Couple holding hands (© Shutterstock)
(© Shutterstock)

شادی کا پیغام دینے کو یادگار بنانے کے خواہشمند ایک نوجوان نے مارچ میں ایران کے ایک مشہور مال، اراک میں دل کی شکل کی پھولوں کی پنکھڑیوں کا بندوبست کیا، رنگ برنگے غبارے لگائے اور اپنی محبوبہ کو شادی کا پیغام دیا۔ دیکھنے والوں نے خوشی کا اظہار کیا۔

ان لمحات کی تصویریں اور ویڈیو تیزی سے وائرل ہوگئیں.

مگر اس جوڑے کی خوشیاں جلد ہی خوف میں تبدیل ہوگئیں۔ اُن کو اسلامی اخلاقیات اور عوامی شائستگی کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔ بعدازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

اراک کی پولیس کے نائب سربراہ، مصطفٰے نوروزی نے پریس کو بتایا کہ “اُن کا جرم بڑا واضح ہے اور اس کی وضاحت کی کوئی ضرورت نہیں۔” اُس نے کہا کہ نوجوانوں کا “کوئی ایسا کام کرنا جو دنیا کی دوسری جگہوں  پر کیا جاتا ہے اور اخلاقیات، ثقافت اور مذہب کو پس پشت ڈالنا” ایران میں ناقابل قبول ہے۔

ٹوئٹر کا ترجمہ: – اراک، مرکزی #ایران میں ایک آدمی ایک عورت کو سرِعام شادی کا پیغام دے رہا ہے۔ “زوال پذیر مغربی ثقافت کی بنیاد پر اسلامی رسوم کے متضاد شادی کا پیغام دینے پر” دونوں کو گرفتار کیا گیا اور بعد میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

ایرانی حکومت کے خبر رساں ادارے فارس نیوز نے شادی کے سرِعام پیغام کو “بےشرمی” قرار دیا اور کہا کہ اس سے “بداخلاقی” پھیلے گی۔ فارس نے باقی لوگوں کی جانب سے اس طرح کے کاموں کے دہرائے جانے کو روکنے کے لیے “سخت” سزا کا مطالبہ کیا۔

“پرمسرت” موسیقی پر بھی تنبیہہ کر دی گئی ہے

اراک میں اس جوڑے کی گرفتاری سے چند ہفتے قبل سمنان میں ہر برس ہونے والے “فجر کے موسیقی کے میلے” میں موسیقی کے گروپ ‘ رستک’  کے بارے میں خبریں دینے پر صحافیوں پر پابندی لگا دی گئی کیونکہ سرکاری اہل کاروں کے نزدیک بینڈ کی موسیقی بہت زیادہ “خوش کن” تھی۔

ٹوئٹر کا ترجمہ:  بینڈ کو”پرمسرت” دھنیں بجانے اور #موسیقی کو “بے ہودہ” قرار دے کر مذہبی قدامت پسند مشہد کو موسیقی سے پاک شہر رکھنے میں کامیاب رہے ہیں. https://ichri.org/2E4engQ

اسلامی جمہوریہ کے خبر رساں ادارے کو فروری میں انٹرویو دیتے ہوئے ثقافت اور اسلامی رہنمائی کی وزارت کی ڈپٹی ڈائریکٹر، سیما رجبی نے کہا، “یہ بینڈ خوشی کی موسیقی بجاتا ہے اور اگر اِن کی بجائی گئی موسیقی کو سوشل میڈیا پر ڈال دیا گیا تو دشمن اس کا فائدہ اٹھائے گا۔”

رجبی نے مزید کہا کہ بہت زیادہ خوش ہونے سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ “اس بینڈ میں عورتیں موسیقی کے ساز بجاتی ہیں اور اسی لیے میڈیا کے لوگوں کو ان کی تصویریں یا فلم بنانے سے قطعی طور پر منع کر دیا گیا ہے۔”

امریکہ ایرانی عوام کی ثابت قدمی سے حمایت کرتا ہے۔ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے فروری میں مشرق وسطٰی میں امن اور استحکام کے بارے میں ایک انٹرویو میں کہا، “ہمارا حتمی مقصد یہ ہے ایرانی عوام کی آوازیں سنی جائیں۔ وہ اپنی آوازیں دنیا تک پہنچائیں گے۔ وہ اپنی قوت منوائیں گے۔ یہ ذہین لوگ ہیں، قابل لوگ ہیں۔ اِن کی طویل اور روایات سے مالامال تاریخ ہے۔”

اس مضمون میں ایسوسی ایٹڈ پریس سے استفادہ کیا گیا ہے۔