جو بائیڈن باہر رکھے ڈائس کے پیچھے کھڑے تقریر کر رہے ہیں اور ایک آدمی ان کے قریب کھڑا ہے۔ (© Patrick Semansky/AP Images)
10 جون کو سینٹ آئیوز، انگلینڈ میں صدر بائیڈن ترقی پذیر ممالک کو کووڈ-19 ویکسین کی پچاس کروڑ خوراکوں کا عطیہ دینے کا اعلان کر رہے ہیں اور فائزر کے چیف ایگزیکٹو، البرٹ بورلا انہیں دیکھ رہے ہیں۔ (© Patrick Semansky/AP Images)

امریکہ کوویکس پروگرام کے ذریعے دنیا بھر کے تقریباً 100 ترقی پذیر ممالک کو عطیہ دینے کے لیے کووڈ-19 ویکسین کی پچاس کروڑ خوراکیں خرید رہا ہے۔

صدر بائیڈن نے 10 جون کو “امریکی عوام کے عظیم وعدے” کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عطیہ کووڈ-19 سے چھٹکارا دلانے کے لیے جمہوری ممالک کی مستقل کوششوں کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے 11 سے 13 جون کو سات ممالک کے گروپ (جی 7) کے رہنماؤں کے اجلاس سے پہلے تقریر کرتے ہوئے کہا، “ہم اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے دنیا کو اس وبائی بیماری سے نکلنے کے لیے رہنمائی کرنے میں مدد کرنے جا رہے ہیں۔”

دیگر ممالک کے رہنماؤں کے ہمراہ 11 جون کو جی 7 کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ وہ سب مل کر ویکسین کی 500 ملین اضافی خوراکیں عطیے کے طور پر دیں گے۔ اس عطیے کے بعد اجتماعی وعدے کے تحت عطیے میں دی جانے والی ویکیسین کی مجموعی خوراکوں کی تعداد ایک ارب ہو جائے گی۔ جی 7 ممالک میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔

ٹوئٹر:

صدر بائیڈن آج یہ اعلان کر رہے ہیں کہ امریکہ فائزر ویکسین کی پچاس کروڑ نئی خوراکیں خریدے گا اور انہیں دنیا کے کم اور نسبتاً کم درمیانی آمدنی والے 92 ممالک کو عطیے کے طور پر دے گا۔ اس تاریخی اقدام سے کئی ملین انسانی جانوں کو بچایا جا سکے گا۔

10 جون 2021 وائٹ ہاؤس

امریکہ ویکسین کی جن خوراکوں کا عطیہ دے رہا ہے وہ انتہائی موثر ہیں اور انہیں امریکی بائیو ٹکنالوجی کمپنی فائزر نے تیار کیا ہے۔ محفوظ اور موثر ویکسینوں تک منصفانہ اور مساوی رسائی میں آسانیاں پیدا کرنے والے پروگرام، کوویکس کے ذریعے کم اور نسبتاً کم درمیانی آمدنی والے 92 ممالک کو ویکسین کی یہ خوراکیں بھجوائی جائیں گیں۔

امریکہ کا یہ عطیہ دنیا کے کسی ایک ملک کی جانب سے دیا جانے والا سب سے بڑا عطیہ ہے۔ امریکہ اگست میں فائزر-بائیو این ٹیک ایم آر این اے ویکسین کی خوراکوں کی ترسیل شروع کر دے گا۔ ویکسین کی 200 ملین خوراکیں اس سال کے آخر تک پہنچائی جائیں گیں۔ بقیہ 300 ملین خوراکیں 2022 کی پہلی ششماہی میں بھجوائی جائیں گیں۔

جس نئے عطیے کا اعلان کیا گیا ہے وہ ویکسین کی 80 ملین اُن خوراکوں کے علاوہ ہے جس کا امریکہ کا اختتام جون سے پہلے پہنچانے کا پروگرام ہے۔ اِن خوراکوں میں سے کم از کم 75 فیصد خوراکیں کوویکس پروگرام کے ذریعے فراہم کی جائیں گیں۔

 عمارت کے سامنے لوگ سفید خیمے سے ویکسین لگوانے کے لیے لائن میں کھڑے ہیں (© Brian Inganga/AP Images)
6 اپریل کو نیروبی میں کینیا کے شہری کوویکس پروگرام کے تحت فراہم کی جانے والی کووڈ-19 ویکسین لگوانے کے لیے لائن میں کھڑے ہیں۔ (© Brian Inganga/AP Images)

امریکہ نے کوویکس کے لیے چار ارب ڈالر دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ نے کئی ملین ڈالر کے آلات، ٹیسٹوں اور علاج معالجے کے لیے اُن ممالک کو عطیات دیئے ہیں جنہیں ان کی اشد ضرورت ہے۔

10 جون کو اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ غیر مشروط طور پر ویکسین کےعطیات دے رہا ہے اور ان کے بدلے دوسرے ممالک کی حمایت یا مراعات حاصل کرنے کی خاطر سودے بازی نہیں کررہا ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم  یہ کام انسانی جانیں بچانے اور اس وبا کو ختم کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔ بس اتنی سی بات ہیں۔ اس کے علاو کچھ نہیں۔”