امریکہ کے وزیرخارجہ نے 20 جولائی کو اقوام متحدہ میں ہونے والی اپنی سلسلہ وار ملاقاتوں کے دوران شمالی کوریا پر ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی احوال بیان کیا۔
شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ ان کا حوالہ دیتے ہوئے پومپیو نے کہا، “جیسا کہ چیئرمین کم اتفاق کر چکے ہیں، سلامی کونسل شمالی کوریا کو حتمی اور کلی طور پر مصدقہ طریقے سے جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی ضرورت پر متحد ہے۔”
وزیرخارجہ نے کہا، “اپنا یہ مقصد حاصل کرنے کی خاطر ہمارے لیے پابندیوں کا مکمل نفاذ انتہائی اہم ہے۔”
12 جون کو شمالی کوریا کو مذاکرات کی میز پر لانے میں پابندیوں کی کامیابی، بین الاقوامی پختہ عزم اور صدارتی قیادت کی کامیابی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نِکی ہیلی بھی وزیرخارجہ پومپیو کے ساتھ ملاقاتوں میں شامل رہیں۔ انہوں نے کہا مذاکرات کی حمایت کرنے کا بہترین طریقہ پابندیوں کا مکمل نفاذ ہے۔

نِکی ہیلی نے کہا کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار ختم کرنے کا اپنا وعدہ بہر صورت پورا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا، “ہمیں کسی قسم کا عملی ثبوت دیکھنا ہے۔ اور اس وقت تک جب تک یہ ثبوت سامنے نہیں آ جاتا سلامتی کونسل ثابت قدم رہے گی اور بین الااقوامی برادری سے ہمارا کہنا ہے کہ آگے بڑھنے کے لیے آپ بھی ثابت قدم رہیں۔”
امریکی وفد نے جنوبی کوریا اور جاپان سے تعلق رکھنے والے اپنے اتحادی شراکت کاروں سے ملاقاتوں کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرز سے بھی ملاقات کی۔
وزیرخارجہ پومپیو نے کہا، “آگے کا راستہ آسان نہیں۔ اس میں وقت لگے گا۔ تاہم اپنے سمیت ہم سب کے لیے ایک محفوظ تر دنیا اور شمالی کوریا کے لیے ایک روشن تر مستقبل کی امیدیں لیے ہوئے ہیں ۔ اور امید ہمیشہ زندہ رہتی ہے۔”