
یہ مضمون اُس سلسلہ مضامین کا حصہ ہے جن میں روسی حکومت کی غلط معلومات پھیلانے کی مہموں کے اہم کرداروں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ آپ براڈ کاسٹر ولاڈیمیر سولویوف کے بارے میں بھی جان سکتے ہیں۔
دیمتری پیسکوف سرکاری ملازم کی حیثیت سے جس طرح کی عیش و عشرت کی زندگی گزارتے ہیں وہ اُن کے وسائل سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اُن کا یہ طرز زندگی 2008 سے روسی صدر ولاڈیمیر پوٹن کے ڈپٹی چیف آف سٹاف اور ترجمان کے طور پر کام کرنے اور غلط معلومات کے ساتھ ساتھ روسی پراپیگنڈہ پھیلانے سے ہے۔
لوگوں کو زہر دینے کی وارداتوں کو چھپانا پیسکوف کا تخصص ہے۔ انہوں نے 2006 میں الیگزینڈر لیٹوینینکو، 2018 میں سرگئی سکریپال اور 2020 میں الیکسی ناوالنی کو زہر دینے میں کریملن کے ملوث ہونے کو چھپانے کے لیے غلط معلومات کی مہم میں مدد کی۔

پوٹن کے یوکرین کے خلاف اپنی وحشیانہ جنگ شروع کرنے سے پہلے پیسکوف اس بات پر مسلسل اصرار کرتے رہے کہ روس کا اپنے پڑوسی پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس نے کبھی کسی دوسرے ملک پر حملہ نہیں کیا اور یہ اعلان کیا کہ روس جنگ شروع کرنے کے بارے میں سوچنے والا “یورپ کا آخری ملک” ہوگا۔
24 فروری کو روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد پیسکوف کے گھڑے گئے مندرجہ ذیل جھوٹ سامنے آئے:-
- پیسکوف نے کہا کہ ماریوپول میں روسی فوجی نہیں بلکہ “نازی بٹالینز” اپارٹمنٹوں یا دیگر شہری اہداف پر بمباری کر رہی ہیں۔
- جب بوچا نامی شہر کی گلیوں میں بندھے ہاتھوں اور سر پر گولیوں کے زخموں والے مقامی رہائشی ملے تو مبصرین نے معقول حد تک اس کا ذمہ دار حملہ آوروں کو ٹھہرایا۔ اس کے برعکس پیسکوف نے “روسی فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کرنے کے لیے” اسے ایک “منظم المناک شو” اور “ایک جعلسازی” قرار دیا۔

آسٹریلیا، کینیڈا، یورپی یونین اور امریکہ نے پیسکوف پر یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے حق میں کردار ادا کرنے کی وجہ سے پابندی لگا دی ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے پیسکوف کی اہلیہ اور دو بالغ بچوں پر اُن کی اُس پرتعیش طرز زندگی کا ذکر کرتے ہوئے پابندیاں لگائیں جس کی بنیاد “ممکنہ طور پر پیسکوف کے پیوٹن کے ساتھ روابط کی وجہ سے ناجائز طریقے سے حاصل کی جانے والی دولت ہے۔”
محکمہ خزانہ کے مطابق پیسکوف کے خاندان کے افراد کے پاس 10 ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کی جائیداد اور بہت سی لگژری گاڑیاں ہیں۔ وہ عام طور پر نجی ہوائی جہازوں اور کشتیوں پر سفر کرتے ہیں۔ پیسکوف کے بیٹے نے روسی پروپیگنڈا کے آرٹی نامی ادارے میں کام کیا۔ یہ ادارہ روس سے باہر دوسرے ممالک کے سامعین کے لیے کریملن نواز خیالات پیش کرتا ہے۔