امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو جہاں کہیں بھی مذہبی زیادتیاں ہو رہی ہیں اُن کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہونے کے لیے دنیا کے لیڈروں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔
مذہب یا عقیدے کی آزادی کے فروغ کے لیے 16 اور 17 نومبر کو پولینڈ کی میزبانی میں ایک وزارتی کانفرنس ہوئی۔
کانفرنس میں وزیر خارجہ پومپیو نے اپنے افتتاحی کلمات میں 50 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں پر مذہبی زیادتیوں کے خلاف کھڑا ہونے پر زور دیا۔ اس برس اس کانفرنس کا انعقاد ورچوئل شکل میں کیا گیا۔
Honored to join my counterparts for talks to advance #ReligiousFreedom. Freedom of religion or belief is a cherished American value and universal human right. The U.S. stands with its Alliance partners in taking concrete actions to defend believers and non-believers alike.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) November 17, 2020
ٹویٹ:
وزیر خارجہ، پومپیو
مذہبی آزادی کے فروغ کے لیے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ شامل ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ مذہب یا عقیدے کی آزادی امریکہ کی ایک عزیز قدر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک آفاقی حق بھی ہے۔ مذہب کے ماننے والوں اور نہ ماننے والوں کا یکساں طور پر دفاع کرنے کی خاطر ٹھوس اقدامات اٹھانے کے لیے امریکہ اس اتحاد کے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا، “آئیے اپنے اپنے ملکوں میں آزادیوں کو محفوظ بنانے اور دنیا بھر میں مذہبی زیادتیوں کا سامنا کرنے والوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے اپنے کام کو جاری رکھیں۔ آئیے اس سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں کہ عقیدے کو ابدیت حاصل ہے اور ہر حال میں ظلم پر غلبہ پانا ہے۔”
پومپیو نے دنیا بھر میں مذہبی آزادی پر ہونے والے حملوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے مذہبی آزادی کی بدترین خلاف ورزیوں کی مثالیں دیتے ہوئے چینی کمیونسٹ پارٹی کے ویغوروں (جن کی اکثریت مسلمان ہے) اور اقلیتی گروپوں کے دس لاکھ سے زائد افراد کی حراست کے ساتھ ساتھ ایران اور شمالی کوریا میں مذہبی آزادی کے مکمل طور پر نظرانداز کیے جانے کا ذکر بھی کیا۔
ترکی اور جارجیا کے اپنے حالیہ دوروں کے دوران، پومپیو نے کئی برسوں سے جاری تعاونوں میں سے ایک یعنی مذہبی آزادی کی بات کی۔
17 نومبر کو پومپیو نے ترکی میں جن مذہبی راہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اُن میں قسطنطنیہ کے بطریق اعظم، بارتھولومیو اول اور ہولی سی (پاپائے روم) کے ترکی، ترکمانستان اورآذر بائیجان کے لیے سفیر، آرچ بشپ پال فٹز پیٹرک رسل شامل تھے۔ اِن ملاقاتوں میں انہوں نے خطے میں بین الامذاہبی تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے 18 نومبر کو جارجیا میں جارجیائی آرتھوڈوکس کلیسے کے بطریق اعظم ، تقدس مآب ایلیا دوئم سمیت حکومتی اور مذہبی راہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
Honored to meet with His All-Holiness, Ecumenical Patriarch Bartholomew I, and to visit the Patriarchal Church of St. George today. As leader of the Orthodox world, the Ecumenical Patriarchate is a key partner as we continue to champion religious freedom around the globe. pic.twitter.com/1u96nPZwgV
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) November 17, 2020
ٹویٹ:
وزیر خارجہ پومپیو:
آج مجھے قسطنطنیہ کے بطریق اعظم، تقدس مآب بارتھولومیو اول سے ملاقات کرنے اور پیشوائی گرجا گھر، سینٹ جارج کا دورہ کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ آرتھوڈوکس دنیا کے راہنما کی حیثیت سے یہ بطریقیت ایسے میں ایک کلیدی شراکت دار ہے جب ہم دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی سرپرستی کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جارجیا کا شمار فروری میں پومپیو کی جانب سے تشکیل دیئے جانے والے مذہبی آزادی یا عقیدے کی آزادی کے بین الاقوامی اتحاد کے بانی اراکین میں ہوتا ہے۔ یہ اتحاد دنیا بھر میں مذہبی آزادی کو درپیش مشکلات سے نمٹنے کے لیے اپنے آپ کو وقف کرنے والے ہم خیال ممالک کا ایک نیٹ ورک ہے۔