کووڈ-19 کے دوران امریکہ کا میکسیکو اور وسطی امریکہ کے ممالک کے لیے امداد میں اضافہ

دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا سامان (© Moises Castillo/AP Images)
21 مئی کو گوئٹے مالا سٹی میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرتے ہوئے طبی کارکنوں نے حفاظتی لباس پہن رکھے ہیں۔ (© Moises Castillo/AP Images)

امریکہ کی میکسیکو اور وسطی امریکہ کے ممالک کے ساتھ شراکت سے کووڈ-19 کے مضبوط ردعمل اور (خطے کے) تمام ممالک کے ایک روشن تر مستقبل کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔

اس وبا کے شروع ہونے سے لے کر آج تک امریکہ ثانوی امداد کے طور پر ایلسلویڈور، گوئٹے مالا، ہنڈراس اور میکسیکو کو کووڈ-19 کے اثرات کم کرنے کے لیے 22 ملین ڈالر سے زائد کی امداد دے چکا ہے۔

اس امداد میں مندرجہ ذیل کام شامل ہیں:-

  • ایلسلویڈور کو صحت کے شعبے میں اور مالی کریڈٹ کے لیے 6 ملین ڈالر۔
  • گوئٹے مالا کو صحت کے اداروں کو مضبوط بنانے اور پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت سے متعلق لاحق خطرات کے ابلاغ اور ان خطرات کا سدباب کرنے کے لیے انسانی بنیادوں پر دیئے جانے والے 4 ملین ڈالر۔
  • ہنڈراس کو لیبارٹریوں میں بہتر سہولتوں کی فراہمی اور بیماریوں پر نطر رکھنے کی صلاحیتیں بڑہانے کے لیے اور پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت سے متعلق لاحق خطرات کے سدباب کے لیے 4 ملین ڈالر۔
  • میکسیکو کو پناہ گزینوں، سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں اور دیگر زدپذیر مہاجرین کے لیے کووڈ-19 کا سامنا کرنے کی خاطر 8 ملین ڈالر سے زائد۔
  • ایلسلویڈور، گوئٹے مالا اور ہنڈراس کو اس وبا کے دوران زدپذیر افراد کی مدد کے لیے انسانی بنیادوں پر علاقائی امداد کی شکل میں 845,000 ڈالر۔
میکسیکو اور وسطی امریکہ کے ممالک کو کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے امریکی حکومت کی جانب سے دی جانی والی امداد کا تصویری خاکہ (State Dept./B. Insley)
(State Dept./B. Insley)

کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے ہر ملک کو دی جانے والی امداد کے علاوہ امریکہ نے حال ہی میں گوئٹے مالا، ہنڈراس اور ایلسلویڈور کی امداد کی بحالی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت تینوں ممالک کو 258 ملین ڈالر کی مجموعی امداد دی جائے گی۔ اس امداد سے متعلقہ ممالک کی سلامتی، بہتر حکومت، اور معاشی مواقع کو بہتر بنانے میں مدد کی جائے گی تاکہ اِن کے شہریوں کو اپنے گھروں کے قریب رہ کر اپنے محفوظ اور خوشحال مستقبلوں کی تعمیر میں مدد میسر آ سکے۔

اس پورے خطے میں امریکہ نجی اور سرکاری شعبے کی شراکتوں اور معاشی کامیابی کے لیے مجموعی حکومتی سوچوں پر مبنی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کی ایک مثال امریکہ کریس ہے۔ جنوری تک امریکہ کی بین الاقوامی ترقیاتی مالی کارپوریشن (ڈی ایف سی) ایلسلویڈور میں توانائی، صاف پانی اور مالی خدمات کے شعبوں میں 500 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکی ہے۔

ڈی ایف سی نے اعلان کیا ہے کہ وہ گوئٹے مالا کے “بانکو انڈسٹریل کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو دیئے جانے والے قرضوں میں اضافے کی خاطر 200 ملین ڈالر کا قرض دے گی۔ ان کاروباروں کو کم و بیش 14 ملین ڈالر کے کریڈٹ کی کمی کا سامنا ہے جس سے اُن کی اپنے کاروباروں کوپھیلانے، آمدنیاں بڑھانے، اور نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحتیں محدود ہوتی جا رہی ہیں۔”

ایسے منصوبوں سے ایک آزاد اور جمہوری مغربی نصف کرے کے ساتھ امریکی عزم مزید پختہ ہوتا ہے۔

ڈی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو افسر، ایڈم بوئلر کا کہنا ہے، “اس طرح کے منصوبے دنیا کے سب سے زیادہ سہولتوں سے محروم طبقات میں شمار ہونے والے طبقات کو اوپر اٹھانیں گے۔ ایسے حالات میں اِن منصوبوں کے اثرات خاص طور پر ایسے میں بہت مثبت ہوں گے جب دنیا عالمی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی صحت کی اور معاشی مشکلات کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہے۔”