پیس کور کی عالمگیر رضاکاریت کے ساٹھ سال

ایک نوجوان عورت بچے کو ناپ رہی ہے جسے دوسری عورت نے اٹھایا ہوا ہے جبکہ تیسری عورت انہیں دیکھ رہی ہے۔ (Peace Corps)
روانڈا میں 2018ء میں صحت عامہ کے شعبے میں کام کرنے والی پیس کور کی رضاکار، میگان پائپ ایک بچے کو ناپ رہی ہیں۔ (Peace Corps)

یکم مارچ 1961 کو صدر جان ایف کینیڈی نے امریکی پیس کور کی بنیاد رکھی۔ اس کا مقصد امریکیوں کو رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کرنے اور  بین الاقوامی امن اور دوستی کو فروغ دینے کے لیے دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں بھیجنا تھا۔

چھ دہائیوں کے دوران، یہ دنیا کے 140 سے زیادہ ممالک میں 250،000 رضا کاروں کو — زیادہ تر نوجوان امریکیوں کو —  بھیج چکی ہے۔

 بنچوں پر بیٹھے لوگ ایک مرد اور عورت کو دیکھ رہے ہیں اور اُن کے سامنے میز پر پیالے اور بوتلیں رکھی ہوئی ہیں (Peace Corps)
2018 ء میں زیمبیا میں، پیس کور کے دیہاتی علاقوں میں آبی وسائل کے فروغ کے رضاکار، ایڈم گرینبرگ اور لیئن برونزو نئے کسانوں کو مچھلی کی خوراک تیار کرنے کا طریقہ سکھا رہے ہیں۔ (Peace Corps)

گوکہ پیس کور نے اپنی تاریخ میں پہلی بار، مارچ 2020 میں کووڈ-19 وبا کی وجہ سے اپنی سرگرمیاں معطل کر دیں، مگر اس تنظیم کا 2021ء کے وسط سے لے کر اختتام تک رضاکاروں کو کام کرنے کے لیے بھیجنے کا پروگرام ہے۔

 ایک آدمی اور دو بچے پودوں پر جھکے ہوئے ہیں اور قریب دوسرا بچہ کھڑا ہے (Peace Corps)
2012ء میں میکسیکو میں ایک باغیچے میں، رضاکار رِک رینالی طلبا کے ساتھ پودوں کی پیوند کاری کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ (Peace Corps)