وردی والی عورت میکسیکو کے جھنڈے کی طرف مسکراتے ہوئے اشارہ کر رہ ہے (U.S. Air Force/Sarayuth Pinthong)
امریکی فضائی فوج کی ٹیکنیکل سارجنٹ، آلیخاندرہ اویلا انٹر امیریکن ایئر فورسز اکیڈمی کے کمانڈنٹ کی ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ اویلا جوائنٹ بیس سان انٹونیو-لیک لینڈ، ٹیکساس میں ہسپانوی ورثے کا مہینہ منانے کے لیے فریم کیے ہوئے میکسیکو کے جھنڈے کے سامنے تصویر کھچوانے کے لیے کھڑی ہیں۔ (U.S. Air Force/Sarayuth Pinthong)

ہسپانوی نژاد امریکی، امریکہ کی افواج میں قابل قدر خدمات انجام دے رہے ہیں اور اُن کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

فوج میں شامل ہونے والے بہت سے ہسپانوی نژاد امریکی فوج کے ساتھ لگاؤ اور خاندانی روایات کا اُن وجوہات کے طور پر حوالہ دیتے ہیں جن کی بنا پر انہوں نے  فوجی پیشے کا انتخاب کیا۔ 15 ستمبر سے 15 اکتوبر تک منائے جانے والے ہسپانوی ورثے کے مہینے کے موقع پر فوج اِن امریکیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔

ہسپانوی نژاد امریکی قائدانہ عہدوں پر اور بیرون ممالک تزویراتی اہمیت کے حامل عہدوں پر کام کرتے ہیں۔ فوج میں حاضر سروس ہسپانوی نژاد امریکیوں کی تعداد 1985ء میں 3 فیصد تھی جبکہ 2019ء میں یہ تعداد بڑھکر 16 فیصد ہوگئی۔ فضائی فوج میں ہسپانوی یا لاطینی نژاد امریکیوں کی تعداد 15 فیصد سے اوپر ہے۔

مشیل پیئرس کو، جن کی والدہ پورٹو ریکو کی رہنے والی ہیں، فوج کی وکیلِ اعلٰی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ وہ وکیل ہیں اور فضائی فوج کی سابقہ افسر ہیں۔ اگر سینیٹ اُن کی نامزدگی کی توثیق کر دیتی ہے تو پیئرس اس عہدے پر کام کرنے والی پہلی ہسپانوی نژاد امریکی خاتون ہوں گی۔

فوج سے اُن کا تعلق خاندانی ہے۔ اُن کے والد ویت نام میں خدمات سرانجام دینے والے بحری فوج کے ریٹائرڈ چیف پیٹی افسر ہیں۔

 مائکروفون کے ذریعے بات کرتی ہوئی، مشیل پیئرس کی قریب سے لی گئی تصویر (© Caroline Brehman/CQ-Roll Call, Inc/Getty Images)
مشیل پیئرس فوج کی وکیلِ اعلٰی کے طور پر اپنی نامزدگی کے سلسلے میں 4 اگست کو سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کے سامنے ہونے والی سماعت میں حلفیہ بیان دے رہی ہیں۔ (© Caroline Brehman/CQ-Roll Call, Inc/Getty Images)

انہوں نے کہا، “میں بہت زیادہ خوش قسمت ہوں کہ میرے والد اور والدہ ایسے تھے جو ملک کی خدمت کرنے پر یقین رکھتے تھے۔ محنت کے وہ طور طریقے جو میں نے اپنے والدین سے سیکھے ہمیشہ میرے بہت کام آئے۔”

جولی گیرا فوج کے انٹیلی جنس کے عملے میں سارجنٹ میجر ہیں اور انٹیلی جنس کی سینیئر نان کمشنڈ افسر ہیں۔ وہ ٹوسان، ایریزونا میں اپنے چار چھوٹے بہن بھائیوں کی دیکھ بھال کرنے میں اپنی والدہ کی مدد کیا کرتی تھیں۔ اس طرح انہوں نے دوسروں کے لیے مثال قائم کرنا کم عمری میں ہی سیکھ لیا تھا۔

انہوں نے اپنے کالج کے تعلیمی اخراجات پورے کرنے میں مدد کی خاطر فوج میں شمولیت اختیار کی۔ اُن کے والد نے اُن کی قائدانہ صلاحیتوں کو اس وقت بھانپ لیا تھا جب اُن کی عمر محض 9 برس تھی۔

گویرا نے کہا، “انہوں نے مجھ میں نظم اور ضبط دیکھا اور سمجھ گئے کہ میں ایک ایسا فرد ہوں جسے ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ لہذا اسی وجہ سے انہوں نے بہت سے کام میرے ذمے لگا دیئے۔”

آلیخاندرہ اویلا  فضائی فوج میں ٹیکنیکل سارجنٹ ہیں اور اپنی سروس کے نویں سال میں ہیں۔ اُن کا شمار ایسے فوجیوں میں ہوتا ہے جن کا روزانہ کی بنیادوں پر اپنے ورثے سے تعلق جڑا رہتا ہے۔

اویلا کو “انٹر امیریکن ایئر فورسز اکیڈمی” میں ہسپانوی زبان بولنے کا اُس وقت موقع ملتا ہے جب وہ وسطی اور جنوبی امریکہ میں تعینات فوجیوں کو ہسپانوی زبان پڑھا رہی ہوتی ہیں۔ ان کی حال ہی میں ترقی ہوئی ہے اور وہ اکیڈمی کے کمانڈنٹ کی ایگزیکٹو آفیسر بن گئی ہیں۔

اُن کا آبائی علاقہ مونٹیرے، میکسیکو ہے۔ وہ جب 10 برس کی تھیں تو اپنے خاندان کے ہمراہ امریکہ منتقل ہو گئی تھیں۔ امریکہ میں آنے کے بعد انگریزی سیکھنے کا شمار اُن کی سب سے بڑی تبدیلیوں میں ہوتا ہے۔ گریجوایشن کے بعد وہ فضائی فوج میں شامل ہو گئیں جہاں انہوں نے تیزی سے ترقی کی۔

انہوں نے بتایا، “اب میں اکیڈمی میں ایگزیکٹو آفیسر ہوں۔ میری پیشہ وارانہ زندگی میں ایسا کوئی وقت نہیں آیا جب میں کوئی نہ کوئی نئی چیز سیکھ نہیں رہی ہوتی۔”