کووِڈ-19 کے مقابلے کے لیے امریکہ اور یورپ کا اشتراک

آگ بجھانے والے ٹرک کے قریب حفاظتی لباسوں میں ملبوس کھڑے لوگ۔ (DTRA)
امریکہ کے دفاعی خطرات کو کم کرنے کے ادارے میں تربیت حاصل کرنے والے جارجیا کے اہلکار (اوپر) جارجیا میں کووِڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کا کام کر رہے ہیں۔ (DTRA)

دیرینہ شراکت کاریوں پر انحصار کرتے ہوئے یورپ بھر میں بیماریوں کی روک تھام اور اُن کا سراغ لگانے کے لیے، امریکہ یورپی اقوام کی کووِڈ-19 کا مقابلہ کرنے میں مدد کر رہا ہے۔

نصف درجن سے زائد ممالک کی کیجانے والی اس مدد میں لیبارٹریوں کی بہتری اور ٹیسٹنگ کی سہولتیں شامل ہیں۔

11 اپریل کو اٹلی کے لیے امداد کا اعلان کرتے ہوئےامریکی وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا، “ان مشکل لمحات میں امریکہ اپنے شراکت کاروں اور اتحادیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کام کر رہا ہے تاکہ ضرورت مند ممالک کو انسانی مدد فراہم کی جا سکے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جا سکیں۔”

امریکہ نے نئے کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ملک اٹلی کے لیے ایک مضبوط امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ اس میں کووِڈ-19 کا سامنا کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے 50 ملین ڈالر کی معاشی مدد بھی شامل ہے۔ اس امداد سے ملک میں کام کرنے والے بین الاقوامی امدادی گروپوں اور اطالوی کمپنیوں کو طبی سامان کی پیداوار میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔

یورپ کے لیے امداد زندگیاں بچانے اور دنیا بھر کے ممالک پر نئے کورونا وائرس کے مرتب ہونے والے ثانوی اثرات کو کم کرنے کی امریکی تزویراتی پالیسی کا حصہ ہے (تازہ ترین جھلکیاں دیکھیے)۔

پورے براعظم میں موجود امریکی سفارخانوں نے بھی اس وباء کے ردعمل کو مربوط بنانے میں مدد کی۔ سربیا میں امریکی سفیر انتھونی گاڈفری نے 10 اپریل کو سربیا کی کوووِڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے 6،000 ٹیسٹ کٹوں کی آمد کا اعلان کیا جو کہ سربیا کو دی جانے والی 1.35 ملین ڈالر کا حصہ ہیں۔

مالٹا اور پرتگال میں امریکی سفارت خانوں کے اہل کار چہرے پر لگانے والی شیلڈیں بنانے کے لیے اپنے تھری ڈی پرنٹر استعمال کر رہے ہیں تاکہ طبی کارکنوں محفوظ رکھنے میں مدد کی جا سکے۔

اسی طرح نیٹو کے ذریعے کام کرتے ہوئے امریکی افواج نے اٹلی، شمالی مقدونیہ، البانیہ، مونٹی نیگرو، اور بوسنیا اور ہرزیگوینا سمیت اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کو انتہائی اہم طبی سامان پہنچایا ہے۔ اتحادیوں اور شراکت کاروں کے مابین، امداد کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں اور وسائل میں ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے نیٹو کووِڈ-19 کے سلسلے میں دی جانے والی امداد کو مربوط بنا رہا ہے۔ سب سے زیادہ ضرورت مندوں تک امداد کے پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے نیٹو اپنی سٹرٹیجک ایئر لِفٹ کیپ بیلٹی (فضائی باربرداری کی سہولتوں) کو استعمال میں لا رہی ہے۔

کووِڈ-19 کے بین الاقوامی ردعمل میں مدد کرنے کے لیے امریکی حکومت کا ایکشن پلان گزشتہ 20 برس کے دوران عالمی صحت اور انسانی امداد کے طور پر دی جانے والی 170 ارب ڈالر کی امریکی امداد کا ایک تسلسل ہے۔

اس کی ایک مثال 1990 کی دہائی کے اوائل میں امریکی سرمایہ کاری سے قبرص میں قائم کیا جانے والا “سائپرس انسٹی ٹیوٹ آف نیورولوجی اینڈد جینیٹکس” (دماغ اور جینیات کا قبرصی ادارہ) ہے۔ کووِڈ-19 کی حالیہ وباء کے دوران یہ ادارہ ایک ایسے قومی رہنما ادارے کے طور پر سامنے آیا ہے جس نے 14,000 سے زائد افراد کے نئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے ہیں۔ ٹیسٹوں کی دنیا میں فی کس شرحوں کے حوالے سے یہ بلند ترین شرح ہے۔

بیماریوں کی روک تھام اور اُن پر قابو پانے کے امریکی مراکز (سی ڈی سی) اور جارجیا میں عہدیداروں کے درمیان برسوں کے تعاون کے نتیجے میں حال ہی میں کووِڈ-19 کی روک تھام اور سراغ لگانے میں جارجیا کے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے 200 سے زائد کارکنوں کو تربیت دی گئی۔