23 جنوری کو جب خوان گوائیڈو وینز ویلا کے عبوری صدر بنے تو ایک وقت کے اس خوشحال ملک کا عوامی صحت کا نظام تباہ ہو چکا تھا۔
75 دنوں کے بعد گوائیڈو کے انسانی ہمدردی کے مشن کے وینز ویلا کے عوام پر ایسے نتائج مرتب ہوئے ہیں جنہیں دیکھا جا سکتا ہے۔

گوائیڈو نے 23 جنوری اور 8 اپریل کے درمیانی عرصے میں وینیز ویلا کے طول و عرض میں غیر سرکاری تنظیموں کو منظم کیا اور 70,000 شہریوں کی صحت کی ضروریات پوری کی گئیں۔ اس مقصد کے لیے “صحت کے دن” اور “صفائی ستھرائی کے دن” منائے گئے جن کے دوران مشکلا ت کے شکار گھرانوں کو بنیادی طبی سہولتیں اور حفظان صحت کی کِٹیں فراہم کی گئیں۔
گوائیڈو نے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس اور ہلال احمر کی بین الاقوامی سوسائٹیوں کو وینیز ولا میں جاری بحران کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے اور امدادی سامان فراہم کرنے کی درخواست کی جو قبول کر لی گئی۔
قومی اسمبلی کی اِن پیشرفتوں کے باوجود خوراک اور دوائیوں کی شدید قلتوں کی وجہ سے وینیز ویلا کے 600,000
افراد ابھی تک خطرات سے دوچار ہیں۔