کووِڈ-19 کے خلاف جنگ میں امریکہ کی بحر الکاہل کے جزیرہ نما ممالک کی مدد

عورت نے ایک بچے کو اٹھایا ہوا ہے۔ (© Laszlo Mates/Shutterstock)
امریکہ بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کی کووِڈ-19 کا مقابلہ کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ اس کی ایک مثال اوپر مئی 2019 کی اس تصویر میں دکھایا گیا ونوآٹو میں صحت کا یہ مرکز ہے۔ (© Laszlo Mates/Shutterstock)

کووِڈ-19 کو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے امریکہ بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کی مدد کرنے کے لیے تقریباً 40 ملین ڈالر فراہم کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے 29 اپریل کو کووِڈ-19 کے جواب میں امریکی عالمی ردعمل پر بات کرتے ہوئے کہا، “ہم نے بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں جو کام کیا ہے اُس پر مجھے خصوصی فخر ہے۔”

بحرالکاہل کے جزائر میں امریکی فنڈنگ سے لیبارٹریوں کی تیاری، انفیکشن پر قابو پانے اور صحت عامہ کے مواصلات پر آنے والے اخراجات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

محکمہ خارجہ کے مطابق گزشتہ 20 برسوں میں امریکہ نے بحرالکاہل کے جزائر میں پانچ ارب ڈالر سے زائد کی رقم امداد کے طور پر خرچ کی اور اس میں سے گزشتہ دہائی میں 620 ملین ڈالر سے زائد صحت کے شعبے میں خرچ کیے گئے۔

موجودہ فنڈنگ میں مندرجہ ذیل رقومات شامل ہیں:

محمکہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کی جانب سے بحرالکاہل کے جزائر پر مشتمل وسیع تر خطے کے لیے 9.8 ملین ڈالر

کووِڈ-19 کے سلسلے میں بحرالکاہل کے جن جزیرہ نما ممالک کو امریکہ کی جانب سے امدد دی جا رہی ہے اُن کی فہرست۔ (State Dept.)
(State Dept.)

مائیکرونیشیا کی وفاقی ریاستوں، جزائر مارشل اور پلاؤ کے لیے دی جانے والی امداد سے اِن ممالک کو ہسپتالوں کی گنجائش بہتر بنانے، ٹیسٹنگ اور سکریننگ کی سہولتوں میں اضافہ کرنے اور طبی ساز و سامان حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اِن تینوں ممالک کے ساتھ امریکہ کے خصوصی تعلقات ہیں جو ہر انفرادی ملک اور امریکہ کے درمیان آزادانہ تعلقات کے سمجھوتے کے ذریعے پروان چڑھے ہیں۔ اس سمجھوتے کے تحت امریکہ اِن ممالک کے سلامتی اور دفاعی امور کا ذمہ دار ہے۔

جزائر مارشل کے بہروں کے ماجورو تعلیمی مرکز کے ساتھ مل کر، امریکہ نے اشاروں کی زبان میں ہاتھ دھونے کے درست طریقوں کے بارے میں ایک تعلیمی ویڈیو تیار کرنے پر بھی کام کیا۔

یہ ویڈیو اُس وسیع تر صحت عامہ کے ابلاغ اور عوام کی شراکت کا ایک حصہ ہے جس کا مقصد اِن جزائر کو کووِڈ-19 کے لیے تیار کرنا اور اِس پر قابو پانا ہے۔ یہ ویڈیو مہاجرت کی بین الاقوامی تنظیم اور مقامی حکومت سمیت یو ایس ایڈ کی شراکت داری سے تیار کی گئی۔

فجی، کریباتی، نارو، ٹونگو اور ٹو والو کے لیے امریکی سفیر جوزف سیلا نے کہا، “امریکہ ایک پڑوسی کی حیثیت سے بحرالکاہل کے اپنے پڑوسیوں، اتحادیوں اور شراکت کاروں کے ساتھ شفاف انداز سے کام کر رہا ہے اور بحرالکاہل کے خطے کے عوام کے ساتھ پُرعزم انداز سے کھڑا ہے۔”