
امریکی حکومت کے ایک پروگرام کے تحت کمبوڈیا کی کسان خاتون، چن سوکھوم کا رابطہ سبزیاں خریدنے والے تاجر لاچ نام سے کروانے میں مدد کی گئی جس کے بعد وہ اپنے بینگن مارکیٹ میں جا کر براہ راست تاجروں کے ہاتھ بیچنے لگیں۔
چن سوکھوم جیسے کسان کمبوڈیا کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ 60 فیصد سے زائد کمبوڈین دیہاتوں میں رہتے ہیں اور اِن میں سے زیادہ تر کے گزر بسر کا انحصار زراعت، ماہی گیری یا جنگلات پر ہوتا ہے۔
مگر یہاں کا موسم ہمیشہ ساتھ نہیں دیتا۔ کمبوڈیا کے کسانوں کو درجہ حرارت میں بڑی تبدیلیوں اور شدید بارشوں جیسے سخت موسم کی وجہ سے پیدا ہونے والے موسمیاتی بحرانوں کا سامنا رہتا ہے۔
امریکی حکومت ہر قسم کے موسم میں کاشت کاری کو بہتر بنانے، فصلوں کی پیدا وار بڑہانے اور نئی منڈیاں تخلیق کرنے کے لیے ایک عشرے سے زیادہ چلنے والے “کمبوڈیا ہارویسٹ” نامی پروگرام کے ذریعے کمبوڈیا کے کسانوں اور کاروباری انتظام کاروں کے ساتھ مل کر کام کرتی چلی آ رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 4 اگست کو کمبوڈیا کے دورے کے دوران اعلان کیا کہ امریکہ “فیڈ دا فیوچر کمبوڈیا ہارویسٹ تھری” نامی شراکت داری کے اگلے مرحلے کے لیے 25 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ “ہم کمبوڈیا کے مزید کسانوں اور تاجروں کو یہاں [کمبوڈیا میں] اور بیرونی ممالک کی منڈیوں سے جوڑنے میں مدد کریں گے۔”
کسانوں کی آمدنیوں میں اضافہ کرنا

فیڈ دا فیوچر امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کے زیر انتظام چلنے والا امریکی حکومت کا غربت اور بھوک کے خاتمے کا ایک عالمگیر پروگرام ہے۔ اسی پروگرام کے تحت کمبوڈیا ہارویسٹ ون اور تھری کے لیے فنڈ فراہم کیے جا چکے ہیں۔
“کمبوڈیا ہارویسٹ ٹو” میں پھلوں، سبزیوں اور مصالوں پر توجہ مرکوز کی گئئ۔ “ہارویسٹ تھری” میں اناج، مچھلی اور دیگر مصنوعات کو شامل کیا جائے گا اور اسے ملک گیر سطح پر چلایا جائے گا۔
اس پروگرام کے تحت مختلف طریقوں سے کسانوں کی اپنی آمدنیاں بڑھانے میں مدد کی جائے گی۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ گرین ہاؤسوں میں سبزیاں اگانے جیسے وسائل تک رسائی کو بڑھایا جائے تاکہ فصلوں کے پکنے کے موسموں کو طوالت دے کر پیداوار کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
“ہارویسٹ تھری” پروگرام کے تحت امداد باہمی کی زرعی انجمنوں، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں، مالیاتی اداروں اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا تاکہ کمبوڈیا کے کسانوں اور کاروباری افراد کو اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور زرعی شعبے کی مارکیٹ میں قدم جمانے میں مدد کی جا سکے۔
2017 تا 2022 کے دوران “کمبوڈیا ہارویسٹ ٹو” کے نمایاں اقدامات میں سے چند ایک اقدامات مندرجہ ذیل ہیں:-
- نجی شعبے میں 28 ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری۔
- 2,500 نئی ملازمتیں۔
- باغبانی سے متعلقہ کاروباروں کی 75 ملین ڈالر کی سیل۔
گزشتہ دہائی کے دوران امریکی حکومت نے کمبوڈیا میں غذائیت اور کنبوں کی آمدنیاں بڑھانے کی خاطر کمبوڈیا کے زرعی شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔
بلنکن نے کہا کہ “ہمیں اپنے شراکت داروں پر اعتماد ہے اور ہم اکٹھے مل کر مزید بہت سے اچھے کام کرنا چاہتے ہیں۔”