پہلی نظر میں دیکھا جائے تو ڈاکٹر ڈری کا اپنی طرز کا پہلا البم ”دی کرونک” براڈوے کے غنائیہ ڈرامے ”فڈلر آن دی روف” یا ولیج پیپلز کے ڈسکو ترانے “وائی ایم سی اے” جیسی موسیقی سے مختلف دکھائی دیتا ہے۔

تاہم ان کا یہ مختلف النوع کام لائبریری آف کانگریس کی نیشنل ریکارڈنگ رجسٹری میں شامل کی جانے والی تازہ ترین موسیقی میں شامل ہے جسے ”محفوظ رکھے جانے کے قابل خزانہ” قرار دیا گیا ہے۔

یہ لائبریری ہر سال امریکہ کے ریکارڈ شدہ آوازوں کے خزانہ کے لیے ثقافتی اور جمالیاتی اعتبار سے اہم سمجھی جانے والی 25 ریکارڈنگز کو اس رجسٹری میں شامل کرتی ہے۔ کانگریس کی لائبریرین کارلا ہیڈن کی جانب سے نیشنل ریکارڈنگ پریزرویشن بورڈ کے مشورے سے 2020 میں منتخب کردہ گیت کم از کم 10 برس پرانے ہیں۔ ہیڈن اس رجسٹری کو ”امریکی صوتی منظرنامے کی ارتقا پذیر فہرست” قرار دیتی ہیں۔

اگرچہ براڈوے کے مقبول غنائیہ ڈرامے ”فڈلر آن دی روف” میں بیسویں صدی کے یوکرینی گاؤں کا منظر دکھایا گیا ہے مگر یہ ان آوازوں میں خوب جچتا ہے۔ ”فڈلر” امریکی نغمہ گاروں کی جیری بلوک اور شیلڈن ہینرک پر مشتمل جوڑی کی موسیقی اور نغموں کے ساتھ ٹیوے نامی اُس آدمی کی داستان سناتا ہے جو پانچ بیٹیوں کا باپ ہے اور اپنے خاندان پر مرتب ہونے والے بیرونی اثرات کے مقابلے میں اپنا یہودی مذہب اور ثقافتی روایات برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔

ویڈیو (انگریزی زبان میں)

فڈلر” کے اختتام پر ایک سرکاری حکم کے ذریعے یہودی رہائشیوں کو ان کے گاؤں سے بے دخل کر دیا جاتا ہے۔ ٹیوے اور اس کے خاندان کے بیشتر افراد سمندری راستے سے امریکہ جانے کی تیاری کرتے ہیں جہاں انہیں اُن تارکین وطن کے دھارے کا حصہ بننا ہے جو اس نئے ملک کے منظرنامے میں نئے رنگ بھریں گے۔

ملکی ثقافت کی تشکیل

ہیڈن نے وٹنی ہیوسٹن کے 1992 میں گائے گیت ”آئی وِل آل ویز لو یو” کو بھی اس فہرست میں شامل کیا ہے جو ڈولی پیرٹن کے کلاسیکی گیت کی نئی شکل ہے۔ علاوہ ازیں ملک میں موسیقی کی افسانوی شخصیت گلین کیمپبیل کا 1968 میں گایا گیت ”وچیٹا لائن مین” بھی اس فہرست کا حصہ ہے جو نغمہ نگار جمی ویب کے سدا بہار گانوں میں شمار ہوتا ہے۔

ہیوسٹن نے ایک عام سے متوازن علاقائی گیت کو دھماکہ خیز شعلہ نما گیت بنا دیا۔ 2018 میں ایک ریڈیو انٹرویو میں پیرٹن نے بتایا، ”[ہیوسٹن] نے کس طرح میرے ایک سادہ سے گیت کو اس قدر طاقتور چیز بنا دیا۔”

ویڈیو (انگریزی زبان میں)

نیشنل ریکارڈنگ رجسٹری کے مہتمم سٹیو لیگیٹ کہتے ہیں ”وچیٹا لائن مین” کی شاعری ایسے لوگوں کے دل کو لگتی ہے جو خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کی خواہش لیے ہوتے ہیں جن سے وہ محبت کرتے ہیں۔ لیگیٹ کہتے ہیں، ”اس گیت میں ٹیپ کا مصرعہ ”تمہیں چاہنے سے زیادہ مجھے تمہاری ضرورت ہے/اور میں ہمیشہ کے لیے تمہیں چاہتا ہوں” دل سے گایا گیا ہے اور ہم سب کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔”

ویڈیو (انگریزی زبان میں)

اس سال رجسٹری میں شامل کی جانے والی دیگر ریکارڈنگز میں فریڈ راجرز کی جانب سے بچوں کے ٹی وی شو میں پیش کیے جانے والے تسکین بخش گیتوں پر مشتمل 1973 کا البم، 1951 میں نیویارک جائنٹس اور بروکلین ڈاجرز کے مابین نیشنل بیس بال لیگ کے برابر رہنے والے میچ کی رَس ہوجز کی لمحہ بہ لمحہ نشر کی جانے والی پُرجوش رواں کمنٹری، اور لندن میں پیدا ہونے والی گلوکارہ ڈسٹی سپرنگ فیلڈ کا 1969 میں جاری کردہ سول پاپ البم ‘‘ڈسٹی ان میمفس” شامل ہے جس کا ان کے مستقبل بنانے میں اہم کردار ہے۔

ویڈیو (انگریزی زبان میں)

ہیڈن رجسٹری میں اِن تازہ ترین اضافوں کو ”گھر میں رہ کر سنے جانے والے گیتوں کی حتمی فہرست” کہتی ہیں۔