دو آدمیوں اور دو عورتوں کی مجموعی تصاویر (© Bettmann/Getty Images; © Sabina Louise Pierce/The New York Times/Redux; © Richard Drew/AP Images; © Jacquelyn Martin/AP Images)
ایل جی بی ٹی کیو آئی+ تاریخ سازوں میں شامل بائیں سے دائیں نیچے کی سمت میں: ہاروی مِلک، جینیفر ہگڈن، ایڈتھ ونڈسر اور فرینک کامینی۔ (© Bettmann/Getty Images; © Sabina Louise Pierce/The New York Times/Redux; © Richard Drew/AP Images; © Jacquelyn Martin/AP Images)

امریکہ اور پوری دنیا میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کمیونٹی کے اراکین نے آرٹ، تاریخ، ادب، ریاضی، سائنس اور سیاست میں  اپنا ایک متاثر کن ورثہ چھوڑا۔

گزرے ہوئے کئی برسوں میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ شخصیات نے یہ جانتے ہوئے مسابقتی شعبوں میں داخل ہونے اور کامیاب ہونے کے لیے اہم خطرات مول لیے کہ ان کی شناخت ان کے اپنے یا دوسروں کے مستقبلوں کو خطرات سے دوچار کر سکتی ہے۔ امتیازی سلوک اور ہراسگی کے باوجود، ایل جی بی ٹی کیو آئی+ لوگوں نے پوری تاریخ میں معاشروں میں اہم خدمات سرانجام دیں۔

سیاسیات

 عورتوں اور مردوں کی تصاویر کا مجموعہ (© Camilo Erasso/Long Visual Press/Universal Images Group/Getty Images; © Niall Carson/PA Images/Getty Images; Sarah Friend/Department of Foreign Affairs/D/AFP/Getty Images)
بائیں سے دائیں، بوگوٹا کی میئر کلاڈیا لوپیز، آئر لینڈ کے وزیر اعظم، لیو ورڈیکر اور آسٹریلوی وزیر خارجہ، پینی وونگ (© Camilo Erasso/Long Visual Press/Universal Images Group/Getty Images; © Niall Carson/PA Images/Getty Images; Sarah Friend/Department of Foreign Affairs/D/AFP/Getty Images)

آج ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کئی ممالک کے لیڈر ہیں۔ ان میں مندرجہ ذیل شخصیات شامل ہیں:-

  • لیو وریڈکر2017 میں آئرلینڈ کے پہلے ہم جنس پرست اور ملک کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنے۔
  • پینی وونگ اس سال آسٹریلوی حکومت کی کابینہ کی ایشیا میں پیدا ہونے والی پہلی رکن بنیں۔ اس کے علاوہ وہ 2020 میں وفاقی پارلیمنٹ کی پہلی کھلے عام ہم جنس پرست خاتون رکن بھی بنیں۔
  • کلاڈیا لوپیز ہرنانڈیز نے کولمبیا کے شہر بوگوٹا کی 2019 میں پہلی ایل جی بی ٹی کیو آئی+ میئر منتخب ہو کر نئی تاریخ رقم کی۔
  • شبنم “موسی” بانو عوامی عہدے کے لیے منتخب ہونے والی پہلی ٹرانس جینڈر بھارتی ہیں۔ انہوں نے 1998 سے 2003 تک مدھیہ پردیش ریاستی قانون ساز اسمبلی میں خدمات انجام دیں۔

امریکہ میں ہاروی مِلک پہلے کھلے عام ہم جنس پرست سیاست دان تھے جنہوں نے کیلی فورنیا میں منتخب ہوکر ایک عہدہ سنبھالا۔ وہ 1978 میں سان فرانسسکو بورڈ آف سپروائزرز کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ اگلے سال ایک حریف سیاست دان کے ہاتھوں انہیں قتل کر دیا گیا۔ لیکن وہ آج بھی جرات کی علامت ہیں۔ 2016 میں امریکی بحریہ نے اپنے ایک جہاز کا نام مِلک کے نام پر رکھا۔

جون 2021 تک، امریکہ میں منتخب شدہ ایل جی بی ٹی کیو آئی+ عہدیداروں کی تعداد تقریباً 1,000 تھی۔

بائیڈن انتظامیہ میں ملک کی تاریخ میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ عہدیداروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ اِن میں مندرجہ ذیل عہدیدار شامل ہیں:-

  • ٹرانسپورٹیشن کے وزیر، پیٹ بوٹیجیج امریکی کابینہ میں خدمات انجام دینے والے پہلے ہم جنس پرست فرد ہیں۔
  • ایڈمرل ریچل لیوین، امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات کی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے صحت ہیں۔ وہ پہلی ٹرانس جینڈر فرد ہیں جو ایک ایسے عہدے پر کام کر رہی ہیں جس کے لیے سینیٹ کی توثیق ضروری ہوتی ہے۔
  • محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس، محکمے کے پہلے کھلے عام ہم جنس پرست ترجمان ہیں۔
  • کرین جین پیئر مئی کے مہینے میں وائٹ ہاؤس کی پہلی سیاہ فام اور کھلے عام ہم جنس پرست پریس سیکرٹری بنیں۔

فنون لطیفہ

دو عورتوں اور ایک مرد کی تصاویر کا مجموعہ (© Fox Photos/Hulton Archive/Getty Images; © Robert Alexander/Archive Photos/Getty Images; © Napoleon Sarony/Historica Graphica Collection/Heritage Images/Getty Images)
ممتاز ایل جی بی ٹی کیو آئی+ شخصیات میں بائیں سے دائیں، اپنے 1944 کے ناول “جی جی” کے لیے مشہور فرانسیسی ناول نگار، کولیٹ؛ اپنے آپ کو ایک “سیاہ فام، ہم جنس پرست، ماں، جنگجو، شاعرہ” کہلانے والی، آڈرے لارڈ؛ اور 1891 میں “ڈورین گرے کی تصویر” کے عنوان سے لکھی جانے والی کتاب کے آئرش مصنف، آسکر وائلڈ۔ (© Fox Photos/Hulton Archive/Getty Images; © Robert Alexander/Archive Photos/Getty Images; © Napoleon Sarony/Historica Graphica Collection/Heritage Images/Getty Images)

بعض سرکردہ فنون اور ادبی شخصیات کو اپنے جنسی رجحانات یا صنفی شناخت کے بارے میں محتاط رہنا پڑتا تھا، مگر بعض ایسی ادبی شخصیات بھی تھیں جو کھل کر بات کرتی تھیں۔ (اوپر کی تصاویر دیکھیں)۔

دیگر قابل ذکر مصنفین میں امریکی مصنف، والٹ وِٹمین شامل ہیں جن کی “لیوز آف گراس” نامی نظموں کی کتاب پہلی بار 1855 میں شائع ہوئی۔ اس کے علاوہ  ان شخصیات میں جیمز بالڈون بھی شامل ہیں جنہوں نے 1955 میں اپنی کتاب ” نوٹس آف اے نیٹیو سن” اور دیگر ادبی کاموں کی وجہ سے شہرت پائی۔

موسیقی کی مشہور شخصیات میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:-

  • جرمن-برطانوی اوپیرا موسیقار، جارج فریڈرک ہینڈل کا1741 کا “مسیحا” نامی شاہکار سب سے زیادہ پیش کیا جانے والا مذہبی غنائیہ اوپیرا ہے۔
  • روسی موسیقار پیوٹر اولیچ چیکوسکی کے انیسویں صدی کے اواخر کے شاہکاروں میں ” سوان لیک” اور  “دا نٹ کریکر” جیسے شاہکار شامل ہیں۔
  • موسیقی ترتیب دینے والے اور کنڈکٹ کرنے والے امریکی موسیقار، لیونارڈ برنسٹین نے 1957 میں “ویسٹ سائیڈ سٹوری” کے لیے موسیقی تخلیق کی۔
  • تین بار گریمی ایوارڈ جیتنے والی امریکی، جینیفر ہگڈن نے 2010 میں اپنے “وائلن کنشرٹو” میں شاندار کارکردگی دکھانے پر پلٹزر انعام جیتا۔

بصری فنکاروں میں امریکی فنکار اینڈی وارہول، کیتھ ہیرنگ اور جین مشیل باسکیا کا شمار ہوتا ہے۔

ہالی ووڈ نے 2014 کے آسکر انعام جیتنے والی فلم ” ایمی ٹیشن گیم” کے نام سے ایک فلم بنائی جس میں شہرہ آفاق انگریز ریاضی دان، ایلن ٹیورنگ متعارف ہوئے۔ ٹیورنگ نے دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنوں کے خفیہ کوڈ کا پتہ چلایا۔ انہیں آج کے کمپیوٹر سائنس کے شعبے کا بانی سمجھا جاتا ہے۔

محنت کشوں کے حقوق

 مسکراتی ہوئی دو عورتوں کے ہمراہ، جن میں سے ایک وہیل چیئر پر ہے، مسکراتے ہوئے ایک مرد کی تصویر (© Jacquelyn Martin/AP Images; © Susan Walsh/AP Images)
امریکی فرینک کامینی (بائیں) اور ایمی سٹیفنز نے (بائیں، بیٹھے ہوئے) اپنی اہلیہ ڈونا سٹیفنز کے ساتھ مل کر ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کمیونٹی کے محنت کشوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔ (© Jacquelyn Martin/AP Images; © Susan Walsh/AP Images)

امریکہ میں فرینک کامینی کو ہم جنس پرستوں کے حقوق کا علمبردار سمجھا جاتا ہے۔ امریکی فوج کے نقشہ نویسی کے محکمے نے کامینی کو اُس وقت ملازمت سے برطرف کر دیا تھا جب وفاقی اور ریاستی حکومتوں نے ہم جنس پرستوں کو حکومت میں کام کرنے سے منع کر دیا تھا۔ گو کہ کامینی 1961 میں اپنا مقدمہ ہار گئے تھے مگر یہ پہلا مقدمہ تھا جس میں سپریم کورٹ نے جنسی رجحان پر غور کیا۔

ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کمیونٹی کے امریکی محنت کشوں کے حقوق کے لیے لڑنے والے دیگر لوگوں میں مندرجہ ذیل افراد شامل ہیں:-

  • جونی کرسچیئن نے جنرل موٹرز میں اسمبلی پلانٹ پر کام کرنے والے ایک رکن کی حیثیت سے ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔
  • آئرین سولو وے نے 1979 میں خواتین مزدوروں کی ٹریڈ یونین کی ایک ایسے وقت بنیاد رکھی جب کاری گر عورتوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوا کرتی تھی۔
  • ایمی سٹیفنز کو ایک ٹرانس جینڈر خاتون کے طور پر اپنی شناخت کرانے پر میتوں کو تدفین کے لیے تیار کرنے اور انہیں دفنانے کے انتظامات کرنے والے ایک ادارے نے ملازمت سے نکال دیا۔  وہ 2020 کے ایک مقدمے کی فریق تھیں جس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ جنسی رجحان اور صنفی شناخت کی بنیاد پر ملازمت میں امتیازی سلوک کرنا غیر قانونی ہے۔

شادی میں عدم مساوات

 فخریہ جھنڈا اٹھائے ہوئے ایک مرد کی تصویر کے آگے بازو پھیلائے مسکراتی ہوئی عورت کی تصویر (© Chip Somodevilla/Getty Images © Karl Mondon/Bay Area News Group/Tribune News Service/Getty Images)
ہم جنس جوڑوں کے امریکی حمایتیوں میں ایڈتھ ونڈسر (بائیں) اور جم اوبرجفیل شامل ہیں۔ (© Chip Somodevilla/Getty Images; © Karl Mondon/Bay Area News Group/Tribune News Service/Getty Images)

2009 میں ایڈتھ ونڈسر نے امریکی حکومت کی جانب سے شادی شدہ ہم جنس جوڑوں کو فوائد سے انکار کو کامیابی سے چیلنج کیا۔

جم اوبرجفیل امریکی سپریم کورٹ کے 2015 کے تاریخی فیصلے میں ہم جنس شادی کو تسلیم کرنے والے مقدمے کے ایک اہم مدعی تھے۔ 2013 میں جب اوبرجفیل کے ساتھی فوت ہو گئے تو اوبرجفیل نے قانونی شریک حیات کے طور پر نامزد ہونے کے لیے ایک مقدمہ دائر کیا۔