گھانا کے دیہاتیوں کو عالمی صارفین کے ساتھ جوڑنا

یہ مغربی افریقہ کے بنجر علاقوں سے لے کر امریکہ کے کاسمیٹک (بناؤ سنگھار کے) سٹوروں اور یورپ میں ٹافیوں کی دکانوں اور اس سے آگے تک پھیلا ہوا ایک لمبا سفر ہے۔ انہیں جو چیز آپس میں جوڑتی ہے وہ شئیا درخت اور ریٹا ڈیمپسن جیسے کاروباری افراد ہیں۔

ڈیمپسن شمالی گھانا کے گاؤں کا ایسی عورتوں کو منظم کرنے کے لیے سفر کرتی ہیں جو شئیا درختوں کے ساتھ لگنے والے گری والے  پھل جمع کرتی ہیں۔ وہ گریوں سے مکھن نکالنے اور اسے پیک کرنے میں اِن عورتوں کی مدد کرتی ہیں۔ یہ مکھن دوسرے ملکوں کو برآمد کیا جاتا ہے۔

 دو عورتیں پھل سے بھرے برتن سر پر اٹھا کر لے جا رہی ہیں۔ (Douglas Gritzmacher/USAID)
عورتیں شئیا کے گریوں والے پھل کو مکھن میں تبدیل کرنے کے لیے لے کر جا رہی ہیں۔ (Douglas Gritzmacher/USAID)

ڈیمپسن کہتی ہیں، “میں انہیں اکٹھا کرتی ہوں۔ میں ان میں مہارتیں سکھاتی ہوں۔ میں انہیں با اختیار بناتی ہوں تاکہ وہ ہمیشہ کچھ نہ کچھ کمائیں۔ یہ میرا کام ہے۔”

ڈیمپسن کئی ایک کردار ادا کرتی ہیں: وہ منتظم، تربیت کار، یکساں سوچ رکھنے والوں کو ملانے والی، شئیا (پھل کی) کی سفیر ہیں۔

پورے مغربی افریقہ میں، امریکہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ اور شئیا کا عالمی اتحاد 21 افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والی ایک کروڑ 60 لاکھ عورتوں کو امریکہ، امریکی براعظموں، یورپ، ایشیا، آسٹریلیا اور افریقہ میں کھانے پینے اور کاسمیٹک کی منڈیوں سے جوڑتا ہے۔

ایک عورت کام کرنے والی دوسری عورتوں سے محو گفتگو ہے۔ (Douglas Gritzmacher/USAID)
ریٹا ڈیمپسن شئیا پھل کی گریوں سے مکھن بنانے کے لیے گھانا کے علاقے گوپاناریگو میں دیہاتیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔ (Douglas Gritzmacher/USAID)

ڈیمپسن نے 33 عورتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کیا۔ اب تک وہ شئیا پھل اگانے اور چننے والی 1,000 سے زائد (عورتوں) کو منظم کرنے میں مدد کر چکی ہیں۔ جنوبی گھانا کے ایک گاؤں گوپاناریگو میں جہاں ڈیمپسن کام کرتی ہیں 130 عورتیں شئیا کی تجارت سے منسلک ہیں۔

ڈیمپسن کے امداد باہمی  کی تنظیم میں اور پورے مغربی افریقہ میں موجود ایسی ہی تنظیموں میں یہ یقینی بنانے میں کہ وہ قابل اعتماد مال تیار کریں عورتیں شئیا مکھن بنانے کے بہترین طریقے سیکھتی ہیں۔

اس کام سے ایسی کمیونٹیوں کے افراد کو اشد ضروری اور مستحکم آمدنی ہوتی ہے جہاں گھرانوں کا انحصار زراعت کی اچھی اور بری پیداوار کے چکر پر ہوتا ہے۔

عورتوں کا ایک گروپ۔ (Douglas Gritzmacher/USAID)
یوایس ایڈ زیادہ خود انحصار بننے کے لیے گھانا اور پوری خطے میں پھیلی عورتوں کی امداد باہمی کی تنظیموں کی مدد کر رہا ہے۔ (Douglas Gritzmacher/USAID)

ڈیمپسن کہتی ہیں، “میں نے لمبا فاصلہ طے کیا ہے اور مجھے فائدہ ہوا ہے۔ اور میں چاہتی ہوں کے (دوسری) عورتیں بھی ایسا ہی محسوس کریں۔”

یہ مضمون تفصیلی شکل میں یو ایس ایڈ کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔