امریکہ اور بین الاقوامی شراکت داروں نے دنیا بھر میں کووڈ-19 ویکسی نیشن کو بڑھانے، وبائی امراض کے شدید مرحلے کو ختم کرنے اور عالمی صحت کی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے کووڈ-19 کے ایک نئے “گلوبل ایکشن پلان” [عالمگیر عملی منصوبے] کا آغاز کیا ہے۔
وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 14 فروری کو اُن اقوام اور تنظیموں کے ایک ورچوئل اجلاس میں اس منصوبے کا اعلان کیا جو ویکسینیں لگانے میں دنیا کی مدد کر رہے ہیں۔
بلنکن نے اجلاس کے آغاز میں مزید کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا، “اربوں لوگوں کو کووِڈ کے خطرات لاحق ہیں۔ ہمیں اُن تمام کوششوں اور تعاون میں اضافہ کرنے اور تیزی لانے کی ضرورت ہے جو ہمارے ممالک پہلے ہی سے کر رہے ہیں۔”
کم آمدنی والے ممالک میں 11% سے بھی کم لوگوں کو کووڈ-19 کی ویکسین لگائی گئی ہے۔ جبکہ عالمی ادارہ صحت نے ستمبر 2022 تک ہر ملک کی 70 فیصد آبادی کو کورونا کی ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ اس وقت تقریباً 90 ممالک اس ہدف کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔
.@SecBlinken on the COVID pandemic: We know from hard experience that as long as the virus is percolating anywhere, it may be developing new variants, and those variants may come back and defeat the defenses and remedies that we put in place. https://t.co/W0PzCNBbq0 pic.twitter.com/NlZAm9ygB0
— Department of State (@StateDept) February 14, 2022
نیا گلوبل ایکشن پلان ویکسین کی ترسیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کر رہا ہے اور اس کا مقصد درج ذیل طریقوں سے ویکسی نیشن کی شرح کو بڑھانا ہے:-
- کووڈ-19 کی ویکسینوں تک رسائی کو بڑھا کر ویکسین کے زیادہ ٹیکے لگانا۔
- کووڈ-19 کی ویکسینوں، ٹیسٹ کِٹوں اور کووڈ-19 کے علاجوں کے ترسیلی سلسلوں میں بہتری لانا۔
- معلومات کی اُن کمیوں کو پورا کرنا جو ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا باعث رہی ہیں۔
- ویکسینوں اور آلات سمیت صحت کے کارکنوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کرنا۔
- کووڈ-19 کے مریضوں کی علاج تک رسائی کو بہتر بنانا۔
- وبائی بیماریوں کا سامنا کرنے کی خاطر تیاری کے لیے، دیرپا مالی امداد سے صحت کی عالمی سکیورٹی کو مضبوط بنانا۔
اس اجلاس میں آسٹریلیا، کینیڈا، کولمبیا، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، نیوزی لینڈ، سعودی عرب، سینی گال، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، سپین، برطانیہ اور امریکہ کے نمائندوں کے علاوہ افریقی یونین، یورپی کمیشن اور صحت کے عالمی ادارے [ڈبلیو ایچ او] کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
امریکہ گلوبیل ایکشن پلان کے تمام پہلوؤں کی حمایت کرے گا اور رسدی سلسلوں کو مضبوط بنانے اور عالمی صحت کی سلامتی کو بہتر بنانے کی کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کرے گا۔ عالمی ویکسی نیشنوں پر توجہ برقرار رکھنے کے لیے، صدر بائیڈن اس سال کے آخر میں کووڈ-19 کے ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے۔

بلنکن نے افریقہ کے ویکسین کے حصول کے ٹرسٹ کو جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ-19 ویکسینوں کی 5 ملین خوراکوں کا عطیہ دینے کا اعلان کیا۔
امریکہ پہلے ہی 110 سے زائد ممالک کو کووڈ-19 ویکسینوں کی 435 ملین سے زائد محفوظ اور موثر خوراکیں پہنچا چکا ہے۔ پہنچائی جانے والی ویکسینیں دنیا بھر میں ویکسین کی 1.2 ارب خوراکوں کا ایک ایسا عطیہ دینے کے عزم کا حصہ ہے جو سیاسی شرائط سے پاک ہے۔ امریکہ کے ویکسین کے بہت سے عطیات کووڈ-19 ویکسینوں کی رسائی (کوویکس) نامی پروگدرام کے تحت دیئے جاتے ہیں جو کہ ویکسینوں کے لیے وقف ایک بین الاقوامی شراکت داری ہے۔
بلنکن نے تقریباً 60 ممالک میں کووڈ-19 ویکسین کی فراہمی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جاپان کے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ یوگنڈا میں کووڈ-19 کی ویکسی نیشن میں حالیہ اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کامیابی بہت جلدی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
بین الاقوامی عطیات دہندگان اور ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے، یوگنڈا کی حکومت نے صرف چھ ہفتوں میں ملک کی کووڈ-19 ویکسی نیشن کی شرح کو 14% سے بڑھا کر 47% پر پہنچا دیا۔ اس کے نتیجے میں ملک کی بالغ آبادی کے تقریباً نصف حصے کو ویکسین لگا دی گئی ہے۔
بلنکن نے کہا، “ہم اسی معیارکی رابطہ کاری، شراکت داری اور عزم کے ساتھ، اس وبا کو ختم کر سکتے ہیں اور کریں گے۔”