کواڈ: بحر ہند وبحرالکاہل میں امن اور خوشحالی کا فروغ

آسٹریلیا، بھارت، جاپان اور امریکہ بحرہند و بحرالکاہل اور اس سے آگے کے علاقوں میں فوری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کواڈ شراکت داری کے تعاون کو مضبوط بنا رہے ہیں۔

صدر بائیڈن نے 24 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں کواڈ لیڈروں کے پہلے شخصی سربراہی اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے کہا، “ہم چار بڑی جمہوریتیں ہیں جو تعاون کی ایک طویل تاریخ رکھتی ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کام کیسے کرنا ہے اور ہم چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔”

بائیڈن نے آسٹریلوی وزیر اعظم سکاٹ موریسن، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپانی وزیر اعظم یوشی ہیدے سُوگا کے ہمراہ کووڈ-19، موسمیاتی بحران اور دیگر چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں حالیہ پیش رفتوں کے ساتھ ساتھ بحرہند و بحرالکاہل کے ممالک کے مابین مفاہمت کو بہتر بنانے کے نئے اقدامات کا اعلان کیا۔

اِن رہنماؤں نے ایک نئی کواڈ فیلوشپ کا آغاز کیا ہے جس کے تحت چاروں ممالک کے طلباء کو امریکہ میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبوں میں گریجویٹ سطح کی تعلیم حاصل کرنے کی دعوت دی جائے گی۔ اس میں شرکت کرنے والے فیلوز چاروں کواڈ ممالک میں جا کر چوٹی کے سائنس دانوں، اختراع کاروں اور سیاستدانوں سے ملاقاتیں کریں گے۔

 وائٹ ہاؤس میں پس منظر میں بیٹھے مشیروں اور صحافیوں کی موجودگی میں پانچ آدمی میزوں کے پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں۔ (© Evan Vicci/AP Images)
صدر بائیڈن نے 24 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں پہلے شخصی کواڈ ممالک کے رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ شرکاء میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، آسٹریلوی وزیر اعظم سکاٹ موریسن، امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اور جاپانی وزیر اعظم یوشی ہیدے سُوگا شامل تھے۔ (© Evan Vucci/AP Images)

کواڈ شراکت داری بحرہند و بحرالکاہل میں جمہوری اقدار اور قوانین پر مبنی نظام کو فروغ دینے کا کام کرتی ہے۔ اس سربراہی اجلاس میں بائیڈن نے کہا کہ چاروں جمہوریتوں کا دنیا کے بارے میں نقطہ نظر اور مستقبل کا تصور یکساں ہے۔

کواڈ کی عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کی حالیہ پیشرفت میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں:-

  • کووڈ-19: یہ شراکت داری ویکسین کی تیاری کو وسعت دے رہی ہے تاکہ 2022 کے آخر تک بھارت میں کووڈ-19 کی کم از کم ایک ارب خوراکیں تیار کی جا سکیں۔ عالمی سطح پر ویکسین کی 1.2 ارب سے زیادہ خوراکیں عطیہ کرنے کے وعدے کے ضمن میں یہ ممالک بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں پہلے ہی ویکسین کی تقریبا 79 ملین محفوظ اور موثر خوراکیں پہنچا چکے ہیں۔
  • موسمیاتی تبدیلی: اِن رہنماؤں نے ایک نئے گرین شپنگ نیٹ ورک کا اعلان کیا جو بندرگاہوں کے ماحول دوست بنیادی ڈہانچے کو فروغ دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے 2030 تک کم یا زیرو اخراجوں والے دو یا تین کوریڈورز [سمندری راہداریوں] کے قیام سمیت بحری جہاز رانی کو کاربن سے پاک کرنے کی کوششوں کا اعلان بھی کیا۔
  • ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیاں: کواڈ ففتھ جنریشن [پانچویں نسل] کے متنوع، لچکدار مواصلاتی نظاموں کو فروغ دینے پر کام کر رہا ہے۔ اصولوں کے ایک نئے بیان میں اِن رہنماؤں نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کو جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے آگے بڑھانے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔
  • بنیادی ڈہانچہ: 2015 کے بعد سے کواڈ ممالک نے بحرہند و بحرالکاہل کے خطے کے ممالک کو بنیادی ڈہانچے کے شعبے میں 48 ارب ڈالر سے زیادہ کی فنانسنگ فراہم کی ہے۔ اِن رہنماؤں نے بنیادی ڈہانچے کا ایک رابطہ گروپ تشکیل دیا ہے جو شفاف، اعلی معیار کے حامل ایسے منصوبوں کی تیاری میں معاونت کرے گا جو مقامی کمیونٹیوں کی مدد کرتے ہوں اور ماحولیاتی معیارات پر پورے اترتے ہوں۔
  • سائبر سکیورٹی: مشترکہ معیاروں، محفوظ سافٹ ویئروں اور قابل اعتماد ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سمیت بہتریاں لانے کی خاطر، کواڈ کا ایک نیا سینیئر سائبر گروپ چاروں ممالک سے تعلق رکھنے والے حکومتی اور صنعتی ماہرین کا اجلاس بلائے گا۔
  • خلا: کواڈ رہنماؤں نے خلائی تعاون پر تبادلہ خیال شروع کیا ہے جس میں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر نظر رکھنے، آفات کے لیے تیاری اور سمندری وسائل کے بہتر استعمال کے لیے سیٹلائٹ ڈیٹا شیئر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں کواڈ رہنماؤں نے محفوظ اور زیادہ خوشحال مستقبل کے حصول میں مختلف شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔

اِن رہنماؤں نے کہا، “ایک ایسے وقت میں جو ہم سب کی آزمائش کا وقت ہے، ایک آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل کا حصول ہمارا پختہ عزم ہے اور اس شراکت داری کے لیے ہمارا وژن بدستور بلند مقصد اور دور رس ہے۔”