کووڈ-19 ویکسین کی تقسیم میں امریکہ اور بلجیئم کی سرفہرست شراکت داری

ایک مرد اور ایک عورت ویکسین کے ڈبوں کو فریزر میں رکھ رہے ہیں (© Kenzo Tribouillard/AFP/Getty Images)
پیئورز، بلجیئم میں فائزر کی فیکٹری کے ملازمین فائزر-بائیو این ٹیک کووڈ-19 ویکسین کو فریزر میں رکھ رہے ہیں۔ (© Kenzo Tribouillard/AFP/Getty Images)

امریکہ اور بلجیئم مل کر جو کام کر سکتے ہیں اُس کی فائزر کی حاصل کی جانے والی غیرمعمولی کامیابی سے بہتر اور کوئی مثال ہو ہی نہیں سکتی۔ یاد رہے کہ فائزر کے امریکہ اور یورپ میں سائنس دانوں نے کووڈ-19 وبا کے خلاف دنیا کی جنگ میں قیادت کی۔

بلجیئم کی دوائیں تیار کرنے والی کمپنیاں آس کامیابی کے ثمرات دنیا تک پہنچا رہی ہیں۔

 "فائزر-بائیو این ٹیک کووڈ-19" کے لیبل والی شیشی اور اس میں لگی سوئی (© Eric Lalmand/AP Images))
18 فروری کو اوورائے، بلجیئم میں ایک ویکسین سنٹر میں کووڈ-19 ویکسین لگانے کی مہم کے شروع میں سب سے زیادہ خطرات کا سامنا کرنے والے افراد کو ویکسین لگانے کے لیے فائزر اور بائیو این ٹیک کی دریافت کردہ ویکسین کی ایک شیشی۔ (© Eric Lalmand/AP Images)

فلینڈرز میں فائزر کی دوائیں بنانے والی فیکٹری کووڈ-19 کی ویکسین بناتی ہے اور اسے دنیا بھر میں اپنے گاہکوں تک پہنچاتی ہے۔

دواسازی، بلجیئم کی معیشت کا ایک انتہائی اہم جزو ہے اور دواسازی میں امریکہ دنیا بھر میں بلجیئم کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ بلجیئم کے دواؤں کے شعبے کی ایک تہائی تعداد امریکی کمپنیوں میں کام کرتی ہے۔