
یہ مضمون اُن سلسلہ مضامین کا حصہ ہے جن میں روسی حکومت کی غلط معلومات پھیلانے کی مہموں کے اہم کرداروں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
کسی وقت کریملن کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے، براڈکاسٹر ولاڈیمیر سولویوف اب روسی صدر ولاڈیمیر پوٹن کی پالیسیوں کے حمایتی بن چکے ہیں۔
پوٹن کے غیر تنقیدی حمایتی، سولویووف اپنے ٹیلی ویژن پلیٹ فارم کو روسی حکومت کے پراپیگنڈے اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
گو کہ ایک زمانے میں سولویوف ایک آزاد صحافی کے طور پر جانے جاتے تھے تاہم اب وہ کریملن کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔
2013 میں سولویووف نے کریمیا کو “قانونی طور پر یوکرین سے تعلق رکھنے والے” [علاقے] کے طور پر بیان کیا۔ 2014 میں کریمیا پر روس کے غیر قانونی قبضے کے بعد اُنہوں نے اپنی دھن بدل لی اور کہا کہ کریمیا اور سیواستوپول ایک بار پھر روس کا حصہ بن چکے ہیں۔
EUvsDisinfo [ای یو ڈی وی ڈِس انفو] کے نام سے یورپی یونین کا ایک پراجیکٹ شروع کیا گیا جس کا مقصد روس کی غلط معلومات کی مہمات پر نظر رکھنا اور اِن کا جواب دینا تھا۔ اس پراجیکٹ کے تحت 2015 سے لے کر اب تک سولویوف کے پروگراموں میں غلط معلومات پھیلانے کے تقریباً 200 واقعات گنے جا چکے ہیں۔

سولویوف کے جھوٹوں میں مندرجہ ذیل جھوٹ بھی شامل ہیں:-
- روس کو پھنسانے کے لیے یوکرین اپنے شہریوں کو ہلاک کر رہے ہیں۔
- بوچا میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتوں کے ذمہ دار برطانوی ہیں، کیونکہ اس شہر کا نام انگریزی لفظ “بوچر” [قصائی] سے ملتا جلتا ہے۔
- امریکہ کا روس کو تباہ کرنے اور اس کے جوہری ہتھیاروں پر قبضہ کرنے کا ارادہ ہے۔
- سرگئی سکریپال اور الیکسی ناوالنی کو زہر دینے کے واقعات روس پر الزام لگانے کی اشتعال انگیزیاں تھیں۔
روسی حکومت کی تحقیقاتی کوریج کے لیے 2021 کا امن کا نوبیل انعام جیتنے والے آزاد روسی صحافی، دمتری موراتوف نے سولوویوف کے طریقوں کو “نفرت انگیز تقریر” قرار دیا۔
یوٹیوب نے سولویوف کے چینلوں کو بلاک کر دیا ہے کیونکہ وہ تشدد کے فروغ سے متعلق یوٹیوب کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ برطانیہ اور یورپی یونین نے سولویوف کو تشدد بھڑکانے اور یوکرین کی خودمختاری کو زِک پہنچانے کے الزام میں پابندی عائد کر رکھی ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے لیے کام کرنے والی دیگر اہم شخصیات کی طرح سولویوف کو بھی ان کی وفاداری کی وجہ سے نوازا گیا۔ اِن پابندیوں کے نفاذ کے نتیجے میں اٹلی میں واقع اِن کی پرتعیش جائیداد ضبط کر لی گئی ہے۔