پہاڑوں میں زمین سے اٹھنے والی بھاپ کا ایک خوبصورت منظر (© Joseph Thomas Photography/Shutterstock.com)
'موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکہ اور کیریبیئن ممالک کی شراکت داری کے 2030' نامی پروگرام کے تحت اوپر تصویر میں دکھائے گئے ڈومینیکا کے علاقے سمیت کیریبیئن کے خطے میں توانائی کی سکیورٹی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی صلاحیتوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ (© Joseph Thomas Photography/Shutterstock.com)

بہاماس کے ایک  تاریخی دورے کے دوران نائب صدر ہیرس نے کیریبیئن ممالک کی صاف توانائی  پر منتقلی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

نائب صدر نے 8 جون کو کہا کہ “پڑوسیوں کی حیثیت سے امریکہ کے اور کیریبیئن ممالک کے مفادات مشترکہ ہیں اور وہ کئی بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں۔” انہوں نے امریکہ اور کیریبیئن ممالک کے مابین شراکت داری کو “ہماری باہمی سکیورٹی اور خوشحالی کے لیے لازم قرار دیا۔”

انہوں نے اِن خیالات کا اظہار ناساؤ میں امریکہ اور کیریبیئن رہنماؤں کے اجلاس کے دوران کیا جس کی انہوں نے اور بہاماس کے وزیر اعظم فلپ ڈیوس نے مشترکہ میزبانی کی۔ خطے کے رہنماؤں کے ساتھ اُن کی یہ چوتھی ملاقات تھی۔

کملا ہیرس، فلپ ڈیوس کے قریب کھڑیں مسکراتے ہوئے سوٹوں میں ملبوس افراد سے مل رہی ہیں (© Dante Carrer/Reuters)
نائب صدر ہیرس [درمیان میں] اور بہاماس کے وزیر اعظم فلپ ڈیوس [دائیں طرف] 8 جون کو بہاماس کے پیراڈائز آئی لینڈ پر کیریبیئن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں سے قبل عہدیداروں سے مل رہے ہیں۔ (© Dante Carrer/Reuters)
ہیرس نے اپنے دورے کے دوران کیریبیئن میں آب و ہوا، توانائی، غذائی سلامتی اور انسانی ہمدردی کے تحت دی جانے والی امداد کے لیے 100 ملین ڈالر سے زائد کی امداد کا اعلان کیا۔

بہاماس کی 1973 کی آزادی کے بعد ہیرس بہاماس کا دورہ کرنے والی امریکی حکومت کی اعلٰی ترین شخصیت ہیں۔

موسمیاتی محاذ پر پیشرفت

ہیرس نے اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا کہ موسمیاتی بحران کے حوالے سے “کیریبیئن ممالک اگلی صفوں میں کھڑے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ طاقتور طوفان معاشی ترقی کو ختم کر سکتے ہیں، اور نشیبی جزیروں کو روزافزوں کٹاؤ، سیلابوں اور مہلک طوفانوں کا سامنا رہتا ہے۔

اسی لیے گزشتہ برس متعلقہ ممالک کے رہنماؤں نے امریکی براعظموں کے سربراہی اجلاس کے دوران ‘موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے ‘امریکہ اور کیریبیئن ممالک کی شراکت داری 2030‘ کا آغاز کیا جسے مخففاً پی اے سی سی 2030 بھی کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاس اینجلیس میں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد امریکہ نے پورے خطے میں بشمول ذیل کے صاف توانائی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے میں مدد کی ہے:-

  • سینٹ لوسیا میں شمسی مائکرو گرڈ سے سکولوں، ہسپتالوں اور پانی صاف کرنے والے پلانٹوں کو بجلی کی فراہمی۔
  • ڈومینیکا اور سینٹ کٹس  اینڈ  نی وس میں تجارتی پیمانے پر زیر زمین حرارت کی مدد سے جیو تھرمل پاور پراجیکٹوں کی تیاری۔
  • اینٹیگوا اور باربوڈا میں صاف توانائی کے شعبے میں افرادی قوت کی تربیت۔
  • ڈومنیکن ری پبلک میں بیٹریوں میں ذخیرہ شدہ بجلی کو بجلی کے مرکزی نظام سے مربوط کرنا۔  
  • جمیکا میں ملکی بنیادوں پر بنیادی ڈھانچوں کے ایک ہنگامی نظام کی تیاری۔

ہیرس نے کہا کہ خطے کی سلامتی اور خوشحالی کا تقاضہ ہے کہ “اس قسم کی شراکت کاری اور شراکت داری” کے طریقے وضح کیے جائیں جیسا کہ گزشتہ دو برسوں میں وضح کیے گئے ہیں۔

امریکہ  پی اے سی سی 2030 کی کس طرح مدد کرتا ہے

سولر پینلوں کے قریب کھڑی عورت مسکرا رہی ہے۔ یہ پینل اس عورت نے لگائے ہیں (Courtesy of Zahra Ennis/USAID)
زاہارہ اینیس جمیکا میں شمسی توانائی کی ایک چھوٹی کمپنی میں کام کرتی ہیں۔ کیریبیئن کے خطے میں واقع ممالک ‘موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکہ اور کیریبیئن ممالک کی شراکت داری کے 2030’ منصوبے کے تحت قابل تجدید توانائی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ (Courtesy of Zahra Ennis/USAID)

پی اے سی سی 2030 کے دیگر منصوبوں میں مندرجہ ذیل منصوبے بھی شامل ہیں:-

  • موسمیاتی موافقت: ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے لیے تیاری کرنے اور اس کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالنے کے لیے ٹکنالوجی متعارف کرانے کی خاطر نجی شعبے کو متحرک کرنے کے لیے 20 ملین ڈالر۔
  • آفات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنا: ماحولیاتی تباہیوں کی روک تھام اور بہتر تیاری اور ہنگامی ردعمل کو بہتر بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر۔
  • “پاور آور”: کیریبیئن ممالک کے توانائی کے ضابطہ کار بجلی پیدا کرنے کے ماحول دوست نظام اور زیادہ سے زیادہ برقی کاروں کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے صاف  توانائی میں سرمایہ کاری اور توانائی کی خریداری کے طریقوں کے بارے میں جاننے کے لیے ایک نئے تربیتی سلسلے کا آغاز۔
  • سیلابوں سے جڑے خطرات کا سامنا کرنے میں مدد: کیریبیئن ممالک کے لوگوں کی سمندروں میں اٹھنے والے استوائی طوفانوں کے راستوں اور ساحلی علاقوں میں آنے والے سیلابی ریلوں سے جڑے خطرات کو سمجھنے میں مدد کرنے کے لیے امریکہ کے سمندروں اور فضا کے قومی ادارے کے ماہرین کی جانب سے تیار کیے گئے نقشوں کی فراہمی۔

ہیرس نے کہا کہ “ہماری انتظامیہ اور امریکہ کی بھرپور نیت ہے کہ یہ جانتے ہوئے اس اچھے کام کو جاری رکھیں کہ بلاشبہ بہت سا کام کرنا ابھی باقی ہے مگر اس میں پیشرفت ضرور ہوئی ہے”۔

[اوپر تصویر] بحیرہ کیریبیئن کے کنارے پہاڑی پر لگائے گئے ٹربائن (© Todd Aaron Sanchez/Shutterstock.com)
نئے منصوبوں میں کیریبیئن ممالک میں سمندری طوفانوں کا مقابلہ کرنے میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے ٹربائن بھی شامل ہیں۔ اس کی ایک مثال ڈومینیکن ری پبلک میں لگائے گئے [اوپر تصویر] یہ ٹربائن ہیں۔ (© Todd Aaron Sanchez/Shutterstock.com)