
ریجینا گاکپو روزانہ گھانا کے شہرعکرہ کے قریب واقع ایڈا ویسٹ ڈسٹرکٹ کے ‘ ایامام ہیلتھ سنٹر’ پہنچتی ہیں اور کووڈ-19 ویکسین کی خوراکیں، روئی اور جراثیم کش چھوٹی پٹیاں اور جمع کرتی ہیں۔ یہ سب کچھ اُن کے لیے ایک رات پہلے تیار کر دیا گیا ہوتا ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کرنے والی یہ طبی کارکن اس سے پہلے بائبل پڑھ چکی ہوتی ہے اور عبادت کرچکی ہوتی ہے جس میں انہوں نے یہ دعا مانگی ہوتی ہے، “خدایا یہ دن اچھا کرنا۔”
گاکپو کا شمار گھانا میں صحت کے اُن سینکڑوں طبی کارکنوں میں ہوتا ہے جنہیں کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) نے تربیت دی ہے۔ وہ دشوار علاقوں میں پہنچنے کے لیے موٹرسائیکل استعمال کرتی ہیں۔ گاکپو اور اس کی ٹیم نے گھانا میں موبائل ویکسی نیشن کلینک قائم کیے، معلوماتی پروگرام منعقد کیے اور گھر گھر جا کر لوگوں کو کورونا کی ویکسین لگائی اور انہیں اس وباء کے بارے میں آگاہی دی۔
امریکہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر دنیا کو ویکسین فراہم کرنے کی کوشش کے سلسلے میں گھانا کو بلاقیمت کووڈ-19 ویکسین کی 11.6 ملین سے زائد خوراکیں فراہم کر چکا ہے۔ یو ایس ایڈ دیہی اور دشوار علاقوں سمیت ویکسین کی فراہمی میں بھی مدد کرتا ہے اور علاقائی ٹیموں کو ویکسین لانے لے جانے اور لوگوں کو لگانے کی تربیت دیتا ہے
اپریل تک گھانا میں تقریباً 5.6 ملین لوگوں کو مکمل طور پر کووڈ-19 کی ویکسینیں لگ چکی ہیں اور 9.3 ملین کو کم از کم ایک خوراک لگا دی گئی ہے۔ گھانا کا ہدف ہے کہ 2023 کے آخر تک 22.9 ملین افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگا دی جائے۔ یو ایس ایڈ کے طبی کارکنوں کی مدد کرنے سے گھانا کو اپنا ہدف پورا کرنے میں مدد مل رہی ہے۔

گاکپو کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کچھ لوگ یہ نہیں سمجھتے کہ کوڈ-19 کی ویکسین محفوظ اور موثر ثابت ہونے کے باوجود ایسا ممکن ہے کہ اس کے مضر اثرات سامنے آئیں۔ بعض لوگ ویکسی نیشن لگوانے کے لیے وقت لینے کے باوجود نہیں آتے۔ گاکپو اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے دیگر کارکن یہ ظاہر کرنے کے لیے اپنے حفاظتی ٹیکوں کے کارڈ لے کر جاتے ہیں کہ انہیں خود بھی ویکسین لگ چکی ہے اور یہ خوراکیں محفوظ ہیں۔
یو ایس ایڈ نے ویکسینوں کے بارے میں درست معلومات تیار کرنے اور لوگوں تک پہنچانے کی خاطر گھانا کے ساتھ مل کر کام کیا اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے طبی کارکنوں کی کووڈ-19 کی ویکسینیوں کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد کی۔ اس شراکت داری میں کووڈ-19 کی روک تھام اور حفاظتی ٹیکے لگوانے کی اہمیت پر قابل اعتماد مذہبی، روایتی اور کمیونٹی لیڈروں کے پیغامات کے ساتھ ساتھ گھانا کی مذہبی مناجات گانے والی گلوکارہ، سیلسٹین ڈونکور کا گایا ہوا کووڈ-19 کی ویکسین کا ایک ترانہ بھی شامل ہے۔
یو ایس ایڈ نے اس وبائی مرض کے آغاز سے لے کر اب تک کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہاتھ دھونے کی 24,300 سے زائد سٹیشن قائم کرنے میں مدد کی۔ اس کے علاوہ یو ایس ایڈ نے صحت کے کارکنوں کی حفاظت کے لیے منہ پر لگانے والے 1.7 ملین سے زائد ماسک، دستانے اور ایپرن تقسیم کرنے میں بھی ہاتھ بٹایا۔ یو ایس ایڈ نے گھانا میں وبائی مرض کے عروج کے دوران مریضوں کے لیے زندگی بچانے والی آکسیجن تیار کرنے کے لیے چار آکسیجن پلانٹوں کے کنسنٹریٹرز اور سلنڈر بھی فراہم کیے۔
ایڈا ویسٹ ڈسٹرکٹ جیسی بستیوں میں لوگوں کو کووڈ-19 ویکسین کے ٹیکے لگانے میں مدد کرنے کے لیے گاکپو اور دیگر کارکنان عزم اور دلجوئی سے کام کرتے ہیں۔ مشکلات کے باوجود گاکپو کہتی ہیں کہ وہ ہر روز دوسروں کی مدد کے لیے ایک نئے ولولے سے کام کرتی ہیں۔
وہ کہتی ہے، “ہمارا کام اس وبا کو پھیلنے سے روکنا ہے تاکہ لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔”
یو ایس ایڈ اس مضمون کو ایک مختلف شکل میں پہلے ہی شائع کر چکا ہے۔ یو ایس ایڈ کے مضموں کا مکمل متن پڑھیے۔