ہر سال، 4 جولائی کو امریکہ اپنی قومی آزادی کا جشن مناتا ہے۔
یہ تہوار پر 4 جولائی 1776 کو اعلان آزادی پر دستخط کیے جانے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ روائتی طور پر امریکی یہ دن منانے کے لیے پریڈوں، پکنکوں، باربی کیوز اور آتشبازی کے مظاہروں کا اہتمام کرتے ہیں۔
ہو سکتا ہے کہ اس برس چار جولائی کے اجتماعات مختلف دکھائی دیں کیونکہ شہر اور ریاستیں سماجی فاصلے پر عمل درآمد کرائیں گیں، تاہم ذیل میں سمندر سے چمکتے ہوئے سمندر تک ماضی کے 4 جولائی کے جشنوں پر ایک نظر ڈالی گئی ہے:
اوپر، ملک کے دارالحکومت واشنگٹن میں، دوست اور اہلیان خانہ یوم آزادی کے نیشنل مال پر منائے جانے والے جشن کے دوران آتشبازی کا مظاہرہ دیکھ رہے ہیں۔

بوسٹن میں دریائے چارلس کے قریب کھلے میدان میں “بوسٹن پاپس فائرورکس سپک ٹیکولر” (بوسٹن کا آتشبازی کا شاندار مظاہرہ) نامی تقریبات کے دوران بچے کاغذی پتیوں پر کھیل رہے ہیں۔ رات کے وقت جب آتشبازی دریا پر آسمان کو روشن کر رہی ہوتی ہے تو مشہور زمانہ ‘بوسٹن سمفنی آرکیسٹرا ‘ موسیقی کی دھنیں بکھیر رہا ہوتا ہے۔

جمہوری مملکت کانگو سے تعلق رکھنے والے برنارڈ ٹویامبی نے (درمیان میں) اپنا پہلا چار جولائی پورٹ لینڈ، مین کے مشرقی پرومی نیڈ (کے علاقے) میں منایا۔

بچے آتشبازی کو شروع ہوتا دیکھنے کے لیے رات کو دیر تک جاگنا پسند کرتے ہیں جیسا کہ بالٹی مور کے “چیسا پیک بے” کے آتشبازی کے اس مظاہرے میں دیکھا جا سکتا ہے۔

جب امریکہ کے مشرقی ساحل پر چار جولائی کی تقریبات ختم ہوئے کئی گھنٹے گزر چکے ہوتے ہیں تو اس وقت ہونولولو میں قوم کا یوم آزادی منانے کے لیے کی جانے والی آتشبازی سے آسمان روشن ہو جاتا ہے۔