پرامن احتجاج: ایک تحفظ یافتہ امریکی روایت

اپنے نقطہائے نظر دوسروں تک پہنچانے کی خاطر امریکی ہمیشہ سے اکٹھے ہوتے چلے آ رہے ہیں اور امریکی حکومت اپنے شہریوں کے کسی بھی موضوع کے خلاف پرامن احتجاج کرنے کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے۔

یہ ردعمل دنیا بھر کی اُن مطلق العنان حکومتوں کے زیرنگیں ممالک میں جو کچھ ہوتا ہے اس کے برعکس ایک بالکل الگ منظر پیش کرتا ہے جہاں احتجاجی مظاہرین اور صحافیوں کو خاموش کرا دیا جاتا ہے۔

امریکہ نے تقریر اور پرامن طور پر اکٹھے ہونے کے حقوق کے ساتھ ساتھ حکومت سے پیدا ہونے والی شکایات کے ازالے کو بھی اپنے آئین میں تحفظ دے رکھا ہے۔

امریکی شہری آزادیوں کی یونین کے مطابق گو کہ مقامی حکومتیں وقت، جگہ اور طریقہ کار سے متعلق پابندیوں کا اطلاق تو کر سکتی ہیں مگر اُن کے لیے لازم ہے کہ وہ اِن معیارات کا ہر ایک پر یکساں اطلاق کریں اور احتجاج کے پیغام کی بنیاد پر کسی کو بھی احتجاج کرنے سے منع نہ کریں۔

اِن حقوق کے نتیجے میں امریکی ہر قسم کے موضوعات پر اپنے خیالات لوگوں تک پہنچانے کے لیے اکٹھے ہوتے رہتے ہیں۔ واشنگٹن کے نیشنل مال (دارالحکومت کے وسیع میدان) میں جو بہت بڑی بڑی ریلیاں منعقد کی گئیں اُن میں سے چند ایک کا ذیل میں ذکر کیا جا رہا ہے:۔

  • 1993ء کا ہم جنس پرست مردوں اور عورتوں اور دو جنسی افراد کے حقوق اور اُن کی آزادی کا واشنگٹن میں ہونے والا مارچ۔
  • 1995ء کا ملین مین (دس لاکھ لوگ) کے نام سے ہونے والا مارچ۔
  • 2004ء کا عورتوں کی زندگیوں کے لیے مارچ۔
  • 2017ء میں واشنگٹن میں ہونے والا عورتوں کا مارچ۔

بعض احتجاجی مظاہروں کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔ مگر مقامی حکومتوں کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ تمام درخواست دہندگان پر یکساں معیارات کا اطلاق کریں اور احتجاج کے موضوع کو زیرغور نہ لائیں۔ عام طور پر اجازت نامہ جاری کرنے سے اس وقت انکار کیا جاتا ہے جب احتجاجی مظاہرے سے عوامی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں یا تشدد کی نیت سے مظاہرہ کیا جا رہا ہو۔

نیویارک سٹی میں احتجاجی مظاہرین اگر عوامی املاک پر لاؤڈ سپیکر یا اس جیسے آلات استعمال کریں، عوامی پارک میں 20 سے زائد افراد اکٹھے ہوں، سڑک پر مارچ کریں یا 50 اس سے زائد گاڑیوں کا جلوس نکالیں تو ایسی صورتوں میں انہیں نیویارک سٹی کی طرف سے اجازت نامے کی ضرورت ہوتی ہے۔

نیو یارک سٹی میں اگر احتجاجی مظاہرین ٹریفک میں خلل ڈالے بغیر یا لاؤڈ سپیکر یا اس جیسے آلات استعمال کیے بغیر فٹ پاتھ پر اکٹھے ہوں تو اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

وائٹ ہاؤس کے قریب ہجوم کی شکل میں لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں (© Jacquelyn Martin/AP Images)
6 جون کو وائٹ ہاؤس کے قریب مظاہرین احتجاج کر رہے ہیں۔ (© Jacquelyn Martin/AP Images)

قوم کا دارالحکومت وفاقی اور مقامی دونوں قسم کی زمینوں پر مشتمل ہے۔ واشنگٹن کی وفاقی زمین پر کیے جانے والے 25 افراد سے زیادہ کسی بھی مظاہرے میں اجازت نامے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مقامی حکومت کی زمین یعنی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور زیر زمین چلنے والی ٹرین کے سٹیشنوں پر کیے جانے والے مظاہروں کے لیے اجازت ناموں کی ضرورت نہیں ہوتی بشرطیکہ مندرجہ ذیل میں سے ایک یا ایک سے زائد شرائط پوری کی جا رہی ہوں:۔

  • مظاہرین فٹ پاتھ استعمال کرنے والے راہگیروں کو نہ روکیں۔
  • مظاہرین کی تعداد 50 سے کم ہو اور مظاہرہ سڑک پر نہ کیا جائے۔
  • احتجاج جو بغیر کسی مداخلت کے خود بخود ختم ہو جائے۔

وفاقی حکومت کی املاک میں نیشنل مال بھی شامل ہے جہاں نیشنل پارک سروس کے مطابق، ہر سال کم و بیش 750 مظاہرے ہوتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا (یعنی واشنگٹن کے دارالحکومت) کی میٹروپولٹن پولیس کے محکمے کو جو کہ شہر کے مقامی علاقوں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے لیے اجازت نامے جاری کرتا ہے 2019ء میں 457 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے کوئی بھی درخواست مسترد نہیں کی گئی۔

اکتوبر 2019 میں وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے امریکہ کے طرزِعمل کا چین کے طرزِعمل سے موازنہ کیا۔ پومپیو نے کہا، “ہم اپنی آزادیوں کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں — اپنی تقریر کی آزادی کا تحفظ ۔ اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ ہر کہیں معلومات کا بہاؤ آزادانہ ہو۔”