صدر بائیڈن نے امریکہ کے بین الاقوامی تعلقات کو مستحکم بنانے اور دیگر ممالک کی مدد سے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کا عہد کیا ہے۔
خارجہ پالیسی کے بارے میں ایک اہم تقریرمیں بائیڈن نے کہا کہ امریکہ کووڈ-19 اور موسمیاتی تبدیلیوں اور دنیا بھر میں آزادی اور لوگوں کے وقار کو فروغ دینے جیسے عالمگیر چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
واشنگٹن میں محکمہ خارجہ میں بائیڈن نے 4 فروری کو تقریر کرتے ہوئے کہا، “امریکہ کے اتحاد ہمارے عظیم ترین اثاثے ہیں۔” عالمگیر چیلنجوں کو صرف “قوموں کے ایک ساتھ مل کر اور اشتراک سے کام کرنے سے ہی حل کیا جا سکے گا۔”
اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے ایک تجدید شدہ عزم کے ساتھ کام کرنے کا ذکر کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں امریکی جمہوری آدرشوں کو بہتر طور پر فروغ دے سکتا ہے اور مسابقین اور مخالفین کا بہتر طریقے سے مقابلہ کر سکتا ہے۔
اولین ترجیحات
صدر نے پوری دنیا میں امریکہ کے لیے کئی ایک اہم ترجیحات کا خاکہ بھی پیش کیا جس میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں:-
- کووڈ-19 وبا کا خاتمہ۔
- موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانا۔
- جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا۔
- یمن میں ہونے والی جنگ کا پرامن حل تلاش کرنا۔
- پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہنا اور انسان دوست امدادی پروگراموں کو مضبوط بنانا۔
This afternoon, I stopped by the State Department to meet with staff and thank them for their service to our nation. With their help, the United States will again lead not just by the example of our power, but by the power of our example. pic.twitter.com/0VyLgrMIAX
— President Biden (@POTUS) February 5, 2021
ٹویٹ
صدر بائیڈن
امریکی حکومت کا اکاؤنٹ
آج سہ پہر، میں محکمہ خارجہ کے عملے کے اراکین اور اُن کا شکریہ ادا کرنے کے لیے محکمہ خارجہ گیا۔ ان کی مدد سے امریکہ ایک با ر پھرمحض اپنی طاقت کی مثال سے نہیں ، بلکہ اپنی مثال کی طاقت سے رہنمائی کرے گا۔
بائیڈن نے روس کو انتخابی مداخلت، سائبر حملوں، اپوزیشن لیڈر ایلکسی ناوالنی کو زہر دینے اور جیل میں ڈالنے اور اپنے عوام پر جبر کرنے کا قصور وار ٹھہرایا۔ انہوں نے چین کی عالمگیرمعاشی دھونس دھاندلی کے چیلنج کی نشاندہی بھی کی اور کہا کہ اسے نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا، “ہم ملک میں عمدہ طریقے سے تعمیرنو کرکے، اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ کام کرکے، بین الاقوامی اداروں میں اپنے کردار کی تجدید کرکے، اور اپنی ساکھ اور اخلاقی اختیار کو واپس حاصل کر کے، طاقت کی حالت میں مقابلہ کریں گے۔”
بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنا
امریکہ کے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے بائیڈن پہلے ہی اقدامات اٹھا چکے ہیں۔ 20 جنوری کو اپنی حلف برداری کی تقریب کے فوراً بعد، موسمیاتی تبدیلی اور کووڈ-19 وبا سے بہتر طریقے سے نمٹنے کی خاطر انہوں نے پیرس معاہدے میں امریکی واپسی اور عالمی ادارہ صحت میں واپسی کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے۔
صدر نے محکمہ خارجہ کے عملے کے شراکت داروں اور حلیفوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے، مخالفین کے ساتھ کام کرنے اور عالمگیر چیلنجوں سے نمٹنے میں امریکی سفارتی برادری اور محکمہ خارجہ کے عملے کے دیگر ارکان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا۔
بائیڈن نے محکمہ خارجہ کے عہدیداروں کو بتایا، “میں آپ کی پشت پر کھڑا ہوں۔ آپ کی مدد سے، امریکہ ایک با ر پھرمحض اپنی طاقت کی مثال سے نہیں، بلکہ اپنی مثال کی طاقت سے رہنمائی کرے گا۔