رقص کی الیکٹرانک موسیقی کی پھلتی پھولتی دنیا میں، میامی، ڈیٹرائٹ، لاس اینجلیس اور امریکہ کے دوسرے شہروں کے مشہور ڈانس کلبوں میں ـــ آپ کو جاز کی ایک موہوم خواب جیسی ہپ ہاپ دھن سنائی دے گی جس میں اداسی کے ایک احساس کے ساتھ ایک طرح کی کشش ہوتی ہے۔
یہ آواز جاپانی ڈی جے/ پروڈیوسر نیوجیبز کا ورثہ ہے، جس کے گہرے مگر خاموش اثرات کو موسیقی کی دنیا کے اس کونے میں شدت سے محسوس کیا جاتا ہے۔
الیکٹرانک موسیقی کے یوشی توشی ریکارڈنگز لیبل کے، نِک گارشیا کہتے ہیں، “میری رائے میں نیوجیبز، اپنے زمانے کا ایک ایسا سب سے زیادہ با اثر پروڈیوسرتھا جسے کہیں کم اہمیت دی گئی۔”
1974ء میں ٹوکیو کی مناٹو وارڈ میں پیدا ہونے والے جن سیبا نے 2010ء میں اپنی بے وقت موت سے پہلے، نیوجیبز کے نام سے ایک شاندار کیرئیر بنایا۔ (انہوں نے نیا نام اپنے پہلے اور آخری نام کے حروف کو الٹا کر کے بنایا۔)
گارشیا کا نیوجیبز کی موسیقی کے بارے میں کہنا ہے، “ذہانت سے بنائی ہوئی خوبصورت اِن تالوں کو جازسے لی گئی بیشتر دھنوں سے ترتیب دیا گیا ہے۔ اکثر ایک ریکارڈ سے صرف کسی ایک چیز کا سیمپل یعنی نمونہ لیا گیا ہے، لیکن یہ ہمیشہ بھرپور اور حقیقی معنوں میں مکمل محسوس ہوتی ہیں۔ وہ ‘کم کو زیادہ جانو‘ کا ماہر تھا۔”
اپنی زندگی میں، نیوجیبز نے 2003 میں میٹافوریکل میوزک اور 2005 میں ماڈل سول کے نام سے، دو سٹوڈیو البم ریلیز کیے۔ جبکہ سپرچوئل سٹیٹ نامی البم 2011 میں اس کی موت کے بعد ریلیز کیا گیا۔
رقص اور ہپ ہاپ کے ماحول کے علاوہ، اس کی سب سے زیادہ سنی جانے والی موسیقی کو”سمورائے چیمپلُو” نامی اینیمے وڈیو سیریز کے لیے، جاپانی تاریخ کے ایڈو دَور کے ایک متبادل رُوپ میں تخلیق کیا گیا اور اسے ہپ ہاپ کی سروں میں ترتیب دیا گیا۔
نیوجیبز نے ‘ہائڈ آؤٹ’ کے نام سے ریاست اوریگن کے شہر کے ایمینسی پیٹر جیسے بارسوخ امریکی ڈی جے / پروڈیسروں کے توسط سے اپنے البم ریلیز کیے۔ گارشیا کے کہنے کے مطابق، اس سے “اپنے دو طرح کے مختلف قسم کے سامعین کو اور بہت سے امریکیوں کو نیوجیبز سے متعارف کرانے میں مدد ملی۔”
نیوجیبز کا سب سے اہم شراکت دار، سان فرانسسکو میں جاپانی نژاد امریکی ہپ ہاپ آرٹسٹ، شِنگ زیروٹو تھا۔ دونوں نے مل کر چھ حصوں پر مشتمل “Luv” کے ٹریک تخلیق کیے۔
مارچ 2017 میں ، شنگ زیروٹو اُن آرٹسٹوں کی اُس طویل فہرست میں شامل تھا جو” نیوجیبز کو خراج تحسین” پیش کرنے کے لیے لاس اینجلیس میں جمع ہوئے۔ یہ آنجہانی آرٹسٹ کی یاد میں حالیہ برسوں میں منعقد ہونے والی کئی ایک تقریبات میں سے ایک تقریب تھی۔
ڈی جے کلچر 101
70 برس پہلے جب ” ڈسک جوکی” کی اصطلاح گھڑی گئی تو ڈی جے ریڈیو کی ایسی شخصیت ہوتی تھی جو ریکارڈوں کے ناموں کا اعلان کیا کرتی تھی۔ اب اس کام میں ریکارڈنگ آرٹسٹ بھی شامل ہوگئے ہیں جو پہلے سے موجود آوازوں کو ری مکس اور سیمپل کرکے ایک نئی شکل میں ڈھال دیتے ہیں۔ بعض ڈی جے اپنے لیپ ٹاپ پر خود اپنی موسیقی تخلیق کرتے ہیں۔ جبکہ بعض ڈی جے امریکہ میں اور دنیا بھر میں بڑے بڑے ڈانس کلبوں میں جمع لوگوں کے لیے براہ راست موسیقی پیش کرتے ہیں۔
ری مکس: اس میں ریکارڈ کی ہوئی موسیقی کے لمبے اور الگ الگ ٹکڑوں کو از سرِنو ایسے جوڑا جاتا ہے کہ اس طرح ترتیب دی ہوئی دھن، اصل دھن سے یکسر مختلف سنائی دے۔
سیمپل: اس میں موسیقی کا کوئی چھوٹا سا ٹکڑا لیکر اسے ـــ جیسا کہ گٹار کی کوئی تان، ڈھول کی تھاپ یا باس کی کوئی لائین ـــ موسیقی کے ایک نئے ٹکڑے سے جوڑ دیا جاتا ہے۔