرنے کے لیے 100 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا وعدہ کیا ہے۔ اس امداد سے اگست سے اب تک دی جانے والی امریکہ کی مجموعی امداد 200 ملین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔
2022 میں مون سون کی موسلادھار بارشوں کے باعث پاکستان میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے تقریباً 1700 افراد ہلاک اور دسیوں ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔ ایک اندازے کے مطابق اِن سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔ زرعی زمینیں برباد ہوگئیں اور نکاسی آب اور پینے کے پانی سمیت صحتِ عامہ کے نظام کو نقصان پہنچا۔
وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ “ہم پاکستانی عوام کی ہمیشہ، بالخصوص بحرانوں میں مدد کرتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ نئی فنڈنگ سے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی لچک میں اضافہ ہونے کے علاوہ زراعت، غذائی سلامتی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت کی ضروری سہولتوں کی فراہمی کو تقویت ملے گی۔

100 ملین ڈالر کی اضافی فنڈنگ سے پاکستان کو تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیرنو اور صاف توانائی، بیماریوں پر نظر رکھنے اور اقتصادی ترقی میں سرمایہ کاری کرنے میں مدد ملے گی۔ اس فنڈنگ سے سیلاب سے متاثر ہونے والے افغان مہاجرین کو اور پاکستان میں ان کی میزبانی کرنے والی بستیوں میں بھی انسانی امداد فراہم کی جائے گی۔
گزشتہ برس پاکستان میں سیلابوں کی شکل میں آنے والی قدرتی اور انسانی تباہی کے بعد امریکی حکومت تیزی سے حرکت میں آئی۔ اس نے 2022 میں امدادی کاموں کے لیے 100 ملین ڈالر سے زائد کے فنڈز فراہم کیے۔ اِن فنڈز سے خوراک، پینے کا پانی، غذائیت بخش اشیاء، صفائی ستھرائی اور پناہ گاہوں کی فراہمی میں مدد کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ صورت حال سے نمٹنے کی استعداد کو بھی مضبوط بنایا گیا۔ امریکہ کے عوام اور امریکہ کے نجی شعبے نے بھی سیلاب کی امدادی کاروائیوں میں خوراک، پانی، ادویات اور صحت کی دیکھ بھال جیسی ضروریات زندگی اور سہولتوں کے لیے 37 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔
امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کی نائب منتظمہ اسوبل کولمین نے 9 جنوری کو جنیوا میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے لچکدار پاکستان کے موضوع پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں مذکورہ اضافی فنڈنگ کا اعلان کیا۔ حکومتوں، بین الاقوامی شراکت داروں اور نجی شعبے کی یہ کانفرنس پاکستان کے لیے امداد حاصل کرنے کے لیے بلائی گئی تھی۔
Last year I saw firsthand the gravity of the flooding in Pakistan and how it was impacting families across the country. Today @ColemanUSAID announced an additional $100M to support recovery efforts, bringing the total U.S. assistance to over $200M. https://t.co/f6AzaVxuPQ pic.twitter.com/O7osyJiY50
— Samantha Power (@PowerUSAID) January 9, 2023
کانفرنس میں کولمین نے کہا کہ پاکستان کی سیلاب سے بحالی اور موسمیاتی لچک کے حوالے سے امریکہ کی ہنگامی امداد کے علاوہ بھی پاکستان کی مدد کی جائے گی۔ دونوں ممالک کی دیرینہ شراکت داری کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں امریکی تعاون سے تعمیرکردہ سکولوں نے پناہ گاہوں کا کام بھی دیا۔ امریکہ کے تعمیر کردہ جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کو صحت کی ہنگامی خدمات فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
کولمین نے کہا کہ “امریکہ ضرورت کی اِن گھڑیوں میں پاکستان کے ساتھ [اپنی] شراکت کاری جاری رکھے گا اور [مسائل سے نمٹنے کی] استعداد کو بڑھانے اور بار بار آنے والی آفات سے نمٹنے کے پاکستان کے ردعملوں اور بحالی کے نظام کو مضبوط بنانے کی خاطرکام کرتا رہے گا۔”