امریکہ کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے اور مستقبل میں وباؤں کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ انٹونی جے بلنکن نے 17 فروری کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ورچوئل اجلاس کو بتایا کہ امریکہ ویکسین بنانے اور بین الاقوامی رسائی کے لیے، پسماندہ طبقات سمیت عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنا کا عزم کیے ہوئے ہے۔
بلنکن نے کہا، “جیسا کہ صدر بائیڈن واضح کر چکے ہیں، امریکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کی خاطر، ایک شراکت دار کی حیثیت سے کام کرے گا۔ یہ وبائی بیماری بھی ان چیلنجوں جیسا ہی ایک چیلنج ہے۔ اور اس سے ہمیں نہ صرف موجودہ بحران سے نمٹنے کا موقع ملتا ہے، بلکہ مستقبل کے لیے مزید تیار اور مضبوط بننے کا موقع بھی ملتا ہے۔”
بلنکن نے کووڈ-19 کے خلاف عالمی جدوجہد میں رہنمائی کرنے پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ امریکہ اس تنظیم کو مضبوط بنانے اور اس میں اصلاحات لانے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا اس ماہ کے آخر تک، موجودہ اور مستقبل کی تخمینہ شدہ مالی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او کو 200 ملین ڈالر سے زائد ادا کرنے کا ارادہ ہے۔
Watch @SecBlinken’s virtual remarks at the @UN Security Council VTC on Maintenance of international peace and security: Implementation of Resolution 2532 (2020), on the cessation of hostilities in the context of the COVID-19 pandemic. pic.twitter.com/Kl2wRwpBHc
— Department of State (@StateDept) February 17, 2021
محکمہ خارجہ
امریکی حکومت کا ادارہ
وزیر خارجہ بلنکن کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ورچوئل اجلاس سے خطاب دیکھیے۔ اس کا موضوع یہ ہے: بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنا: کووڈ-19 کے حوالے سے جنگوں کو بند کرنے سے متعلق قرارداد نمبر 2532 (2020)
صدر بائیڈن نے جنوری میں امریکی حکومت کو کووڈ-19 ویکسینوں کی عالمی رسائی (کوویکس) کے پروگرام میں مدد کرنے کا آغاز کرنے کی ہدایت کی۔ اس بین الاقوامی پروگرام کا مقصد عالمی سطح پر کووڈ-19 ویکسینوں تک مناسب رسائی کو یقینی بنانا اور 2021 کے آخر تک ویکسین کی دو ارب خوراکوں کی منصفانہ تقسیم کرنا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ امریکہ کا گیوی، اور دا ویکسین الائنس کے ذریعے کوویکس کے لیے اچھی خاصی مالی امداد فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ 2020ء میں امریکہ نے گیوی کی حفاظتی ٹیکوں کی عالمی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے ستمبر 2023 تک، 1.6 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ مسقتبل کی وباؤں کی روک تھام کے لیے صحت کے عالمی نظام کو مضبوط بنانے کی حمایت کرتا ہے جن کی چند ایک مثالیں یہ ہیں:-
- ٹیسٹ کرنے، وبا کا پتہ لگانے اور ذاتی حفاظت کے آلات کے ذریعے بیماریوں کا تیزی سے مقابلہ کرتے ہوئے، انسانی جانیں بچانے میں دنیا کے ممالک کی ایک انتباہی نظام کی تیاری میں مدد کرنا۔
- صحت کی عالمی سلامتی میں مدد کرنے کے لیے ایک مستحکم مالی نظآم کی تیاری میں مدد کرنا۔
- جنسی عدم مساوات جیسے وبا کے ثانوی اثرات سے نمٹنا۔
بلنکن نے کہا، “آگے بڑھتے ہوئے، صحت کے ہنگامی حالات کی روک تھام اور اِن کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ممالک کو ایک شفاف اور مضبوط عمل میں شریک ہونا چاہیے تاکہ دنیا جتنا زیادہ سے زیادہ اور جتنی جلدی سے جلدی ممکن ہو سکے سیکھے۔”
بلنکن نے کہا کہ کووڈ-19 کے بین الاقوامی ردعمل میں امریکہ پہلے ہی سب سے زیادہ عطیات دینے والا ملک بن چکا ہے۔ اس عالمگیر وبا کے خلاف جنگ میں امریکی محکمہ خارجہ اور امریکہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ ہنگامی اقتصادی امداد، صحت اور انسان دوست امداد کے لیے پہلے ہی 1.6 ارب ڈالر سے زائد کی امداد کا اعلان کر چکے ہیں۔
گزشتہ دو عشروں کے دوران امریکہ عالمی صحت کی امداد کے لیے 140 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کر چکا ہے۔
بلنکن نے کہا، “کووڈ-19 کے خلاف ردعمل میں ہر ملک کو اپنے حصے کا کام کرنے اور اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے۔”