پومپیو کا سوئٹزر لینڈ کا دورہ: امریکی اور سوئس تعلقات کو خراج تحسین

گزشتہ 20 برس کے دوران کسی امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے سوئٹزر لینڈ کے کیے جانے والے اولین دورے کے دوران، وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے امریکہ اور سوئٹزر لینڈ کے “فطری شراکت کار” ہونے کی بات کی۔

2 جون کو سوئس وزیر خارجہ اگنازیو کیسس کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا، “آج ہم اِس سے بھی کہیں بڑے تعاون کی جانب بڑھ  رہے ہیں۔”

پومپیو نے اپنے دورے کے دوران کیسس، صحت کی عالمی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریسیئس اور سوئٹزر لینڈ اور لخٹن شٹائین کے کاروباری لیڈروں سے ملاقاتیں کیں۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں، کیسس اور پومپیو نے 1853ء میں ایک متحدہ ریاست کے طور پر سوئٹزر لینڈ کے قیام کے وقت سے لے کر آج تک، امریکہ اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان پائے جانے والے وسیع تعلقات پر روشنی ڈالی۔

پومپیو نے کہا، “ہم امریکیوں کی نظروں میں سوئٹزر لینڈ کے لیے اور دنیا بھر میں ادا کیے جانے والے آپ کی قوم کے کردار کے لیے بے تحاشا احترام اور ستائش ہے۔ ہمیں علم ہے کہ سوئٹزر لینڈ کو اپنی غیرجانبداریت پر ناز ہے مگر اس کے ساتھ  ساتھ ” دنیا بھر میں ” جمہوریت، امن اور عمدہ حکمرانی سمیت اپنی اقدار کا دفاع کرنے سے سوئٹزر لینڈ کبھی بھی آنکھیں نہیں چراتا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ کو چند ہفتے قبل “پہلی بار کسی سوئس صدر کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کرنے پر فخر ہے۔”

Mike Pompeo standing with Ignazio Cassis by low stone wall (Ron Przysucha/State Dept.)
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو 2 جون کو سوئٹزر لینڈ کے شہر بیلن زونا میں سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ اگنازیو کیسس سے “کاسل گراندے” میں ملاقات کے دوران۔ (Ron Przysucha/State Dept.)

قانون کی حکمرانی اور آزاد منڈی والے سرمایہ دارانہ نظام کے مشترکہ عزم کی حامل جمہوریتوں کی حیثیت سے، سوئٹزر لینڈ اور امریکہ دیگر روابط کے علاوہ تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے قریبی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔

2017ء میں سوئٹزر لینڈ کے ساتھ امریکہ کی 121.9 ارب ڈالر مالیت کی اشیاء اور خدمات کی تجارت ہوئی۔ امریکہ سوئٹزر لینڈ میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ملک ہے۔ اسی طرح سوئٹزر لینڈ کے سرمایہ کاروں کے نزدیک امریکہ پہلے نمبر ہے۔

پومپیو نے کہا، “یہ سمجھنا آسان ہے کہ امریکی یہاں سوئٹزر لینڈ میں کاروبار کرنا اتنا زیادہ کیوں پسند کرتے ہیں۔ سوئٹزر لینڈ یورپ کے وسط میں واقع ہے، یہاں پر معاشی اور سیاسی استحکام ہے، اول درجے کا بنیادی ڈھانچہ ہے، اور اعلٰی تربیت یافتہ افرادی قوت ہے۔ امریکیوں کے لیے کاروبار کرنے اور کام کرنے کے لیے یہ ایک زبردست جگہ ہے۔”

پومپیو نے ایران میں امریکی مفادات کا تحفظ کرنے پر سوئٹزر لینڈ کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران میں ناحق قید کیے گئے امریکی شہریوں کو قونصلر خدمات فراہم کرنے پر تیار رہنے کے لیے سوئٹزر لینڈ کا “انتہائی مشکور” ہے۔ سوئس سفارت کار وہاں پر “لاپتہ ہو جانے والے یا جیلوں میں پڑے امریکی شہریوں کے معاملات کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ پومپیو نے کہا کہ  یہ سفارت کار “ایرانی جیلوں میں جاتے ہیں، اِن سے ملتے ہیں اور انہیں اور اُن کے اہل خانہ کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ اُن کا ملک انہیں وطن واپس لانے کے لیے ہر وہ کام کر رہا ہے جو اس کے بس میں ہے۔”

ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ: اگنازیو کیسس کے ساتھ میری ملاقات یہ ثابت کرتی ہے کہ ہمارے دوطرفہ تعلقات گہرے  ہیں۔ ہم نے امریکہ اور سوئٹزر لینڈ کے تعلقات اور تجارت اور سرمایہ کاری، تحقیق و ترقی میں شراکت کاری، سرحدوں سے ماورا جرائم اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔