
وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بحرہند اور بحرالکاہل کے خطے کے اپنے دورے کے دوران 2 اگست کو “امریکی اصولوں اور ایشیائی خوشحالی کی ایک کہانی” بیان کی۔
پومپیو نے خطے میں امریکہ کے ثابت قدم اشتراکوں پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے بنکاک میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کی 34ویں کانفرنس میں کہا، “امریکہ آپ کے ساتھ آپ کی ترقی میں مدد کرتے ہوئے اور قریبی تعلقات بناتے ہوئے ہمیشہ رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔”.
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے تجزیے کا حوالہ دیتے ہوئے پومپیو نے کہا کہ انیسویں صدی کے بعد پہلی مرتبہ سال 2020 میں ایشیا کی اقتصادی پیداوار باقیماندہ دنیا کی مجموعی پیداوار سے زیادہ ہو جائے گی۔
بہت سے آسیان ممالک میں خوشحالی اس وقت آئی جب وہاں کی حکومتوں نے منصفانہ اور آزاد تجارت کے لیے سازگار حالات پیدا کیے۔ پومپیو نے کہا، “ہم دیکھ چکے ہیں کہ علاقائی خوشحالی اور اختراع، اچھی حکمرانی، اور قانون کی حکمرانی کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔”
اس خطے میں 4,200 امریکی کمپنیاں کاروبار کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس خطے میں ایک کھرب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سرمایہ کاری کی یہ رقم سب سے زیادہ ہے۔
پومپیو نے کہا، “کسی بھی حکومت کے مقابلے میں نجی سرمایہ کاروں کے پاس کسی دوسرے ملک کو پلوں، یا بندرگاہوں، یا بجلی کے نظاموں کی تعمیر کے واسطے دینے کے لیے سب سے زیادہ پیسے ہوتے ہیں۔”
“ٹرمپ انتظامیہ نے جنوب مشرقی ایشیا کے ہر ایک ملک کی خود مختاری، مشکلات سے نکلنے کی اہلیت اور خوشحالی پر سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔” ~ وزیر خارجہ پومپیو
وزیر خارجہ نے اس کردار کا خاص طور پر ذکر کیا جو امریکی بحریہ، بحر ہند اور بحرالکاہل میں جہاز رانی کے راستوں کو کھلا رکھنے میں ادا کر رہی ہے۔ اس کا مقصد تجارتی سامان کا دنیا کے کھلے پانیوں میں سے بحفاظت گزرنا ہے۔
انہوں نے کہا، “امریکہ باہمی بھلائی کے لیے چیزوں کی تعمیر کرتا ہے۔ اور ہم انہیں ایک لمبے عرصے تک چلنے کے لیے تعمیر کرتے ہیں۔”