
گو کہ آٹھویں عالمی کاروباری نظامت کاری کی کانفرنس اختتام پذیر ہو چکی ہے مگر اس کے اثرات دیر تک سامنے آتے رہیں گے۔
حیدرآباد، بھارت میں 1,500 نئے کاروباری منتظمین، سرمایہ کاروں، سرپرستوں اور پالیسی سازوں کے اجتماع کے دور رس اثرات مستقبل میں تعمیری انداز میں سامنے آئیں گے۔ ٹکنالوجی سے متعلق تجاویز بہت کامیاب ہوں گی۔ بلکہ یہ ممکن ہے کہ ناکامیاں نئے جدت طرازوں کی بہتر نظریات کے ساتھ واپسی کی حوصلہ افزائی کریں۔
کانفرنس میں، خواتین مندوبین نے اپنے اُن ڈرامائی کرداروں کی مثالیں پیش کیں جو اُن کے چلنے والے کاروبار اُن کی ذات، اُن کے گھرانوں اور معاشروں میں ادا کر رہے ہیں۔ جیسا کہ وائٹ ہاؤس کی مشیر اور امریکی وفد کی سربراہ ایوانکا ٹرمپ نے شرکاء کو بتایا، “آپ زندگیاں بچا رہی ہیں، ملازمتیں پیدا کر رہی ہیں اور اپنے معاشروں میں امید پیدا کر رہی ہیں۔”
ذیل کی وڈیو میں کانفرنس سے پُرامید لوٹنے والی بہت سی خواتین میں سے ایک، بنگلہ دیش کے خواتین کے ایوان تجارت کی صدر، سلیمہ احمد اپنے تجربات بیان کر رہی ہیں: