ایسے میں جب مادورو حکومت وینیز ویلا میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں اور ہسپتالوں کی تیاری کے بارے میں عوام سے جھوٹ بول رہی ہے، عبوری صدر خوان گوائیڈو اور قومی اسمبلی کووِڈ-19 کے خلاف ردعمل میں شفاف اور سچا قائدانہ کردار اپنائے ہوئے ہیں۔
گوائیڈو نے ٹوئٹر پر کہا، “اس عالمی وباء سے نمٹنے میں معلومات ایک کلیدی عنصر ہے۔ وینیز ویلا ہمارے ہاتھوں میں ہے۔”
گوائیڈو اور قومی اسمبلی نے 9 اپریل کو آن لائن ایک ایسے پلیٹ فارم کا اجرا کیا جو مفت ہے اور ہر ایک کی دسترس میں ہے۔ اس پلیٹ فارم سے وینیز ویلا کے لوگوں کو اپنی علامات کی تشخیص اور علاج کے لیے پیشہ ور افراد سے رابطہ کرنے میں مدد ملے گی۔
جب کسی فرد میں وائرس سے ملتی جلتی علامات پائی جائیں تو وہ فرد وٹس ایپ کے ذریعے ایک میسیج بھیج کر اِن علامات کو جاننے کے بارے میں ایک لِنک وصول کر سکتا ہے جس کے ذریعے وہ کسی پیشہ ور معالج سے رابطہ کر سکے گا۔ اس کے بعد یہ معالج متعلقہ شخص کو طبی مشورہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اگلے اقدامات بھی تجویز کرے گا۔
12 اپریل کو قومی اسمبلی نے مادورو حکومت کی طرف سے پہلے وٹس ایپ نمبر کو ہیک کرنے کی مادورو کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے وٹس ایپ کا ایک نیا نمبر جاری کیا۔ پہلی لائن کو بند کرنے سے قبل قومی اسمبلی نے دیکھا کہ اس لائن پر تین دنوں میں 20,000 وزِٹ ہوئے۔
قومی اسمبلی کے ایک بیان میں کہا گیا، “اِس سہولت پر حملہ کرنے کا مطلب وینیز ویلا کے شہریوں پر حملہ کرنا ہے۔ (وینیز ویلا کے شہریوں) کو سچ جاننے کا حق حاصل ہے۔”
A true government FOR THE PEOPLE of #Venezuela would do everything in its power to protect its citizens from #COVID19.
Instead, the corrupt Maduro regime is shipping petroleum products to #Cuba, products that could have been used to help transport badly needed health supplies.
— Michael G. Kozak (@WHAAsstSecty) April 9, 2020
کووِڈ-19 کے بحران کے دوران وینیز ویلا کے شہریوں کی (امدادی) سامان حاصل کرنے میں مدد کی خاطر گوائیڈو اور قومی اسمبلی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔ عوام کو تازہ ترین معلومات سے آگاہ رکھنے کے لیے وہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کے تعاون سے سائنسی تحقیق سے ثابت شدہ معلومات بھی لوگوں تک پہنچا رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر گوائیڈو نے ایک ویڈیو میں کہا، ” اُس پیچیدہ انسانی ہنگامی صورت حال کی وجہ سے جس کی ہم برسوں سے مذمت کرتے چلے آرہے ہیں، کورونا وائرس کی وباء کے مقابلے میں وینیز ویلا کا شمار کمزور ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ یہ (صورت حال) ہمیں اور بہت سے خطرات سے دوچار کر رہی ہے اور اسی وجہ سے ہم یہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔”